مودی کی بد حواسی ،پاکستان کے عوام کو کھلی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
(نوجوان بھارت کی مدد کرکے سکھ چین کی روٹی کھائیں،ورنہ میری گولی تو ہے ہی)
پاکستان کو آتنک کی بیماری سے مکت کرنے کیلئے پاکستان کے عوام کو آگے آنا ہوگا،بھارتی وزیراعظم
اپنی فوج کی شکست سے بوکھلائے مودی نے گجرات کی ریلی سے خطاب میں عوام کو مخاطب کرلیا
پاکستان کے ہاتھوں تین رافیل سمیت 6 طیارے اور 26 دفاعی تنصیبات تباہ کرانے اور ذلتیں سمیٹنے کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی بدحواسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے عوام کو کھلی دھمکی دیدی ہے اور کہا ہے کہ وہ بھارت کی مدد کرکے سکھ چین کی روٹی کھائیں، ’ورنہ میری گولی تو ہے ہی۔‘اپنی آبائی ریاست گجرات میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی کی وہ جھنجھلاہٹ باہر آگئی جو بھارتی فوج کو پاکستان کے ہاتھوں عبرت ناک شکست پر انہیں لاحق ہو چکی ہے اور بھارتی وزیراعظم نے وہ الفاظ استعمال کر دیئے جو کسی بھی ملک کا سربراہ حکومت دوسرے ملک کے شہریوں کے لیے استعمال نہیں کر سکتا کیونکہ جنگ میں بھی دشمن ملک کے شہریوں کو نقصان پہنچانا عالمی قوانین کے تحت جرم ہے۔مودی نے کہا کہ ’پاکستان کو آتنک کی بیماری سے مکت کرنے کیلئے پاکستان کے عوام کو آگے آنا ہوگا، پاکستان کے نوجوانوں کو آگے آنا ہوگا۔ سکھ چین کی زندگی جیو، روٹی کھاؤ۔ ورنہ میری گولی تو ہے۔‘مودی کے ان الفاظ پر بھارتی وزیراعظم کے سامنے بیٹھے افراد نے نعرے لگائے۔مودی کے اس بیان کی ویڈیو بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی نے جاری کی ہے۔یاد رہے کہ 7 مئی کو پاکستان پر حملے میں 40 پاکستانی شہری شہید ہوئے تھے۔ اس وقت بھارت نے ان افراد کو دہشت گرد قرار دیا تھا تاہم اب مودی کے عزائم کے بارے میں کوئی شک و شبہ تھا تو وہ بھی باقی نہیں رہا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پاکستان کے عوام کو بھارتی وزیراعظم
پڑھیں:
پانی کو ہتھیار بنانے کی بھارتی وزیر اعظم کی دھمکی عالمی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، پاکستان
وزارت خارجہ نے بھارتی وزیر اعظم کے حالیہ ریمارکس پر تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ امر انتہائی افسوسناک ہے اگرچہ مکمل طور پر غیر متوقع بھی نہیں کہ بھارتی وزیر اعظم نے ایک مرتبہ پھر تاریخی نظر ثانی کے جاری منصوبہ کو ایک جانب رکھ دیا ہے تاکہ اقلیتوں کے اندرونی جبر کو ایک اور اشتعال انگیز یکجہتی دی جا سکے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے پانی کو ہتھیار بنانے کے حوالہ سے ان کے بیانات ایک مشترکہ معاہدہ کی پابند ی، بین الاقوامی اصولوں سے قابل افسوس انحراف ہیں اور خطے میں بھارت کا طرز عمل عالمی عزائم سے واضح تضاد کی عکاسی کرتا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ بین الاقوامی احترام کی پیروی کرنے والی حقیقی قیادت پہلے اپنے اندر جھانکتی ہے اور دوسروں کو دھمکیاں دینے سے قبل اپنے ضمیر کو مطمئن کرنے کی کوشش کر تی ہے۔
دفتر خارجہ نے مزید کہا ہے کہ بھارتی حکومت کا تعلق ماورائے عدالت قتل اور غیر ملکی بغاوت سے منسلک ہے،بھارت غیر ملکی عوام اور علاقوں پر قابض ہے، غیر قانونی طور بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کا ریکارڈ ہمیشہ سے ہی منظم جبر پی مبنی ہے، ستم ظریفی ہے کہ ایک ایسی ریاست اب مظلومیت کی چادر اوڑھنے کی کوشش کررہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کی موجودہ حکومت کے نظریاتی کارکنوں نے گروہی تشدد کو معمول بنارکھا ہے، نفرت انگیز مہمات کو فروغ دیا ہے اور ہمیشہ ہی مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنایا ہے۔
دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس طرح کی کارروائیاں کسی ملک کی اندرونی سیاست کو تو فروغ دے سکتی ہیں لیکن بین الاقوامی صورتحال کا مقابلہ نہیں کر سکتیں اور نہ ہی عالمی برادری ایک ذمہ دار علاقائی طاقت کے طور پر بھارت پر اعتماد کر سکتی ہے۔
پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی نظام کے بنیادی اصولوں کی طرف واپس آئے جس میں دوسروں کے خود مختار حقوق اور معاہد ہ کی ذمہ داریوں کے احترام کے ساتھ ساتھ زبان اور عمل دونوں میں تحمل شامل ہیں۔
انتخابی مہم پر تالیاں بجا ئی جا سکتی ہیں لیکن یہ طویل مدتی امن اور استحکام کو نقصان پہنچاتی ہے۔ بھارتی کے نوجوان جو اکثر انتہا پسند قوم پرستی کا پہلا شکار ہوتے ہیں ان کو چاہئے کہ خوف کی سیاست کو مسترد کردیں اور اس کی بجائے بھارتی نوجوان طبقہ کیلئے بہتر ہو گا کہ وقار اور علاقائی تعاون پر مبنی مستقبل کیلئے کام کریں۔