عمران خان اور بشریٰ بی بی کے لیے 2 روم کولر اڈیالہ جیل پہنچا دیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے لیے 2 روم کولر اڈیالہ جیل میں پہنچا دیے گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جیل حکام نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کے لیے لائے گئے روم کولر جیل کے باہر ہی رکھوا دیے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کو کس شرط پر رہا کیا جائےگا؟ علیمہ خان نے سوال پوچھ لیا
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی فیملی نے پھل اور کپڑے بھی لائے تھے، جو جیل انتظامیہ نے ان تک پہنچانے کی اجازت دے دی۔
اس سے قبل عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں بتایا جائے عمران خان کی رہائی کے لیے ’آپ کو‘ کیا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں مختلف طریقوں سے دھمکایا جاتا ہے، اور کہا جاتا ہے کہ آپ کی گاڑی کو حادثہ پیش آ جائےگا، ایسی چیزیں نہ کی جائیں۔
علیمہ خان نے کہاکہ سامنے آکر ہم سے بات کی جائے اور بتایا جائے کہ آخر آپ چاہتے کیا ہیں، وہ چیز بتائی جائے جو عمران خان کو رہائی کے لیے چھوڑنی پڑے گی۔
انہوں نے کہاکہ جو بھی بات کرنی ہے سامنے آکر کی جائے، اور ہمیں بتایا جائے کہ آپ چاہتے کیا ہیں، کیوں کہ عمران خان تو کہہ چکے ہیں کہ انہیں ساری زندگی بھی جیل میں رہنا پڑا تو رہ لیں گے مگر جھکیں گے نہیں۔
یہ بھی پڑھیں ساری زندگی جیل میں رہ لوں گا جھکوں گا نہیں، عمران خان کی پارٹی کو بڑی تحریک کی تیاری کی ہدایت
واضح رہے کہ گزشتہ روز عمران خان نے پارٹی کو ملک گیر تحریک کی تیاری کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس بار کارکنوں کو اسلام آباد نہیں بلاؤں گا بلکہ تحریک ملک گیر ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اڈیالہ جیل بشریٰ بی بی جیل انتظامیہ روم کولر عمران خان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل جیل انتظامیہ روم کولر وی نیوز عمران خان اور روم کولر کے لیے
پڑھیں:
پارٹی بڑی تحریک کی تیاری کرے، ساری زندگی جیل میں رکھ لیں نہیں جھکوں گا، عمران خان
راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ جو بھی ٹارچر کرلیں غلامی تسلیم نہیں کروں گا، ساری زندگی جیل میں بھی رکھ لیں نہیں جھکوں گا، پارٹی بڑی تحریک کی تیاری کرے۔
اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ آج بانی نے تین نکاتی پوائنٹس بھیجے ہیں، عمران خان نے کہا کہ عام قیدی کے جو حقوق ہیں وہ بھی نہیں دئیے جارہے، 8 ماہ میں صرف ایک بار بچوں سے بات کرائی ہیں، میری بہنوں کو ملاقات نہیں کراتے۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہم ان کو کتابیں پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن جیل انتظامیہ کتابیں روک لیتی ہیں بانی کے ذاتی ڈاکٹرز سے چیک اَپ نہیں کرایا جارہا، توہین عدالت کی درخواستوں پر ججز کا حکم نہیں مانتے، عمران خان نے کہا جو بھی فرعونیت یا یزدیت کا نظام ہے جو بھی ٹارچر کرلیں میں غلامی تسلیم نہیں کروں گا۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کو مجھ پر دباؤ ڈالنے کے لیے جیل میں رکھا گیا، ساری زندگی جیل میں بھی رکھ لیں نہیں جھکوں گا۔
علیمہ خان نے کہا کہ یوٹیوبر کہتے ہیں بانی باہر نکلنے والے ہیں، ڈیل ہوگی، امریکن آگئے، اب سمجھ آرہی ہے کہ عوام کا ٹیمپریچر ٹھنڈا رکھنے کے لیے ایسے وی لاگ بنائے جاتے ہیں۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے پارٹی کے لیے پیغام بھیجا ہے کہ یہ نظرئیے کی جماعت ہے بانی کے علاوہ بہت سے نوجوان جیل کاٹ رہے ہیں یہ الیکٹیبلز کی پارٹی نہیں ہے، یہ ہمیں نظرئیے کا ووٹ ملا ہے، میں نے سب پر نظر رکھی ہوئی ہے جو بھی اس نظرئیے کے ساتھ نہیں ہے ان کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے، جو ووکٹ کے دونوں جانب کھیل رہے ہیں ان کی بھی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ یہ باتیں کرتے وقت وہ غصے میں تھے اب ججز کا حال دیکھیں القادر کا کیس تین مہینے سے نہیں لگ رہا، 9 مئی اور دیگر ضمانتوں کے کیس بھی ہیں، ججز نے زبان دی کہ کیس لگادیں گے لیکن انھوں نے نہیں لگائے، عمران خان نے واضح کردیا ہے کہ پارٹی تیاری کرے بڑی تحریک کی، لوگوں کو اسلام آباد نہیں بلاؤں گا، پورے پاکستان میں تحریک چلائیں گے۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہم فیملی کے لوگ کل ہائی کورٹ جائیں گے ہم کہہ رہے ہیں ججز کو سپورٹ کریں گے، کل تمام ممبران اسمبلی پنجاب کے لاہور ہائی کورٹ جائیں گے اور یہاں تمام ایم این ایز اور پشاور کے ایم پی ایز ادھر اسلام آباد ہائی کورٹ آئیں گے اور ہم ججز کو سپورٹ کریں گے۔