آسٹریلوی ہائی کمیشن کے وفد کا اسکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا دورہ، سہولیات کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
اسلام آباد سے آسٹریلوی ہائی کمیشن کے ایک وفد نے اسکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا دورہ کیا ہے۔ وفد نے ہوائی اڈے کی سہولیات، ایمرجنسی سروسز اور سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ لیا۔
وفد میں اسکاٹ گورڈن میکڈونلڈ گولڈن (سیکنڈ سیکریٹری و قونصل)، مسٹر ولی محمد (مینیجر قونصلر و پاسپورٹس) اور مسٹر ناصر عباس (اسسٹنٹ سیکیورٹی مینیجر) شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں وزیراعظم کا اسکردو سمیت تمام ایئرپورٹس پر بہترین سہولیات مہیا کرنے کا حکم
ایئرپورٹ مینیجر نے افسران کے ہمراہ وفد کا استقبال کیا جن میں آفیسر کمانڈنگ (اے ایس ایف)، انچارج میڈیکل اور چیف فائر اینڈ ریسکیو آفیسر شامل تھے۔
اس دورے کا مقصد سیاحوں، خصوصاً آسٹریلوی شہریوں کے لیے دستیاب سہولیات اور حفاظتی انتظامات سے واقفیت حاصل کرنا تھا۔
وفد نے آمد و روانگی لاؤنجز، مسافروں کے ہینڈلنگ کے طریقہ کار، اور ایمرجنسی و سیکیورٹی پروٹوکولز کا جائزہ لیا۔ وفد نے ہوائی اڈے کے انتظامات، صفائی اور خدمات کو سراہا۔
یہ بھی پڑھیں پی آئی اے کا لاہور سے اسکردو اور گلگت کے لیے دوطرفہ پروازیں شروع کرنے کا اعلان
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے زیرانتظام اسکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ شمالی پاکستان میں سیاحت کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے اور بین الاقوامی و ملکی سیاحوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آسٹریلوی ہائی کمیشن اسکردو ایئرپورٹ دورہ وفد وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا سٹریلوی ہائی کمیشن اسکردو ایئرپورٹ وفد وی نیوز کے لیے وفد نے
پڑھیں:
اسکردو میں ایک اور کلاؤڈ برسٹ: سیلابی ریلے کی زد میں آکر 49 مکانات، 20 دکانیں اور دو مساجد مکمل طور پر منہدم
سکردو(نیوز ڈیسک) اسکردو کے علاقے کندوس میں کلاؤڈبرسٹ کے نتیجے میں آنے والے شدید سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی۔ مقامی ذرائع کے مطابق سیلابی ریلے کی زد میں آکر 49 مکانات، 20 دکانیں اور دو مساجد مکمل طور پر منہدم ہو گئیں۔ علاقے میں مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا جب کہ سیلاب رابطہ پل بھی بہا لے گیا، جس سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
سب ڈویژن ڈغونی میں بھی شدید بارشوں کے باعث ایک مکان کی چھت گرنے کا واقعہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں ایک لڑکی ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئی۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، تاہم دشوار گزار راستوں اور منقطع رابطوں کے باعث ریسکیو کاموں میں مشکلات درپیش ہیں۔
یہ حادثہ ایسے وقت میں پیش آیا جب دو روز قبل ضلع دیامر میں بھی کلاؤڈ برسٹ کے بعد سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی مچائی تھی۔ اس واقعے میں لودھراں سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر، ان کے دیور اور سسر جاں بحق ہوئے، جب کہ ان کا بیٹا تاحال لاپتا ہے۔ امدادی ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 200 سے زائد سیاحوں کو ریسکیو کرکے چلاس منتقل کیا تھا۔ دیامر میں آٹھ کلومیٹر طویل رابطہ سڑک بھی تودوں کی زد میں آکر تباہ ہو چکی ہے۔
دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں حالیہ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں اموات کی مجموعی تعداد 252 تک جاپہنچی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں 121 بچے، 85 مرد اور 46 خواتین شامل ہیں۔ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 10 افراد اپنی جان کی بازی ہار گئے جب کہ 13 افراد زخمی ہوئے۔ صوبہ پنجاب میں سب سے زیادہ 139 اموات رپورٹ ہوئیں، خیبرپختونخوا میں 60، سندھ میں 24 اور بلوچستان میں 16 افراد جان سے گئے۔
شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک بھر میں ہنگامی صورتحال ہے، متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیوں اور بحالی کے اقدامات کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔
Post Views: 4