تحریک انصاف نے پارٹی صدر لاہور شیخ امتیاز پر عدم اعتماد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
خط میں کہا گیا ہے کہ صدر پی ٹی آئی لاہور شیخ امتیاز کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے اور کسی نظریاتی کارکن کو صدر کا عہدہ دیا جائے۔ صدر پی ٹی آئی لاہور کیخلاف لکھے گئے خط میں لاہور کے 20 اراکین اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز نے دستخط کیے ہیں، خط میں رکن پنجاب اسمبلی فرخ جاوید مون، میاں ہارون اکبر، حافظ فرحت عباس اور مسز مہر واجد کے دستخط بھی موجود ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف لاہور کے اراکین اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز نے ضلعی صدر شیخ امتیاز پر عدم اعتماد کر دیا۔ ذرائع کے مطابق صدر تحریک انصاف لاہور شیخ امتیاز کیخلاف مرکزی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا کو خط لکھ دیا گیا ہے۔ اراکین اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز نے سلمان اکرم راجا سے ملاقات میں اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور خط بھی ان تک پہنچا دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ بانی نے 5 ماہ قبل صدر لاہور کو تبدیل کرنے کا حکم دیا تھا اور اس کے بعد بانی پی ٹی آئی 3 بار شیخ امتیاز کو ہٹانے کی ہدایت کر چکے ہیں، کون سی طاقت صدر پی ٹی آئی لاہور کو تبدیل نہیں کرنے دے رہی۔ پی ٹی آئی اراکین نے کہا ہے کہ صدر پی ٹی آئی لاہور کے یک طرفہ فیصلوں نے پارٹی کو نقصان پہنچایا ہے، 5 ہزار نوٹیفائیڈ عہدیداران میں سے صرف 500 بھی فعال نہیں اور پارٹی کا کوئی باقاعدہ دفتر بھی قائم نہیں کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ صدر پی ٹی آئی لاہور شیخ امتیاز کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے اور کسی نظریاتی کارکن کو صدر کا عہدہ دیا جائے۔ صدر پی ٹی آئی لاہور کیخلاف لکھے گئے خط میں لاہور کے 20 اراکین اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز نے دستخط کیے ہیں، خط میں رکن پنجاب اسمبلی فرخ جاوید مون، میاں ہارون اکبر، حافظ فرحت عباس اور مسز مہر واجد کے دستخط بھی موجود ہیں۔سابق صدر پی ٹی آئی لاہور چوہدری اصغر گجر، سیکریٹری اطلاعات سینٹرل پنجاب ذیشان رشید نے بھی خط میں دستخط کیے ہیں۔سلمان اکرم راجا سے ملاقات میں فرخ جاوید مون، چوہدری اصغر گجر اور شبیر گجر نے تحفظات کا اظہار کیا اور اس موقع پر میاں ہارون اکبر، افضال پاہٹ، ندیم بارا، حافظ ذیشان نے بھی صدر لاہور پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صدر پی ٹی آئی لاہور لاہور شیخ امتیاز لاہور کے گیا ہے
پڑھیں:
انتظامیہ نے حکومت کی ایماء پر کوئٹہ میں جلسے کی اجازت نہیں دی، تحریک تحفظ آئین
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک تحفظ آئین کے رہنماؤں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا جلسہ پرامن ہے۔ اگر انتظامیہ نے جان بوجھ کر جلسے کو خراب کرنیکی کوشش کی تو حالات کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے صوبائی رہنماؤں نے کہا ہے کہ 7 نومبر کو ہاکی گراؤنڈ کوئٹہ میں پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے زیراہتمام جلسہ عام منعقد ہوگا۔ پرامن جلسے کا انعقاد سیاسی جماعتوں کا آئینی، قانونی اور جمہوری حق ہے۔ جس میں رکاؤٹ ڈالنے کی ہرگز کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ بلوچستان کے غیور عوام جلسے میں شرکت کرکے رول آف لاء، معاشی عدم استحکام اور دہشتگردی کے خاتمے میں صف اول کا کردار ادا کریں۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی منزل ملک میں جمہوریت کی بحالی، آمریت، نام نہاد فارم 47 حکومت کا خاتمہ ہوگا۔ یہ بات پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی صدر داود شاہ کاکڑ، مجلس وحدت المسلمین کے علامہ ولایت حسین جعفری، پشتون ملی عوامی پارٹی کے رحیم زیارتوال، بلوچستان نیشنل پارٹی کے آغا حسن بلوچ، پی ٹی آئی کے صوبائی جنرل سیکرٹری جہانگیر رند، سردار زین العابدین خلجی، نور خان خلجی اور دیگر نے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے دفتر میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
پی ٹی آئی کے صوبائی صدر داود شاہ کاکڑ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف بلوچستان نے سات نومبر کو کوئٹہ کے ہاکی گراؤنڈ میں عظیم الشان جلسہ عام منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جس سے پارٹی کے مرکزی اور صوبائی قائدین نے خطاب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن جلسے کے انعقاد کیلئے ضلعی انتظامیہ کو درخواست دی گئی، جس سے ضلعی انتظامیہ نے صوبائی حکومت کی ایماء پر امن و امان کی خراب صورتحال کو بہانہ بناکر جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف سات نومبر کو ہاکی گراؤنڈ میں جلسہ عام منعقد کرے گی۔ پی ٹی آئی کے کارکن جلسے کی کامیابی کیلئے بھر پورتیاریاں کریں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا جلسہ پرامن ہے۔ اگر انتظامیہ نے جان بوجھ کر جلسے کو خراب کرنے کی کوشش کی تو حالات کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ عوام پر مسلط فارم 47 حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ قومی شاہراہوں پرسفر کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ حکومت کی رٹ کہیں نظر نہیں آرہی ہے۔ صوبائی وزراء اورار کان اسمبلی عوام کے مسائل حل کرنے کی بجائے لوٹ مار اور کرپشن میں مصروف ہیں۔ انہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے عبدالرحیم زیارت، بلوچستان نیشنل پارٹی کے آغا حسن بلوچ اور مجلس وحدت المسلمین کے علامہ ولایت حسین جعفری نے کہا کہ انتظامیہ کا پاکستان تحریک انصاف کے پرامن جلسے کے انعقاد کیلئے اجازت نہ دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔ حکومت جان بوجھ کر سیاسی جماعتوں کو دیوار سے لگانے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے سات نومبر کو پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان میں شامل جماعتیں ملک میں جمہوری کی بحالی، آمریت، نام نہاد فارم حکومت کے خاتمے تک اپنی جدوجدجاری رکھے گی۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کو گرفتاریوں اور جیلوں سے ڈرایا اور دھمکایا نہیں جاسکتا ہے۔