ڈونلڈ ٹرمپ نے روس پر نئی پابندیاں لگانے کا اشارہ دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین پر حالیہ روسی حملوں اور امن مذاکرات کی ناکامی پرامریکی صدر برہم ہیں، امریکی صدر رواں ہفتے روس پر ممکنہ نئی پابندیاں لگا سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس پر نئی پابندیاں لگانے کا اشارہ دے دیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ماسکو کے کیف پر اب تک کے سب سے بڑے حملے کے بعد کہا ہے کہ وہ روس کے ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے "خوش نہیں" ہیں، پیوٹن کو یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ اگر میں نہ ہوتا تو روس کے کیساتھ بہت برا ہو چکا ہوتا۔ٹرمپ نے ایک مذمتی بیان میں کہا کہ "اسے کیا ہو گیا ہے.
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس سے قبل کہا تھا کہ حالیہ روسی حملوں پر واشنگٹن کی "خاموشی" پیوٹن کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے، انہوں نے ماسکو پر سخت دباؤ اور مزید سخت پابندیاں لگانے کی اپیل کی تھی۔ واضح رہے کہ اتوار کی رات روس کی جانب سے 367 ڈرونز میزائل داغے جانے کے نتیجے میں یوکرین میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے، یہ 2022ء میں پیوٹن کی جانب سے مکمل حملے کے آغاز کے بعد سے ایک رات میں سب سے بڑا حملہ تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پابندیاں لگانے نئی پابندیاں امریکی صدر
پڑھیں:
ٹرمپ کا بڑا اعلان: ایران سے مذاکرات میں پیش رفت، روس پر نئی پابندیاں
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جاری جوہری مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، جبکہ روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق، صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران سے بات چیت مثبت رہی اور مذاکرات تعمیری ماحول میں آگے بڑھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم نے ایران کے ساتھ بہت اچھی بات چیت کی ہے اور معاملات میں پیش رفت ہو رہی ہے"۔
روس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ "روسی صدر ولادیمیر پیوٹن لوگوں کو ہلاک کر رہے ہیں، جو کہ قابل تشویش ہے"۔ ان کا کہنا تھا کہ روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے کے حوالے سے سنجیدگی سے غور جاری ہے۔
ادھر یورپی یونین کے سربراہ نے بھی امریکا کے ساتھ تجارتی مذاکرات میں بہتری کی امید ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ سے فون پر مثبت اور تعمیری گفتگو ہوئی، اور جلد تجارتی معاہدے پر پیش رفت متوقع ہے۔
صدر ٹرمپ نے یہ بھی بتایا کہ یورپی یونین کی درخواست پر ٹیرف میں 9 جولائی تک توسیع کر دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان روم میں جوہری مذاکرات کا پانچواں دور جمعہ کو ختم ہوا۔ امریکی حکام کے مطابق فریقین نے آئندہ ملاقات پر اتفاق کر لیا ہے اور بات چیت کو مزید آگے بڑھانے کے لیے دونوں جانب سے آمادگی ظاہر کی گئی ہے۔