ترقیاتی فنڈز کا بیشتر حصہ جاری منصوبوں کی تکمیل کیلئے مختص ہوگا، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت کا نیا سالانہ ترقیاتی پروگرام ایک وژنری پروگرام ہوگا جو اگلے چار برسوں کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے ٹھوس بنیاد اور روڈ میپ بنیاد فراہم کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا (کے پی) کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پورے صوبے میں یکساں ترقی ہماری ذمہ داری ہے اور نئے مالی سال کے ترقیاتی فنڈز کا بیشتر حصہ جاری منصوبوں کی تکمیل کے لیے مختص کیا جائے گا۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت سالانہ ترقیاتی پروگرام کی تیاری سے متعلق مشاورت کے سلسلے میں آخری اجلاس میں نئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کے لیے مردان ڈویژن کے مجوزہ منصوبوں پر طویل مشاورت کی گئی۔ مردان ڈویژن سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی نے اجلاس میں شرکت کی اور اپنے اپنے حلقوں میں نئے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق تجاویز پیش کیں، اجلاس میں مردان ڈویژن کے جاری ترقیاتی منصوبوں پر بھی پیش رفت کا محکمانہ وار جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت کا نیا سالانہ ترقیاتی پروگرام ایک وژنری پروگرام ہوگا جو اگلے چار برسوں کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے ٹھوس بنیاد اور روڈ میپ بنیاد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام کو منتخب عوامی نمائندوں کی تجاویز کی روشنی میں ترتیب دیا جائے گا، حلقوں کی عوامی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں نئے منصوبے شامل کیے جائیں گے اور سالانہ ترقیاتی پروگرام میں وسیع عوامی مفاد کے ٹھوس اور قابل عمل منصوبے شامل کیے جائیں گے۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اگلے مالی سال کے ترقیاتی فنڈز کا بیشتر حصہ جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے مختص کیا جائے گا جبکہ 80 فیصد یا اسے زیادہ پراگریس والے جاری منصوبوں کو اگلے سال مکمل کیا جائے گا، جسے کم و بیش 50 فیصد جاری ترقیاتی منصوبے مکمل ہوکر اے ڈی پی سے نکل جائیں گے۔ صوبے کے تمام علاقوں کی یکساں ترقی کو اپنی ترجیح اور ذمہ داری قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بحیثیت وزیر اعلیٰ صوبے کا ہر حلقہ ان کا حلقہ ہے اور تمام حلقوں کو آبادی، علاقے کی پسماندگی اور عوامی ضروریات کی بنیاد پر ترقیاتی منصوبوں میں حصہ دیا جائے گا اور اس سلسلے میں کسی بھی علاقے کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سالانہ ترقیاتی پروگرام علی امین گنڈاپور ترقیاتی منصوبوں وزیر اعلی نے کہا کہ جائے گا کے لیے
پڑھیں:
وی ایکسکلیوسیو: علی امین گنڈاپور کے ذریعے اسٹیبلشمنٹ کا پیغام اور ڈیل کی آفر آتی ہے، لطیف کھوسہ
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ذریعے اسٹیبلشمنٹ کا پیغام اور ڈی کی آفر آتی ہے لیکن عمران خان کسی بھی صورت ڈیل کے لیے تیار نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے ساتھ ڈیل یا ڈھیل؟ نصرت جاوید نے اندر کی خبریں بتادیں
وی ایکسکلوسیو میں گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ عمران خان نے 2 سال جیل میں اس لیے نہیں گزارے کہ وہ ڈیل کر کے باہر آجائیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کبھی اپنی رہائی کی بات نہیں کی البتہ وہ ہمیشہ دیگر قید رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی کی کوشش کرنے کا ضرور کہتے ہیں۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے صرف مخصوص لوگوں کو ملنے کی اجازت دی جاتی ہے یہاں تک کہ ملاقات کے لیے فہرست میں شامل ناموں کو نظر انداز کیا جاتا ہے جبکہ مجھ سمیت علیمہ خان پر پابندی عائد ہے۔
’قاسم اور سلیمان کی آؤ بھگت دیکھ کر لوگ سنہ 86 کا استقبال بھول جائیں گے‘انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلیمان جب پاکستان آئیں گے تو ان کا ایسا تاریخی استقبال ہوگا کہ لوگ سنہ 1986 میں بے نظیر بھٹو کے استقبال کو بھول جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کو کسی بڑی تیاری کی ضرورت نہیں ایک دن پہلے بھی اطلاع مل جائے تو عوام کا سمندر اکٹھا ہو جائے گا۔
ڈیل کی پیشکشلطیف کھوسہ نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج سے قبل اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے عمران خان کو ڈیل کی آفر کی گئی۔ پیغام یہ تھا کہ اگر عمران خان احتجاج کی کال واپس لے لیں تو ان کی رہائی چند دنوں میں ممکن ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیے: ’مجھے پتا ہے کہ قاسم اور سلیمان نہیں آئیں گے‘، شیر افضل مروت کا انکشاف
انہوں نے بتایا کہ وہ پیغام بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف کے ذریعے پہنچایا گیا جنہیں پشاور سے اڈیالہ جیل ہیلی کاپٹر کے ذریعے لایا گیا۔ اور ملاقات 22 نومبر کو صبح 8 بجے کرائی گئی۔
’بات چیت آگے بڑھ رہی تھی مگر۔۔۔‘لطیف کھوسہ نے دعویٰ کیا کہ بات چیت آگے بڑھ رہی تھی مگر عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے واضح ہدایت دی کہ جب تک وہ احتجاج ختم کرنے کا نہ کہیں اس وقت تک ڈی چوک کی کال واپس نہ لی جائے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی ملاقات کی بھی درخواست کی گئی جو مسترد ہو گئی حتیٰ کہ ویڈیو لنک سے بات کرانے کی پیشکش بھی رد کر دی گئی جس کے باعث ممکنہ رہائی کا عمل رک گیا۔
سینیٹ انتخابات پر بات کرتے ہوئے کھوسہ نے کہا کہ تمام ٹکٹ عمران خان کی منظوری سے جاری ہوئے اور پارٹی میں ان پر کوئی اعتراض نہیں۔ تاہم مرزا آفریدی کے ٹکٹ سے متعلق انہوں نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
علی امین گنڈاپور کے حوالے سے لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ’وہ عمران خان کی مرضی کے بغیر ایک دن بھی نہیں چل سکتے، میں جانتا ہوں پارٹی میں ان کے حامی کتنے ہیں اور کتنے لوگ ان کی جگہ لینا چاہتے ہیں‘۔
’5 اگست کے احتجاج کی تیاریاں زوروں پر ہیں‘لطیف کھوسہ نے بتایا کہ 5 اگست کے احتجاج کے لیے لاہور میں یونین کونسل سطح پر تیاریاں جاری ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی ہائی جیک: 5 اگست کے احتجاج کے لیے علی امین گنڈاپور کی خطرناک چال
انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر کی تنظیمیں متحرک ہیں اور شرکت کرنے والوں کی فہرستیں مرتب کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مینار پاکستان میں جلسے کے لیے درخواست دے دی گئی ہے اگر اجازت نہ ملی تو جلسہ کہیں اور ہوگا، لیکن عوامی شرکت میں کمی نہیں آئے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی پی ٹی آئی 5 اگست احتجاج عمران خان عمران خان کے صاحبزادگان قاسم اور سلیمان