پارٹی میں حکمت عملی کا فقدان نظر آرہا ہے: شوکت یوسف زئی
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
رہنما پاکستان تحریک انصاف شوکت یوسف زئی—فائل فوٹو
پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ پارٹی میں حکمت عملی کا فقدان نظر آرہا ہے جس کی وجہ سے پارٹی میں کشمکش ہے، ورکرز میں لاوا پک رہا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسف زئی نے جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں پُرامن تحریک ضرور کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو ڈرایا نہیں جاسکتاہے، اخلاقی طور پر حکومت پر دباؤ ڈالا جاتاہے۔
پشاور کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے 15 کروڑ روپے کے ہرجانے کے کیس میں فیصلہ اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی کے حق میں سنا دیا۔
شوکت یوسف زئی نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، لیکن بات تو سامنے آئے کہ انہیں کیوں اندر رکھا ہوا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پارٹی کی لیڈرشپ کو بانی پی ٹی آئی نے نامزد کیا ہے اور فیصلہ پارٹی کی لیڈرشپ نے کرنا ہے، پارٹی کی لیڈرشپ کو واضح مؤقف کے ساتھ سامنے آنا چاہیے، پارٹی میں حکمت عملی کا فقدان نظر آرہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پارٹی میں کشمکش ہے، ورکرز میں لاوا پک رہا ہے۔
شوکت یوسف زئی نے مزید بتایا نکہ ہماری اولین ترجیح بانی پی ٹی آئی کو باہر نکالنا ہے، ہماری پارٹی کے ورکرز صورتحال سے پریشان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لیڈرشپ کو چاہیے کہ ورکرز کو اعتماد میں لیں، اگر ورکرز خود نکلے تو مسائل ہوجائیں گے۔
شوکت یوسف زئی نے بتایا کہ ہمیں لمبے عرصے تک سیاسی تحریک چلانی چاہیے، پارٹی کی قیادت اس وقت بیرسٹر گوہر کے پاس ہے، احتجاج کتنے دن کےلیے اور کیسے ہوگا اس کا بات انہیں علم نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پُرامن لوگ ہیں، تحریک میں لیڈرشپ موجود ہو تو اچھا ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شوکت یوسف زئی نے پی ٹی ا ئی پارٹی میں انہوں نے پارٹی کی رہا ہے نے کہا
پڑھیں:
غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
حکومت نے ملک میں غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(پی اے سی) کو بتایا گیا کہ حکومت نے 2024 سے غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔ بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کی بنیاد پر رقم دی جائے گی۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ 58 فیصد بجلی صارفین 200 یونٹ استعمال کرنے والے ہیں جنہیں یونٹ والے صارفین کو بجلی بل میں 60 فیصد تک سبسڈی دیتے ہیں۔ گزشتہ چند سال میں محفوظ صارفین کی تعداد میں 50 لاکھ کا اضافہ ہوا۔
کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ حکومت محفوظ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے پر کام کر رہی ہے، مستقبل میں بی آئی ایس پی کی بنیاد پر محفوظ بجلی صارفین کا تعین ہوگا۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ صنعتی شعبے کو سستی بجلی دینے کے لئے آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اضافی سستی بجلی فراہمی کے لئے دو تجاویز دی ہیں، پہلی تجویز انڈسٹری کو دوسری شفٹ کیلئے عالمی ریٹ کے مطابق بجلی دینے کی ہے، دوسری تجویز نئی صنعتوں، کرپٹو اور ڈیٹا مائنگ کو سستی بجلی دینے کی تجویز ہے، آئی ایم ایف نے فی الحال تجویز پر کوئی جواب نہیں دیا ، آئی ایم ایف سے منظوری ملنے پر وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔
سی پی پی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2015 میں کپیسٹی پیمنٹس 141 ارب روپے تھیں۔ 2024 میں ایک ہزار 400 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی، کپیسٹی پیمنٹس بڑھنے کی اہم وجہ نئے ایل این جی اور کوئلے والے پاور پلانٹس ہیں درآمدی کوئلے کے باعث بجلی کی لاگت بڑھی۔