پشاور:

نجی حج ٹور آپریٹرز ہوپ کے کوآرڈی نیٹر ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ جو عازمین حج رہ گئے ہیں انہیں اگلے سال ترجیحاً پہلے سے کامیاب قرار دے دیا جائے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ ہمیں سعودی عرب رقوم منتقل کرنے کے لیے بہت کم وقت دیا گیا ہے، ہمیں تین لاکھ ڈالر سے زائد سعودی عرب منتقل کرنے کی اجازت نہیں تھی، ہماری رقوم وقت کم ہونے کی وجہ سے بروقت پوری منتقل نہ ہوسکیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے پہلے سرکاری اسکیم کے عازمین بُک کیے پھر ہمیں درخواستیں لینے دی گئیں، حکومت کو منیٰ اور عرفات میں 39 ہزار 800 پلاٹس دیئے گئے، وزارت مذہبی امور نے ایک بھی پلاٹ نجی حج ٹور آپریٹرز کو نہیں دیا، وزیر اعظم نے 67 ہزار عازمین کے رہ جانے کے ذمہ داران کو سزا دینے کے لیے تحقیقاتی کمیٹی بنائی ہم وزیراعظم کی تحقیقاتی کمیٹی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی انکوائری کے ساتھ ساتھ عدالتی کمیشن بنایا جائے، دونوں تحقیقات میڈیا پر دکھائی جائیں، باقی ممالک نے رہ جانے والے عازمین کے پیسے سعودی حکومت کے پاس رہنے دیئے ہیں، جو رقم جاچکی ہے اسے سعودی حکومت کے پاس رہنے دیا جائے، اگر سعودی عرب جانے والے پیسے واپس منگوائے اور پھر واپس بھیجے تو یہی مسائل پھر پیش آسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جو عازمین حج رہ گئے ہیں انہیں اگلے سال ترجیحاً پہلے سے کامیاب قرار دے دیا جائے، ہم عازمین حج کو اسی سال کے پیکیج پر حج پر بھیجیں گے، اگر کوئی اگلے سال حج پر نہیں جانا چاہتا تو اسے پوری رقم واپس کریں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اگلے سال دیا جائے

پڑھیں:

ٹیکس پالیسی کو مزید مؤثر بنانے کیلیے ایف بی آر سے وزارت منتقل کیا گیا‘وزیر خزانہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ٹیکس پالیسی سازی کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ٹیکس پالیسی آفس کو ایف بی آر سے وزارت خزانہ منتقل کیا گیا ہے۔پاکستان بزنس کونسل کے وفد سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے پالیسی سازی میں مشاورتی عمل کے تسلسل کی یقین دہانی کراتے ہوئے کونسل میں قیادت کی تبدیلی کا خیر مقدم کیا اور نئی ٹیم کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔پاکستان بزنس کونسل کے وفد نے سی ای او احسن ملک اور نئے نامزد سی ای او جاوید قریشی کے ہمراہ وفاقی وزیر برائے خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب سے ملاقات کی، جس میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت کاروباری برادری کے اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت پر مبنی پالیسی سازی کے عمل کو جاری رکھنا چاہتی ہے۔ انہوں نے پاکستان بزنس کونسل کے مثبت کردار کو سراہا۔وزیر خزانہ نے پالیسی معاملات میں کونسل کے تحقیقی کام اور مختلف شعبوں سے متعلق ڈیٹا کو نہایت مفید قرار دیا جو وقتاً فوقتاً حکومت کے ساتھ شیئر کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پالیسی سازی کو مزید مؤثر اور مربوط بنانے کے لیے ٹیکس پالیسی آفس کو ایف بی آر سے نکال کر وزارتِ خزانہ میں منتقل کر دیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس اقدام کا مقصد پاکستان بزنس کونسل جیسے فورمز کے ساتھ مشاورت کے ادارہ جاتی عمل کو فروغ دینا ہے، حکومت کاروباری و صنعتی طبقے کی آرا اور تجاویز کو نہایت اہمیت دیتی ہے۔ اسی ویژن کے تحت وفاقی بجٹ 2025-26 کے لیے مشاورتی عمل کا آغاز اس سال غیر معمولی طور پر جلد کر دیا گیا تاکہ مختلف چیمبرز، تجارتی تنظیموں اور کاروباری فورمز سے موصول ہونے والی تجاویز پر تفصیل سے غور کیا جاسکے اور انہیں بجٹ سازی میں بہتر طور پر شامل کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • سانحہ لورالائی: شہدا میں باپ کے جنازے میں جانے والے 2 سگے بھائی بھی شامل، میتیں پنجاب منتقل
  • پی ٹی آئی کی تحریک کا مقصداگر عمران خان کی رہائی ہے تو تحریک کامیاب نہیں ہوگی
  • حکومت اور ٹیکس دہندگان پر بجلی کی 10 تقسیم کار کمپنیوں کے بوجھ کوایک سال کے اندر 591 ارب سے کم کرکے 399 ارب روپے پر لانے میں کامیاب ہوئے ہیں، اویس لغاری
  • سعودی عرب سے 30 پاکستانی قیدی پاکستان منتقل
  • عمران خان کے بیٹوں کی پاکستان آمد پر گرفتاری کی دھمکی، جمائما برہم، حکومت کو کیا پیغام دیا؟
  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ: 30 قیدی پاکستان منتقل
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ، 30 قیدی پاکستان منتقل
  • انٹراپارٹی انتخابات اگلے ماہ ہوں گے، سید زین شاہ
  • ٹیکس پالیسی کو مزید مؤثر بنانے کیلیے ایف بی آر سے وزارت منتقل کیا گیا‘وزیر خزانہ
  • تربیلا پانچواں توسیعی منصوبہ اگلے سال تک مکمل ہو جائے گا، معین وٹو