پاکستان بھر کے سنیما گھروں میں عیدالاضحی پر بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی عائد WhatsAppFacebookTwitter 0 29 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)مقامی سنیما کو فروغ دینے کے لیے عید الاضحی کے موقع پر سنیما گھروں میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی عائد کردی گئی۔پاکستان بھر کے سنیما گھروں میں تمام بھارتی فلموں، بشمول پنجابی ٹائٹلز اور ڈب فلموں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
یہ اقدام مقامی سنیما کو فروغ دینے کیلئے اٹھایا گیا ہے عیدالاضحی سے دو دن پہلے اور دو ہفتے بعد تک بھارتی پنجابی فلموں کی نمائش پر پابندی ہوگی۔ اس کا مقصد پاکستانی پروڈکشنز کو باکس آفس پر زیادہ اہمیت دینا اور عیدالاضحی کے موقع پر ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں کو کامیاب بنانا ہے۔
یاد رہے کہ عید الضحی پر ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کی فلم لو گرو اور فیصل قریشی، ثمینہ پیرزادہ کی ہارر فلم دیمک سمیت دیگر فلمیں ریلیز ہوں گی جن کا شائقین کو بے صبری سے انتظار ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرلا اینڈ جسٹس کمیشن نے غیر سرکاری اراکین کو بھی اجلاسوں میں شامل کرلیا بھارت میں فلم کے پوسٹرز سے ہٹانے پر ماہرہ خان کا ردعمل سامنے آگیا دستاویزی فلم “فیبریک آف لائیوز  ” چینی سینما گھروں میں ریلیز آپ جہنم کے ہی حقدار ہیں، جاوید اختر کے متنازع بیان پر پاکستانی فنکاروں کا سخت ردعمل کانز انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں 180 چینی فلموں کی نمائش ، امریکی میڈیا پاکستان کے بجائے جہنم جانا زیادہ پسند کروں گا، جاوید اختر کی احسان فراموشی منشیات برآمدگی کیس؛ اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر کی درخواست ضمانت منظور TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: فلموں کی نمائش پر پابندی سنیما گھروں میں پر پابندی عائد بھارتی فلموں

پڑھیں:

قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا

قازقستان میں کسی بھی لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ قانون سازی ملک میں بڑھتی ہوئی جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے کیسز سامنے آنے پر کی گئی ہے۔

قانون ساز ارکان نے بل کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ملک کے کمزور ترین طبقے خاص طور پر خواتین کے تحفظ کا ضامن ثابت ہوگا۔

انھوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کو جبری اور زبردستی شادیوں اور دلہنوں کے طاقتور افراد کے ہاتھوں اغوا کے واقعات کی بھی سرکوبی ہوگی۔

یاد رہے کہ قازقستان میں 2023 میں ایک سابق وزیر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد ملک میں خواتین کو درپیش مسائل پر بحث شروع ہوئی تھی۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

علاوہ ازیں دلہنوں کو اغوا کے بعد اپنی مرضی سے رہا کرنے والوں کو قانونی گرفت سے بچاؤ کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے۔

اب اغوا کار دلہن کو اپنی مرضی سے رہا بھی کردے تب اس پر قانون کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا۔

خیال رہے کہ ایک اندازے کے مطابق پچھلے 3 برسوں میں پولیس کو زبردستی شادی یا دلہن کے شادی کی تقریب سے اغوا کے 214 شکایات موصول ہوئیں۔

تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے کیوں کہ قازقستان میں ایسا کوئی ادارہ نہیں جہاں ایسے معاملات کا ریکارڈ رکھا جا سکتا ہو۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • ملکی گیس پر کنکشن لگانے پر مستقل پابندی عائد، لاکھوں درخواستیں کینسل
  • طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
  • ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
  • بھارتی کرکٹرز پر پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر پر بھی پابندی عائد
  • منشیات کے استعمال پر نیدرلینڈز کے کرکٹر پر پابندی عائد
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا
  • قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا
  • قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد کر دی
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا کا قانون نافذ
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد