20 ہزار روپے میں کروڑوں روپے کی منشیات کراچی تک کیسے پہنچتی ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کی ہدایت پر کراچی میں منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، اس دوران منشیات سمیت ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق ملزم کی شناخت سجاد کے نام سے ہوئی ہے، جس سے 460 گرام ایرانی ویڈ برآمد ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں کراچی میں انوکھا واقعہ، منشیات کے عادی 125 افراد کو عام شہریوں نے فرار کروا دیا
پولیس نے بتایا کہ ملزم پہاڑی لگتا ہے، اور اسے بلوچی کے علاوہ کوئی زبان نہیں آتی، اس نے مترجم کے ذریعے بات چیت کی ہے۔ ملزم کے قبضے سے ملنے والی ایرانی ویڈ کی مجموعی قیمت ایک کروڑ 20 لاکھ روپے تک بتائی جاتی ہے۔
ملزم سجاد بلوچ نے پولیس کو بتایا کہ اسے ایران پاکستان بارڈر پر منشیات حسنین بلوچ آسکانی نامی شخص لا کر دیتا ہے، وہ بحیثیت رائیڈرز کام کرتا ہے۔
ملزم نے بتایا کہ منشیات لا کر دینے کا معاوضہ 20 ہزار روپے طے ہوا تھا تاہم ملزم پہلی ہی ڈیلیوری میں پکڑا گیا۔ اسے یہ منشیات رئیس گوٹھ آسکانی محلہ میں حنیف بلوچ کو پہنچانی تھی۔
پولیس کے مطابق حسنین بلوچ آسکانی بلوچستان سے منشیات لاتا ہے، ملزم منشیات خضدار بلوچستان کے راستے کراچی پہنچاتا ہے اور اس مد میں ملنے والی رقم آن لائن ٹرانسفر کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں کراچی: کسٹمز نے ہوائی اڈے پر 40 لاکھ روپے کی منشیات پکڑ لی
پولیس نے بتایا کہ منشیات کو مختلف نمائندوں کے ذریعے شہر میں پہنچایا جاتا ہے، گرفتار ملزم سے تفتیش جاری ہے، اور مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پولیس حسنین بلوچ کراچی ملزم سجاد منشیات منشیات برآمد وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیس حسنین بلوچ کراچی منشیات منشیات برا مد وی نیوز بتایا کہ
پڑھیں:
حفیظ سنٹر پلازہ شارٹ سرکٹ سے آگ بھڑک اٹھی، کروڑوں کا نقصان
لاہور (نامہ نگار) گلبرگ کے علاقے میں واقع معروف پلازے حفیظ سنٹر کے بیسمنٹ میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ بھڑک اٹھی۔ آتشزدگی کی وجہ سے کروڑوں روپے مالیت کا نقصان ہوا ہے۔ 1122 کے عملے نے آگ پر قابو پا لیا۔ حفیظ سنٹر پلازہ میں داخلی راستوں پر پولیس اہلکار تعینات کر دئیے گئے۔ آتشزدگی سے ہونے والے نقصان کی مالیت کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ آگ نے پلازے کے تین منزلوں کے ایک حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ علاوہ ازیں تہہ خانے میں متاثرہ دکانوں کے تاجر دکانوں سے اپنا سامان نکالنے کی کوشش کرتے نظر آئے جبکہ پولیس انہیں بیسمنٹ میں جانے سے روکتی رہی۔ بعض تاجر اپنے نقصان پر روتے رہے۔ سینئر تاجر رہنماشیخ فیاض نے کہا آگ کے باعث کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی جبکہ دھویں سے دکانوں میں کمپیوٹرز، لیب ٹاپ اور فون متاثر ہوئے ہیں۔ بیسمنٹ میں موجود گاڑیاں بچ گئیں، تاہم چند موٹرسائیکلوں کو نقصان پہنچا۔ دریں اثناء سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے دوران آپریشن جائے حادثہ کا دورہ کیا اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آگ پلازہ کی بیسمنٹ میں شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