UrduPoint:
2025-05-28@14:29:07 GMT

اسرائیلی بمباری اور غزہ میں مصائب کی شدت میں اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT

اسرائیلی بمباری اور غزہ میں مصائب کی شدت میں اضافہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 26 مئی 2025ء) غزہ پر اسرائیل کی فضائی بمباری اور زمینی حملوں میں روزانہ لوگوں کی بڑی تعداد ہلاک و زخمی ہو رہی ہے جبکہ امدادی اداروں نے متنبہ کیا ہے کہ علاقے میں حالیہ دنوں بھیجی جانے والی امداد کی معمولی مقدار قحط کو روکنے کے لیے ناکافی ہے۔

امدادی امور سے متعلق اسرائیل کی فوج کے ادارے 'کوگیٹ' نے بتایا ہے کہ گزشتہ سوموار سے اب تک 388 ٹرک امدادی سامان لے کر غزہ میں آ چکے ہیں۔

امدادی ادارے تواتر سے خبردار کرتے آئے ہیں کہ غزہ میں روزانہ 500 سے 600 امدادی ٹرک بھیجنے کی ضرورت ہے جبکہ 11 ہفتے تک امداد بند رہنے سے لوگوں کی ضروریات میں بہت بڑے پیمانے پر اضافہ ہو گیا ہے۔ Tweet URL

اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ اطفال (یونیسف) کے ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا ہے کہ 11 ہفتوں سے غزہ میں بموں کے علاوہ کچھ نہیں آیا۔

(جاری ہے)

اب اگرچہ انسانی امداد کی فراہمی شروع ہو گئی ہے لیکن یہ تکلیف دہ حد تک ناکافی ہے اور معصوم بچوں سمیت بھوکے شہریوں کو خوراک مہیا کرنے کے لیے نیک نیتی سے کی جانے والی کوشش کے بجائے نمائشی اقدام کے مترادف ہے۔سکول پر حملہ

اطلاعات کے مطابق اسرائیل نے شمالی غزہ میں مبینہ طور پر موجود دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں پر عسکری کارروائیاں تیز کر دی ہیں جن میں 50 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔

غزہ شہر کے فہمی الجرجاوی سکول پر فضائی حملے میں وہاں پناہ لیے سیکڑوں افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی ہے جبکہ ایک گھر پر حملے میں چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) نے بتایا ہے کہ اسرائیل کی فوج کے حکم پر لوگوں کی بڑی تعداد آئے روز نقل مکانی پر مجبور ہے جس کے نتیجے میں اس کی پناہ گاہوں پر بوجھ بڑھ گیا ہے جبکہ خوراک کی قلت نے لوگوں کی تکالیف میں اضافہ کر دیا ہے۔

بہت سے لوگوں نے تباہ شدہ یا زیرتعمیر عمارتوں میں پناہ لے رکھی ہے۔ غزہ بھر میں صحت و صفائی اور نکاسی آب کا نظام تباہ ہو چکا ہے اور کئی علاقوں میں سیکڑوں لوگوں کو ایک ہی بیت الخلا دستیاب ہے۔ بچوں اور حاملہ خواتین سمیت لوگوں کی بڑی تعداد کھلے آسمان تلے سونے پر مجبور ہے۔

زرعی رقبے کی تباہی

اقوام متحدہ کے سیٹلائٹ سنٹر (یونوسیٹ) اور ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) نے بتایا ہے کہ غزہ میں پانچ فیصد زرعی اراضی ہی قابل کاشت ہے جبکہ جنگ میں دیگر رقبے کو اس قدر نقصان پہنچا ہےکہ فی الوقت وہاں کوئی فصل اگائی نہیں جا سکتی۔

غذائی پیداواری صلاحیت سکڑنے سے قحط کے خدشات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

رفح اور شمالی علاقوں میں صورتحال کہیں زیادہ خراب ہے جہاں تمام زرعی رقبہ ناقابل کاشت ہو گیا ہے۔

'انروا' کے مرکز پر احتجاج

'انروا' نے بتایا ہے کہ مشرقی یروشلم کے علاقے شیخ جرح میں اسرائیلی آباد کار ادارے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مبینہ طور پر اس کے ایک مرکز کی عمارت میں داخل ہو گئے جن میں اسرائیل کی پارلیمںٹ (کنیسٹ) کا ایک رکن بھی شامل تھا۔

ماضی میں بھی یہ مرکز حملے کا نشانہ بن چکا ہے جب اس کے احاطے پر لگی باڑ کو آگ لگا دی گئی تھی۔ جنوری کے اواخر میں اس مرکز پر احتجاج کے بعد ادارے نے اپنے عملے کو واپس بلا لیا تھا۔

