پشاور:

خیبرپختونخوا کے علاقے کوہستان میں ترقیاتی منصوبوں میں سامنے آنے والے مالیاتی اسکینڈل میں نامزد کنٹریکٹرز نے قومی احتساب بیورو (نیب) نوٹس کے خلاف درخواست دائر کردی ہے اور پشاور ہائی کورٹ نے ملزمان کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

پشاور ہائی کورٹ نے کوہستان مالیاتی اسکینڈل میں نامزد کنٹریکٹرز کی درخواست سماعت کے بعد دو صفحات کر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

پشاور ہائی کورٹ نے نیب حکام نے درخواست گزار کنٹریکٹرز کو گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے حکم دیا ہے کہ درخواست گزار نیب میں پیش ہوں۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اسپیشل پراسیکیوٹر نیب نے بتایا کہ درخواست گزاروں کو ہراساں نہیں کیا جائے گا، نیب درخواست گزاروں کو ہراساں نہ کریں اور قانون کے مطابق سلوک کرے۔

پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ نیب کوہستان اسکینڈل کے حوالے سے انکوائری کر رہا ہے، وکیل کے مطابق نیب نے درخواست گزاروں کو نوٹس جاری کیا ہے اور درخواست گزاروں کو دستاویزات لانے کا کہا گیا ہے تاہم جرم کے بارے میں نہیں بتایا گیا ہے۔

حکم نامے کے مطابق درخواست گزار نیب میں پیش ہوں، نیب درخواست گزاروں کو ہراساں نہ کریں، نیب درخواست گزاروں کو گرفتار نہ کریں اور اس کے ساتھ ہی عدالت نے درخواست نمٹا دی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پشاور ہائی کورٹ نے درخواست گزاروں کو

پڑھیں:

عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری


چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق فیصلہ جاری کردیا۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 4 صفحات پر مشتمل حکمنامہ جاری کیا ہے۔ ملزم زاہد خان نے درخواست ضمانت کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے کہ قبل از گرفتاری درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے، صرف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنا گرفتاری کو نہیں روک سکتا، عبوری تحفظ خودکار نہیں، عدالت سے واضح اجازت لینا ضروری ہے۔

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ملزم زاہد خان و دیگر کی ضمانت لاہور ہائیکورٹ سے مسترد ہوئیں، ضمانت مسترد ہونے کے بعد بھی 6 ماہ تک پولیس نے گرفتاری کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا، عدالتی احکامات پر فوری عملدرآمد انصاف کی بنیاد ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب نے غفلت کا اعتراف کرتے ہوئے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کا سرکلر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی، غیر قانونی تاخیر سے نظامِ انصاف اور عوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اپیل زیرِ التوا ہو تو بھی گرفتاری سے بچاؤ ممکن نہیں، جب تک کوئی حکم نہ ہو۔

متعلقہ مضامین

  • ساڑھے 3 ارب کی کرپشن کے بدلے تقریبا ڈیڑھ ارب واپسی، کوہستان کرپشن اسکینڈل میں نیب نے بڑی پلی بارگین منظور کر لی
  • سپریم کورٹ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری
  • سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • کوہستان میگا اسکینڈل کے معاملے میں بڑی پیشرفت، اربوں کی ریکوری کا امکان
  • کوہستان کرپشن اسکینڈل سے متعلق اعداد وشمار سامنے آگئے
  • توہینِ مذہب کے الزامات: اسلام آباد ہائیکورٹ نے کمیشن کی تشکیل پر عملدرآمد روک دیا
  • (26 نومبر احتجاج کے مقدمات )عارف علوی ،گنڈاپورکے وارنٹ گرفتاری
  • کوہستان کرپشن اسکینڈل، ملزمان کی جانب سے پلی بارگین کیلئے درخواستیں دائر
  • کوہستان میگا اسکینڈل کے معاملے میں بڑی پیش رفت، اربوں روپے کی ریکوری کا امکان