کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 27 مئی ۔2025 )کراچی میں ایران کے سبکدوش قونصل جنرل حسن نوریان نے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کو چاہیے کہ وہ جنوب ایشیا میں طویل البنیاد امن اور علاقائی استحکام کیلئے کام کریں اور دیرینہ مسائل کا مستقل حل نکالیں. کراچی میں ڈپلومیٹک کور کے ڈین کا کردار ادا کرنے والے حسن نوریان نے یہ بات بطور قونصل جنرل سبکدوش ہو کر وطن روانگی کے موقع گفتگو کرتے کہی پاک بھارت سخت کشیدگی کے دوران ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے دورہ پاکستان اور بھارت کا حوالہ دیتے ہوئے حسن نوریان نے کہا کہ ایران حکومت بھی اس صورتحال کو قریب سے مانیٹر کررہی ہے اور امید ظاہر کی کہ صورتحال میں بتدریج بہتری آئے گی.

(جاری ہے)

پاکستان اور بھارت سے تاریخی، ثقافتی اور تجارتی رشتوں کے پس منظر میں حسن نوریان نے کہا کہ ایران اس بات کا متحمل ہی نہیں ہوسکتا کہ اس صورتحال سے صرف نظر کی جائے ہم اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ اس پیچیدہ صورتحال کے درمیان اصل میں ہوکیا رہا تھا. انہوں نے کہا کہ ایران کی خارجہ پالیسی کا بنیادی نکتہ سب سے پہلے پڑوسی اور پھر مسلم ممالک سے اچھے تعلقات کا قیام ہے اس لیے پاک بھارت تعلقات معمول پر لانے کیلئے ایران سے جو ممکن ہوا وہ اقدام کیا جائے گا ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ایران پاکستان ہی نہیں پورے جنوب ایشیا سے اچھے تعلقات چاہتا ہے تاکہ یہ خطہ بھی ترقی کے منازل طے کرے.

انہوں نے پیغام دیا کہ مغربی دنیا کی سوچ لوگوں کو منقسم کرتی ہے یہی وجہ ہے کہ برادر اقوام یا پڑوسی ممالک کے درمیان اختلافات ہوں تو براہ راست مذاکرات کے ذریعے اتحاد، خوشحالی، ہم آہنگی اور استحکام کو فروغ دینا چاہیے حسن نوریان نے کہا کہ عہدے بدلتے ہیں مگر اپنے عوام اور خطے کیلئے ہمارے فرائض دائمی ہوتے ہیں .

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے حسن نوریان نے کہا نے کہا کہ کہ ایران

پڑھیں:

یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش

ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے بھارت خاص طور پر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور قابض حکام سے جمہوریت کے چوتھے ستون یعنی صحافت کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات اس سے بھی بدتر ہیں۔ جس معاشرے میں آزادی صحافت متاثر ہوتی ہے، وہاں بگاڑ اور انتشار پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی چار صحافی جیل میں قید ہیں۔ یوسف تاریگامی نے سوال اٹھایا کہ ایک منتخب حکومت کے برسر اقتدار ہونے کے باوجود بھارت میں آزاد اور موثر میڈیا پالیسی کیوں نہیں وضع کی جا سکی۔انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز ڈائریکٹوریٹ آج بھی اسی طرح الجھن کا شکار ہے جیسے انتخابات سے پہلے تھی۔یوسف تاریگامی نے میڈیا کو سرکاری اشتہارات نہ دینے پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ اشتہارات کی منصفانہ تقسیم آزاد صحافت کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے میڈیا کو جمہوریت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی شفافیت اور جواب دہی کے لیے پریس کو آزاد ہونا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • ہم ہر قسم کے جواب کے لیے تیار ہیں، ایرانی مسلح افواج کی دشمن کو وارننگ
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی میں ترکیہ کے 102 ویں یوم جمہوریہ پر تقریب کے موقع پر ترک قونصل جنرل ارگل کادک، دیگر عہدیداروں کاگروپ فوٹو
  • سوڈان کی صورتحال پر سید عباس عراقچی کا تبصرہ
  • ایران کا پاکستان کیساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا ارادہ خطے میں بڑی تبدیلی ہے، محمد مہدی
  • یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
  • سندھ حکومت کراچی کی عوام سے زیادتیاں بند کرے، بلال سلیم قادری
  • ایرانی و مصری وزرائے خارجہ کی غزہ، لبنان اور جوہری مسائل پر گفتگو