لینڈ ریفارمز ایکٹ کے بعد گلگت بلتستان کے عوام دریا کی تہہ سے پہاڑ کی چوٹی تک کے مالک بن گئے، وزیر بلدیات
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
۔ وزیر بلدیات گلگت بلتستان حاجی عبد الحمید خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے تجویز دی تھی کہ لینڈ ریفارمز کی رو سے دریا کی تہہ سے پہاڑ کی اونچائی تک کی زمین کو عوام کی ملکیت قرار دی جائے ہم نے اپوزیشن کے ترمیمی بل کو اپنے بل میں شامل کر لیا ہے اسلام ٹائمز۔ وزیر بلدیات گلگت بلتستان حاجی عبد الحمید خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے تجویز دی تھی کہ لینڈ ریفارمز کی رو سے دریا کی تہہ سے پہاڑ کی اونچائی تک کی زمین کو عوام کی ملکیت قرار دی جائے ہم نے اپوزیشن کے ترمیمی بل کو اپنے بل میں شامل کر لیا ہے، یوں اب گلگت بلتستان میں پہاڑ کی تہہ سے لیکر پہاڑ کی چوٹی تک کی ساری زمینیں عوام کی ملکیت ہونگی، صرف دس فیصد زمین عوام کی رضا مندی سے سرکاری مقاصد کیلئے حاصل کریں گے، مگر عوام راضی نہ ہوئے تو دس فیصد زمین بھی نہیں لیں گے۔ مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوے فیصد زمین عوام کے پاس رہے گی، دس فیصد زمین پر عوام رضامندی سے سکولز، کالجز، مدارس، ہسپتال بنائیں گے، دس فیصد زمین پر قبرستان بھی بنائیں گے، عوام دس فیصد زمین دینے پر بھی راضی نہ ہوئے تو سو فیصد زمین عوام کی ملکیت ہو گی۔ اپوزیشن کے ترمیمی بل کو قبول کئے جانے کے بعد مقپون داس، چھلمس داس، چھومک تھنگ اور دیگر تمام میدان/داس عوام کے پاس ہونگے اور ان زمینوں پر عوام قابض ہو سکیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عوام کی ملکیت گلگت بلتستان دس فیصد زمین پہاڑ کی
پڑھیں:
کراچی کا سرکاری اسکول ریسٹورنٹ مالک کو دینے کی تیاری
کراچی: شہر قائد کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں قائم سرکاری اسکول کو ایک بار پھر نہاری ہائوس کے مالک کو دینے کی تیاری کرلی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سرکاری اسکول کی عمارت کو خستہ حال قرار دے کر اہل علاقہ کے نام سے ایس پی گلبرگ کو درخواست دے دی گئی ہے۔جس پر 25 جولائی کو محکمہ تعلیم سندھ نے ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن پرائمری سے جاوید میاں کی اسکول خالی کرنے کی درخواست پر کمنٹس مانگے ہیں۔
محکمہ تعلیم کے سیکشن آفیسر نے 21 اگست کو ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن پرائمری کو خط لکھ کر متعلقہ حکام سے رائے طلب کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایس پی کو درخواست موصول ہونے کے بعد پولیس کی نفری اسکول پہنچ چکی ہے اور اس کی عمارت کو جاوید میاں کی ملکیت ظاہر کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق کچھ علاقہ مکینوں کے تحفظات کے بعد عدالتی تفصیلات بھی منگوائی گئی ہیں۔
دوسری جانب ڈائریکٹر اسکولز بشیر عباسی نے اسکول خالی کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عمارت خالی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، محکمہ کی جانب سے ایسے خطوط معمول کی بات ہیں۔