اقوام متحدہ کی عمارت ہونے کی وجہ سے اس مرکز کو بین الاقوامی قانون کے تحت تحفظ حاصل ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے بتایا ہے کہ اسرائیل کی لوگوں کی ہے جبکہ گیا ہے

پڑھیں:

غزہ: اسرائیلی فضائی حملوں میں پیر کے روز کم از کم 52 ہلاکتیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 مئی 2025ء) غزہ پٹی میں آج پیر 26 مئی کو اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 52 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں سے 36 افراد ایک اسکول میں قائم پناہ گاہ پر حملے میں مارے گئے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس اسکول سے سرگرم عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ میں ’مظالم‘: ملائیشیا کے وزیر خارجہ کی طرف سے ’دوہرے معیارات‘ کی مذمت

غزہ کے بچوں کے سامنے ہر طرف سے فقط موت، یونیسیف

اس اسرائیلی حملے میں درجنوں دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔

اسرائیل نے مئی کے اوائل میں محاصرے میں آئے ہوئے اس فلسطینی علاقے میں اپنی فوجی کارروائیوں میں یہ کہتے ہوئے مزید تیزی لائی تھی کہ وہ حماس کی فوجی اور حکومتی صلاحیتوں کو ختم کرنے اور سات اکتوبر 2023ء کو غزہ میں لائے گئے باقی یرغمالیوں کو واپس لانے کی کوشش کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

طبی عملے کا کہنا ہے کہ غزہ شہر کے مضافاتی علاقے دراج میں واقع اسکول پر اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر کے مطابق کچھ لاشیں بری طرح جھلس گئی تھیں تاہم روئٹرز فوری طور پر ان تصاویر کی تصدیق نہیں کرسکا۔

غزہ کے شمالی علاقے جبالیہ میں ایک گھر پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں ایک ہی خاندان کے 16 افراد مارے گئے جن میں پانچ خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج کے مطابق فلسطینی عسکریت پسندوں نے غزہ سے تین میزائل داغے، جن میں سے دو علاقے کے اندر گر گئے اور تیسرے کو روک لیا گیا۔

حماس کے کنٹرول سنٹر کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے اتوار کی رات غزہ میں حماس کے کنٹرول سنٹر پر حملہ کیا، جو ''اسرائیلی شہریوں اور آئی ڈی ایف فوجیوں کے خلاف دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور انٹیلی جنس جمع کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔‘‘
غزہ میں قحط کے خطرات کے سبب بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ، کے بعد اسرائیل نے غزہ میں خوراک کی فراہمی پر لگی پابندی میں نرمی تو کر دی تھی تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسرائیل پورے غزہ کو کنٹرول کرے گا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق غزہ کے میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اپنی زمینی افواج یا انخلا کے احکامات اور بمباری کے ذریعے علاقے کے تقریباﹰ 77 فیصد حصہ اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔

غزہ میں ہلاکتیں 54 ہزار کے قریب

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی ملٹری آپریشن میں 54 ہزار کے قریب فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔

غزہ جنگ کا آغاز حماس کی زیر قیادت عسکریت پسندوں کی طرف سے سات اکتوبر 2023ء کو اسرائیل کے اندر کیے جانے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہوا تھا، جس میں تقریباﹰ 1200 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 251 کو یرغمال بنا کر غزہ پٹی لے جایا گیا تھا۔

ادارت: شکور رحیم، رابعہ بگٹی

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں بھوک نے خوف پر قابو پالیا: ہزاروں فلسطینیوں کا امدادی مراکز پر دھاوا
  • غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے دوران افراتفری، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 3 فلسطینی شہید
  • غزہ: قحط ٹالنے کے لیے امداد کی وسیع پیمانے پر ترسیل ضروری، یو این
  • غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 9 بہن بھائی قتل
  • حماس کا غزہ میں جنگ بندی کی تجویز پر اتفاق، اسرائیل کا انکار
  • غزہ جنگ بندی: حماس اور امریکا معاہدے کے مسودے پر متفق ہوگئے
  • غزہ: اسرائیلی فضائی حملوں میں پیر کے روز کم از کم 52 ہلاکتیں
  • اسرائیلی افواج کی سکول پر بمباری سے 33افراد ہلاک ‘درجنوں زخمی ہوگئے
  • غزہ کے اسکول پر اسرائیل کا فضائی حملہ، 20 فلسطینی شہید