’’پہلے بڑے چورپکڑیں ‘‘ قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی نے بجلی چوری پر مقدمات کابل مستردکردیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بجلی چوری پر مقدمات کے اندراج سے متعلق کریمنل بل 2024ء کثرت رائے سے مسترد کر دیا۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین راجا خرم شہزاد نواز کی صدارت میں ہوا۔ حکومتی جماعت سمیت پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے ارکان کی جانب سے بھی بل مسترد کیا گیا۔ کمیٹی کے ارکان نے کہا تھا کہ نئے بل کے ذریعے عوام کو ذلیل وخوار کیا جائے گا۔ رکن پی ٹی آئی زرتارج گل نے کہا کہ پہلے بڑے بڑے چوروں کے خلاف کارروائی کی جائے، اس ظالمانہ بل کی مخالفت کرتے ہیں، بلا وجہ عوام کو ہتھکڑیاں نہ لگائی جائیں۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ کراچی میں میٹر ایک شخص کے نام پر نہیں ہوتا، بجلی کمپنیاں پہلے اپنے آپ کو ٹھیک کریں، ہم اس بل کو بغیر اصلاحات کے منظور نہیں کر سکتے۔ ہم کسی کو ہتھکڑی نہیں لگنے دیں گے۔ نبیل گبول نے کہا کہ بجلی چوری میں ایک چوکیدار کو گرفتار کیا گیا، بجلی آپ دیتے نہیں ہیں، عوام کو کیا منہ دکھائیں، کراچی میں 18 ، 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے۔ ایسا بل کوئی عوامی نمائندہ منظور نہیں کرے گا۔ چیئرمین کمیٹی نے اعتراض کیا کہ اگر کوئی بندہ اس گھر میں نہیں رہ رہا تو اس کے خلاف کیسے اندراج مقدمہ ہو گا؟ وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بجلی چوری ہو رہی ہے، ہم نے چوری کو روکنا ہے، اس معاملے پر پوائنٹ سکورنگ نہ کی جائے۔ اجلاس میں سی ڈی اے کی جانب سے سڑکوں کی عدم تعمیر اور درخت اکھاڑنے پر تنقید کی گئی۔ زرتاج گل وزیر نے کہا کہ اسلام آباد میں بیوٹیفکیشن کے نام پر مرغیاں بنائی جا رہی ہیں۔ 5،5 ہزار درختوں کو کاٹ کر بوڑھے درخت لگائے جو سوکھ گئے۔ جمشید دستی نے کہا کہ میں نے آج تک کسی سیکرٹری پاور کو فیلڈ میں نہیں دیکھا۔ اس ادارے کے تو ایس ڈی او بھی فیلڈ میں جانا پسند نہیں کرتے۔ جون میں یہ اپنی کرسی بچانے کے لیے اندھا دھند پرچے کرواتے ہیں۔ ہم اس قانون کو اندھا بن کر پاس کر دیں، اللہ کو کیا جواب دینا ہے۔ جنوبی پنجاب میں کمزور افراد پر روزانہ جعلی مقدمات کا اندراج ہوتا ہے۔ ڈاکٹر نثار جٹ نے کہا کہ ڈسکوز کو تحفظ دینے کے لیے عوام کو ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بجلی چوری نے کہا کہ عوام کو
پڑھیں:
شکارپور میں گیس چوری پکڑی گئی، غیر قانونی بجلی بنانے والا گروہ رنگے ہاتھوں گرفتار
لاڑکانہ ریجن میں سی جی ٹی او لاڑکانہ، تھیفٹ سیکشن اور ڈسٹری بیوشن شکارپور کی ٹیموں نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے شکارپور کے علاقے صدیق ماری سرکلر روڈ پر گیس چوری کرنے والے گروہ کو گرفتار کر لیا۔
ترجمان کے مطابق چھاپے کے دوران دو ملزمان مہتاب علی سومرو ولد مراد علی سومرو اور اعجاز شاہ کو موقع پر رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔
دونوں افراد غیر قانونی طریقے سے سروس والوو کے نیچے رائزر پیس سے براہِ راست گیس حاصل کر کے 15 کلو واٹ کا جنریٹر چلا رہے تھے، جس کے ذریعے دکانوں اور گھروں کو کمرشل بنیادوں پر بجلی فراہم کی جا رہی تھی۔
تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ ملزمان نے گیس کو دو پلاسٹک کے غباروں میں بھی ذخیرہ کر رکھا تھا تاکہ رات کے وقت گیس پروفائلنگ کے دوران بھی جنریٹر کو گیس کی سپلائی جاری رکھی جا سکے۔ کارروائی میں معلوم ہوا کہ مجموعی کنیکٹڈ لوڈ 188 کیوبک فٹ فی گھنٹہ تھا۔
حکام کے مطابق، ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور ان سے واجب الادا گیس چوری کے دعوے بھی کیے جا رہے ہیں۔