Juraat:
2025-09-17@23:42:31 GMT

مودی کی بد حواسی ،پاکستان کے عوام کو کھلی دھمکی

اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT

مودی کی بد حواسی ،پاکستان کے عوام کو کھلی دھمکی

(نوجوان بھارت کی مدد کرکے سکھ چین کی روٹی کھائیں،ورنہ میری گولی تو ہے ہی)
پاکستان کو آتنک کی بیماری سے مکت کرنے کیلئے پاکستان کے عوام کو آگے آنا ہوگا،بھارتی وزیراعظم
اپنی فوج کی شکست سے بوکھلائے مودی نے گجرات کی ریلی سے خطاب میں عوام کو مخاطب کرلیا

پاکستان کے ہاتھوں تین رافیل سمیت 6 طیارے اور 26 دفاعی تنصیبات تباہ کرانے اور ذلتیں سمیٹنے کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی بدحواسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے عوام کو کھلی دھمکی دیدی ہے اور کہا ہے کہ وہ بھارت کی مدد کرکے سکھ چین کی روٹی کھائیں، ’ورنہ میری گولی تو ہے ہی۔‘اپنی آبائی ریاست گجرات میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی کی وہ جھنجھلاہٹ باہر آگئی جو بھارتی فوج کو پاکستان کے ہاتھوں عبرت ناک شکست پر انہیں لاحق ہو چکی ہے اور بھارتی وزیراعظم نے وہ الفاظ استعمال کر دیئے جو کسی بھی ملک کا سربراہ حکومت دوسرے ملک کے شہریوں کے لیے استعمال نہیں کر سکتا کیونکہ جنگ میں بھی دشمن ملک کے شہریوں کو نقصان پہنچانا عالمی قوانین کے تحت جرم ہے۔مودی نے کہا کہ ’پاکستان کو آتنک کی بیماری سے مکت کرنے کیلئے پاکستان کے عوام کو آگے آنا ہوگا، پاکستان کے نوجوانوں کو آگے آنا ہوگا۔ سکھ چین کی زندگی جیو، روٹی کھاؤ۔ ورنہ میری گولی تو ہے۔‘مودی کے ان الفاظ پر بھارتی وزیراعظم کے سامنے بیٹھے افراد نے نعرے لگائے۔مودی کے اس بیان کی ویڈیو بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی نے جاری کی ہے۔یاد رہے کہ 7 مئی کو پاکستان پر حملے میں 40 پاکستانی شہری شہید ہوئے تھے۔ اس وقت بھارت نے ان افراد کو دہشت گرد قرار دیا تھا تاہم اب مودی کے عزائم کے بارے میں کوئی شک و شبہ تھا تو وہ بھی باقی نہیں رہا۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: پاکستان کے عوام کو بھارتی وزیراعظم

پڑھیں:

کیا اب پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ایسے ہی چلے گی؟

لاہور:

ایشیا کپ میں پاکستان اور انڈیا کے میچ نے اسپورٹس مین اسپرٹ کی پامالی، کرکٹ روایات کی دھجیاں اڑانے سمیت کئی سوالات کھڑے دیے۔

ایشیا کپ میں پاکستان کے خلاف میچ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے نے گیم آف جنٹلمین کہلانے والے کھیل کو داغدار کرنے کے ساتھ اس کی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔

روایات کی پامالی، اسپورٹس مین اسپرٹ کی خلاف ورزی اور میچ ریفری کے متنازع کردار پر آئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل نے بھی چپ سدھ لی ہے۔

پہلا سوال، میچ ریفری نے کن رولز اور کس کے کہنے پر ٹیموں کے کپتانوں کو ٹاس کے وقت ہاتھ نہ ملانے کی احکامات دیے۔

دوسرا سوال، پاکستان کی بیٹنگ کے دوران بھارتی بولرز کی ہر اپیل پر امپائرز کا انگلی اٹھانا کیا سوچا سمجھا منصوبہ تھا؟

تیسرا سوال، کیا بھارتی ٹیم نے طے شدہ منصوبے کے تحت میچ ختم ہونے کے بعد ڈریسنگ روم سے باہر آکر پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ نہیں ملایا؟

چوتھا سوال، اختتامی تقریب میں بھارتی کپتان کی جانب سے جیت کو پہلگام واقعے سے جوڑ کر کھیل میں سیاست کو لانے پر بھی کوئی ایکشن ہوگا؟

پانچواں سوال، اس سارے معاملے میں تاحال آئی سی سی کرکٹ کونسل اب تک خاموش کیوں، کیا اب کرکٹ ایسے ہی چلے گی؟

چھٹا سوال، کیا پاکستانی ٹیم مینجر کی بھارتی رویے پر میچ ریفری کو شکایت پر کوئی ایکشن ہوگا؟

دوسری جانب اے سی سی کے صدر اور پی سی بی کے چیئرمین سید محسن نقوی بھی اس ساری صورتحال پر سخت رنجیدہ ہیں۔

انکا موقف ہے کہ پاک بھارت میچ میں اسپورٹس مین شپ نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی، کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا اس کی اصل روح کے خلاف ہے، اُمید ہے آئندہ فتوحات تمام ٹیمیں وقار اور خوش اخلاقی سے منائیں گی۔

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے بھی اختتامی تقریب میں پاکستانی ٹیم کے کپتان کی عدم موجودگی کو بھارتی رویہ کا جواب قرار دیا ہے۔

پاکستان اور انڈیا کا میچ تو ختم ہوگیا لیکن بھارتی کرکٹ اور آئی سی سی کے گھناؤنے کرداروں کو پوری دنیا کے سامنے عیاں کر دیا ہے۔ کرکٹ سے دیوانہ وار پیار کرنے والے پوچھ رہے ہیں کہ کیا اب پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ایسے ہی چلے گی۔

متعلقہ مضامین

  • خالصتان حامی گروپ کی وینکوور میں بھارتی قونصل خانے پر قبضے کی دھمکی
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • جون کے بعد ٹرمپ کا مودی کو پہلا فون، سالگرہ پر مبارکباد دی
  • نریندر مودی کی 75ویں سالگرہ پر ٹرمپ کی مبارکباد، مودی کا اظہار تشکر
  • بھارت: کیرالا میں دماغ کھانے والے امیبا سے عوام میں دہشت
  • پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حمایت جاری رکھے گا، عطاء اللہ تارڑ
  • پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم
  • ٹرمپ مودی بھائی بھائی
  • کیا اب پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ایسے ہی چلے گی؟
  • بھارتی جنرل یا سیاسی ترجمان؟ عسکری وقار مودی سرکار کی سیاست کی نذر