آئی ٹی انڈسٹری پر 10 سالہ فکس ٹیکس لاگو کیا جائے، سافٹ ویئر ہاؤس ایسوسی ایشن
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
کراچی:
پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) نے بجٹ تجاویز پیش کردیں۔
چیئرمین پاشا سجاد مصطفیٰ سید کا کہنا ہے کہ ٹیکس پالیسیاں مستقل اور دیر پا بنائی جائیں، آئی ٹی انڈسٹری کے لئے 10 سالہ فکسڈ ٹیکس رجیم دی جائے، حکومت کو ایس آئی ایف سی اقدامات سے فائدہ اٹھانا چاہئے، فکسڈ ٹیکس رجیم 2025 تا 2035 نافذ کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ فکسڈ ٹیکس نظام میں PSEB سے رجسٹرڈ آئی ٹی کمپنیوں پر صرف 0.
سجاد مصطفیٰ سید ریموٹ ورکرز پر زیادہ سے زیادہ صرف ایک فیصد انکم ٹیکس ہے اور آئی ٹی کمپنی ملازمین پر 35 فصد تک انکم ٹیکس لاگو ہے، آئی ٹی انڈسٹری کے فارن کرنسی ریونیو کی نقل و حرکت میں آسانیاں پیدا کی جائیں، اس طرح زیادہ فارن کرنسی پاکستان آئے گی۔
چیئرمین پاشا نے کہا کہ مستقل پالیسیاں نہ بنائی گئیں تو انویسمنٹ پاکستان سے ختم ہوجائے گی، آئی ٹی کمپنیز کو حراساں کرنا بند کیا جائے، پاکستان کے تمام سسٹم کو ڈیجٹئلائز کرنا ہوگا، اگر کاروبار دوست پالیسیاں نہ دی گئیں تو آئی ٹی انڈسٹری کے چھ لاکھ لوگوں کی نوکریاں داؤ پر لگنے کا خدشہ ہے۔
سجاد مصطفی سید نے کہا کہ دنیا میں آئی ٹی انڈسٹری میں ٹریلین ڈالر کی ایک ایک کمپنی بھی موجود ہے، ہمیں مواقع ملیں تو ہم ایکسپورٹ کو ریکارڈ حد تک بڑھا سکتے ہیں، ہماری حوصلہ افزائی کی جائے تو ہم معاشی جنگ بھی عام جنگ کی طرح جیت سکتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹی انڈسٹری آئی ٹی
پڑھیں:
ٹیکس ورلڈ، اپیرل سورسنگ ، لیدر کا آغاز پیرس میں ہوگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس رپورٹر) ٹیکس ورلڈ، اپیرل سورسنگ اور لیدر ورلڈ پیرس 2025، کا آغاز پیر 15 ستمبر سے پیرس–لے بورجے ایگزیبیشن سینٹر میں ہوگیا۔ تین روزہ عالمی ٹیکسٹائل جدت اور سورسنگ کا یہ سلسلہ 17 ستمبر تک جاری رہے گا، جس میں فیشن سپلائی چین سے وابستہ صنعت کار اور پیشہ ور افراد شریک ہو رہے ہیں۔اپنے 57 ویں ایڈیشن میں داخل ہوتے ہوئے یہ میلہ سورسنگ، رجحانات کی جانچ اور صنعتی تعاون کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم کے طور پر اپنی روایت برقرار رکھے ہوئے ہے۔ اس سال کے فارمیٹ میں فیبرک سپلائرز اور گارمنٹس مینوفیکچررز کو ایک ہی چھت تلے یکجا کیا گیا ہے تاکہ عالمی خریداروں کے لیے زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔ملک کے لئے اس سال کی ایک اہم بات 23 پاکستانی کمپنیوں کی بھرپور شمولیت ہے جو ٹیکسٹائل، گارمنٹس اور پائیدار مصنوعات کی وسیع رینج پیش کر رہی ہیں، جو پاکستانی ہنرمندی اور معیار کی عکاسی کرتی ہیں۔ ایک خصوصی اقدام کے طور پر سات پاکستانی کمپنیاں، جنہیں پائیدار طریقوں کے لیے جی آئی زیڈ کی جانب سے تسلیم کیا گیا ہے، ”سسٹین ایبل پاکستان پویلین” میں اپنی مصنوعات پیش کر رہی ہیں۔ پاکستان دونوں بڑے حصوں میں نمائندگی کر رہا ہے: یونائیٹڈ امپریکس، نو رگارمینٹس اور وائی میٹرکس ، ٹیکس ورلڈ میں جبکہ اپیرل سورسنگ میں ایک مضبوط لائن اپ موجود ہے، جن میں شامل ہیں: ایجیلیٹی ٹیکسٹائل پرائیویٹ لمیٹڈ، برلی ٹیکس پرائیویٹ لمیٹڈ، اے مجید اینڈ سنز، گالف اینڈ اسپورٹس، ایس ایچ زیڈ ٹیکسٹائلز، اسپائیکی انٹرنیشنل، زیفیرز ٹیکسٹائل، کوہِ نور ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ، ایم جی اپیرل لمیٹڈ اور دیگر۔ یہ بھرپور نمائندگی عالمی ٹیکسٹائل اور اپیرل انڈسٹری میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کرتی ہے۔نمائش کے پہلے دن پاکستان کی سفیر محترمہ ممتاز زہرہ بلوچ اور سلمان احمد چوہدری، ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ آفیسر نے نمائش کے احاطے کا دورہ کیا۔ انہوں نے پاکستانی کاروباری اداروں سے ملاقات کی، ان کی حوصلہ افزائی کی اور تجارتی روابط کے فروغ پر بات چیت کی۔ سی ای او، جمشید اپیرل ایم جمشید انور نے کہاکہ آغاز کافی اچھا رہا ہے، 2–3 خریداروں سے ملاقات ہوئی اور معاہدوں کا تبادلہ بھی ہوا ہے۔ امید ہے کہ آج اور اگلے دنوں میں مزید گاہک ملیں گے۔ سینئر منیجر گارمنٹس، آدم جی انٹرپرائزز حمد صادق کندر نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اب تک سب اچھا ہے، کچھ سنجیدہ وزیٹرز سے ملاقات ہوئی ہے اور آنے والے گھنٹوں اور دنوں میں مزید مثبت نتائج کی توقع ہے۔1,300 نمائش کنندگان 35 سے زائد ممالک، بشمول چین، بھارت، ترکیہ، کوریا، بنگلہ دیش اور پاکستان سے شریک ہیں، جو موجودہ سورسنگ منظرنامے کی تنوع کو ظاہر کرتا ہے۔ ایونٹ کا ایوانٹیکس ایریا پائیدار اور ٹیکنالوجی پر مبنی فیشن میں جدت کے ساتھ ایک جدید پہلو شامل کرتا ہے۔ٹیکس ورلڈ پیرس 2025 نہ صرف عالمی تخلیقی صلاحیت اور تجارتی مواقع کو سراہتا ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان جیسے ممالک جدت، دیانتداری اور اعلیٰ معیار کے ذریعے فیشن کے مستقبل کو تشکیل دے رہے ہیں۔