وزیراعظم شہبازشریف نے لاچین میں آذربائیجان کے یومِ آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے معرکہ حق میں عظیم کامیابی حاصل کی، ایسے ملک کوشکست دی جو دفاع پر اربوں ڈالرخرچ کرتا ہے. پہلگام واقعے کی آڑمیں پاکستان پر بے بنیاد الزام لگایا۔ الہام علیوف نے یوم آزادی کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ ترکیہ، پاکستان اورآذربائیجان کا تعاون مزید مستحکم ہوگا.

ترکیہ اور پاکستان کے سربراہان کی آمد دوستی کی عکاس ہے. ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکیہ، پاکستان آذربائیجان تین ملک اورایک قوم ہیں۔ دوستی کومزید مضبوط بنائیں گے۔آذربائیجان کے شہر لاچین میں آذربائیجان کے یومِ آزادی کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج نہ صرف آذربائیجان کا یومِ آزادی ہے بلکہ آج ہی کے روز پاکستان ایٹمی طاقت بنا۔ آذربائیجان کے عوام کو پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔وزیراعظم نے خطاب میں کہا کہ آج ہم آذربائیجان کا یومِ آزادی اور پاکستان کا یومِ تکبیر ایک ساتھ منا رہے ہیں۔ آپ کی بصیرت افراز قیادت میں 30 سال کے بعد کاراخ آزاد ہوا۔ مقبوضہ علاقوں کی آزادی پر آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ترکیہ کے ساتھ پاکستان نے بھی آذربائیجان کی جنگ میں اخلاقی و سفارتی حمایت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے معرکہ حق میں عظیم کامیابی حاصل کی۔ پاکستان نے جنگ میں ایک ایسے ملک کو شکست دی جو اپنے دفاع پر اربوں ڈالر خرچ کرتا ہے۔ پہلگام واقعے کی آڑ میں پاکستان پر بغیر ثبوت بت بنیاد الزام لگایا گیا، پہلگام واقعے کی آڑ میں پاکستان پر جارحیت مسلط کی گئی۔وزیراعظم شہباز شریف نے خطاب میں کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر شفاف عالمی تحقیقات کی پیشکش کی، پاکستان کی پیشکش کے برعکس بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا.جس میں معصوم شہری شہید ہوئے، ان شہید ہونے والے شہریوں میں معصوم بچے بھی شامل تھے۔انھوں نے خطاب میں کہا کہ بھارتی جارحیت پر ہم نے اپنا ردِ عمل دیا اور 6 بھارتی طیارے مار گرائے، 6 بھارتی طیاروں میں 4 رافیل جنگی جہاز بھی شامل ہیں۔ بھارت نے دوبارہ پاکستان پر میزائل حملے کیے. جس کے جواب میں پاکستان نے بھرپور کارروائی کی. فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں افواج پاکستان نے دشمن کو عبرتناک شکست دی۔وزیراعظم نے خطاب میں کہا کہ بھارت نے رات کے اندھیرے میں پاکستان کی سول آبادی کو نشانہ بنایا۔ پاکستان نے دن کی روشنی میں بھارت کی صرف فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، پاکستان کی مؤثر جوابی کارروائی کے بعد بھارت نے جنگ بندی کی درخواست کی۔ پاکستان امن پسند ملک ہے، ہم نے جنگ بندی کی درخواست کو قبول کیا۔انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کشیدگی کے دوران ترکیہ اور آذربائیجان کی حمایت پر مشکور ہیں، سہ فریقی اجلاس انتہائی تعمیری اور مفید رہا، ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔کشمیر کے مسئلے پر وزیراعظم نے خطاب میں کہا کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے آذربائیجان اور ترکیہ کی حمایت پر مشکور ہیں. مسئلہ کشمیر کا یو این کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہزاروں فلسطینی اسرائیلی بربریت کا شکار ہو چکے ہیں. اسرائیلی بر بریت کی شید مذمت کرتے ہیں. عالمی برادری ملسطین کے مظلوم عوام کے لیے آواز بلند کرنے پر ترک صدر کی کوششوں کی معترف ہے. آذربائیجان، ترکیہ اور پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے الہام علیوف نے کہا کہ آذربائیجان کے عوام کو یومِ آزادی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ترکیہ اور پاکستان کے سربراہان بھی آج کی تقریب میں شریک ہیں۔ ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان کا تعاون مزید مستحکم ہوگا۔آذربائیجان کے صدر نے کہا کہ سہ فریقی اجلاس میں تینوں رہنماؤں نے اسٹریٹجک تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے.ترکیہ اور پاکستان کے رہنماؤں کی آج کی تقریب میں شرکت مضبوط دوستی کی عکاس ہے. یومِ آزادی کی تقریب میں برادر ملکوں کی شرکت ہمارے لیے باعث فخر ہے۔الہام علیوف نے کہا کہ آرمینیا نے یہاں کے مقامی افراد کی نسل کشی کی. آرمینیا نے ہمارے علاقوں پر قبضے کی کوشش کی. آرمینیا کے تسلط پسندانہ عزائم کی وجہ سے ہزاروں افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی۔انھوں نے خطاب میں کہا کہ 107 سال پہلے آذربائیجان نے آزادی حاصل کی. جس کے 7 سال کے بعد سوویت یونین نے قبضہ کیا۔ آذربائیجان کے یومِ آزادی کی تقریب اس خطے میں ہو رہی ہے جن علاقوں کو آزاد کرایا گیا۔الہام علیوف نے مزید کہا کہ آرمینیا کے قبضے سے آزاد ہونے والے علاقوں میں ترقی کا عمل جاری ہے۔ 2020 میں ہم نے آرمینیا کو شکست دی اور اپنے علاقے آزاد کرائے۔

