حلقے میں 7500 روپے کی موٹر سائیکل چوری، ایم پی اے کی طرف سے پنجاب اسمبلی میں تحریک التوا جمع
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
رائیونڈ سے ممبر صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) احمر بھٹی نے حلقے میں ساڑھے 7 ہزار روپے کی موٹر سائیکل چوری ہونے پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التویٰ جمع کرا دی۔
احمر بھٹی نے تھریک التویٰ کی درخواست میں لکھا ہے کہ ان کے حلقے پی پی 165، تھانہ سٹی رائیونڈ لاہور کی حدود میں موٹر سائیکل و کار چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے جس پر پولیس خاموش تماشائی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد، موٹر سائیکل چوری میں ملوث گینگ کے 2 رکن گرفتار
انہوں نے لکھا کہ ایسی ہی چوری کی واردات 22 مارچ کو ریلوے کالونی اسپتال والی گلی میں ہوئی جس میں چور سید ظفر عباس نامی شہری کی موٹر سائیکل اٹھاکر لے گئے جس کی مالیت ساڑھے 7 ہزار روپے تھی۔
ایم پی اے نے شکایت کی ہے کہ مذکورہ واردات کا مقدمہ درج ہونے کے باوجود موٹر سائیکل تاحال بازیاب نہ ہوسکی جس کی وجہ سے عوام خود کو غیرمحفوظ محسوس کررہے ہیں۔
انہوں نے درخواست میں اسمبلی کی معمول کی کارروائی معطل کرکے اس معاملے پر بحث کرنے کی اجازت طلب کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایم پی اے پی پی 165 رائیونڈ گینگ موٹر سائیکل چوری واردات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایم پی اے پی پی 165 رائیونڈ گینگ موٹر سائیکل چوری واردات موٹر سائیکل چوری ایم پی اے
پڑھیں:
بجلی چوری میں بڑی صنعتیں اور فرنس آئل پلانٹس ملوث ہونے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے بجلی چوری کے مسئلے پر گفتگو کرتے ہوئے ایک بڑا انکشاف کیا ہے کہ ملک میں صرف عام یا غریب افراد ہی نہیں بلکہ بڑے صنعتی ادارے، اور یہاں تک کہ فرنس آئل پلانٹس بھی اس جرم میں ملوث پائے گئے ہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ مالی سال 2023-24 کے دوران ڈسکوز نے ملک پر 591 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا۔ اگر یہ نقصانات نہ ہوتے تو قرضوں کے بوجھ سے نجات حاصل کرنے میں بڑی پیش رفت ہو سکتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور کابینہ کو جب یہ اعداد و شمار پیش کیے گئے تو سب نے شدید تشویش کا اظہار کیا، جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ ڈسکوز کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے فوری اصلاحات کی جائیں گی۔
اویس لغاری کے مطابق پاور ڈویژن نے ڈسکوز کے بورڈز میں سیاسی مداخلت اور سفارشات کے کلچر کا خاتمہ کیا، اور میرٹ پر تعیناتیاں کی گئیں۔ ان اقدامات کے نتیجے میں ایک سال کے اندر قابلِ ذکر بہتری سامنے آئی اور ڈسکوز کے مجموعی نقصانات میں 191 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
وزیر توانائی نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ سال بجلی چوری کی مد میں 276 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا، تاہم اس سال چوری کے خلاف اقدامات کے نتیجے میں 10 سے 11 ارب روپے کا فرق لایا جا سکا۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی چوری میں بڑی صنعتیں اور پاور پلانٹس بھی ملوث ہیں اور بعض فیکٹریوں کی چوری ایک پورے دیہات کی مجموعی چوری سے زیادہ ہوتی ہے۔
اویس لغاری نے بتایا کہ ریکوری کے شعبے میں بھی تاریخی بہتری آئی ہے۔ گزشتہ مالی سال میں جہاں 315 ارب روپے کے بل وصول نہ کیے جا سکے، وہاں رواں سال بلوں کی وصولی 96 فیصد تک پہنچا دی گئی، جو پاور سیکٹر کی تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لیسکو (LESCO) نے بجلی چوری کے خلاف سب سے مؤثر کارروائیاں کیں اور دیگر ڈسکوز کے مقابلے میں بہتر کارکردگی دکھائی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت اب اگلے مالی سال میں مزید 100 ارب روپے کے نقصانات کم کرنے کا ہدف رکھتی ہے تاکہ بجلی کے شعبے کو مالیاتی لحاظ سے مستحکم کیا جا سکے۔
وزیر توانائی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ حکومت بجلی چوروں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کرے گی، خواہ وہ کسی بڑے صنعت کار کا کارخانہ ہو یا کسی مضافاتی علاقے کا کنکشن۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ بجلی چوری صرف ایک طبقے کا مسئلہ نہیں، یہ ایک قومی بحران ہے جسے حل کرنے کے لیے سب کو اپنی ذمہ داری نبھانا ہو گی۔
اویس لغاری نے واضح کیا کہ حکومتی کوششوں کا مقصد صرف نقصانات کم کرنا نہیں بلکہ پورے سسٹم میں شفافیت، کارکردگی اور احتساب لانا ہے تاکہ صارفین کو نہ صرف بہتر سروس فراہم کی جا سکے بلکہ توانائی کے شعبے کو خودکفیل بنایا جا سکے۔