لاچین میں ترکیہ کے صدر رجب اردوان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان کے عوام کو یومِ آزادی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ترکیہ، آذر بائیجان اور پاکستان تین ممالک اور ایک قوم ہیں۔ آذربائیجان کے ساتھ اپنی دوستی کو مزید مضبوط بنائیں گے۔ترکیہ کے صدر نے خطاب میں کہا کہ کارابخ کی آزادی سے آذربائیجان مزید مضبوط ہوا۔ ترکیہ ہر اچھے اور برے وقت میں آذربائیجان کے ساتھ کھڑا ہے۔ آزاد ہونے والے علاقوں میں مختلف ہوائی اڈوں کا افتتاح کیا ہے۔آذربائیجان کی یوم آزادی کے حوالے سے تقریب میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل عاصم منیر، وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ، معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود تھے۔

قبل ازیں، آذربائیجان کے شہر لاچین میں پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کا سہ ملکی اجلاس منعقد ہوا جس میں بھارت سے حالیہ کشیدگی میں ترکیہ اور آذربائیجان کے صدور کی جانب سے ایک بار پھر پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ اور پاکستان نے خطاب میں کہا کہ الہام علیوف نے کہا کہ پاکستان آزادی کی تقریب آذربائیجان کا آذربائیجان کے پہلگام واقعے پیش کرتا ہوں میں پاکستان پاکستان نے پاکستان پر پاکستان کی نے کہا کہ بھارت نے انھوں نے

پڑھیں:

ضرورت پڑی تو ایران کو پھر نشانہ بنائیں گے، امریکی صدر نے بڑی دھمکی دیدی

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ضرورت پیش آئی تو ایران کے جوہری مراکز پر دوبارہ حملہ کیا جا سکتا ہے۔

یہ وارننگ انہوں نے پیر کی شب سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر جاری ایک پوسٹ میں دی۔

ٹرمپ کا بیان ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے اس انٹرویو کے ردعمل میں آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ایران یورینیم کی افزودگی سے دستبردار نہیں ہوگا، اگرچہ گزشتہ ماہ امریکی بمباری سے جوہری پروگرام کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’جی ہاں، جیسا کہ میں نے کہا تھا، انہیں شدید نقصان پہنچا ہے، اور اگر ضرورت ہوئی تو ہم دوبارہ ایسا کریں گے‘۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ22 جون کو امریکی فضائی حملوں میں ایران کے 3 اہم افزودگی مراکز فردو، نطنز اور اصفہان کو نشانہ بنایا گیا تھا، یہ کارروائی اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ تنازع کے دوران کی گئی تھی۔

اگرچہ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران کے جوہری مراکز مکمل طور پر تباہ کر دیے گئے ہیں، تاہم بعد ازاں ایک امریکی انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا گیا کہ ایرانی پروگرام کو صرف چند ماہ کے لیے مؤخر کیا جا سکا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے اس رپورٹ کو قطعی طور پر غلط قرار دیا۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • مصدق ملک کی آذربائیجان میں کوپ 29 کے سربراہ سے ملاقات
  • سید یوسف رضا گیلانی سے نیپال کی سفیر ریتا دھیتال کی ملاقات،دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • پاکستان اسٹریٹ چلڈرن فٹبال کی ورلڈ کپ 2025 میں شرکت کی راہ ہموار
  • پاکستان اور سعودی عرب کے برادرانہ تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب
  • جشن آزادی کو شایان شان طریقے سے منانے کیلئے تیاریاں جاری
  • ضرورت پڑی تو ایران کو پھر نشانہ بنائیں گے، امریکی صدر نے بڑی دھمکی دیدی
  • ملک ظہیر نواز کی بیٹی کا نکاح، غلام سرور خان، راجہ بشارت سمیت متعدد رہنماؤں کی شرکت
  • ضرورت پڑی تو ایران کو پھر نشانہ بنائیں گے، ٹرمپ
  • ریاستی ادارے سیلاب و بارش متاثرہ افراد کی بحالی یقینی بنائیں( صدرمملکت، وزیراعظم)