آزاد کشمیر میں دہشتگردی کیلئے افغان سرزمین استعمال ہوئی: آئی جی آزاد کشمیر
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
مظفر آباد: آئی جی آزاد کشمیر رانا عبدالجبار نے کہا ہےکہ آزاد کشمیر میں دہشتگردی کے لیے افغان سرزمین استعمال ہوئی۔
مظفر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی پولیس آزاد کشمیر نے کہا کہ گزشتہ روز دہشتگردوں کی موجودگی اطلاع پر پولیس نے حسین کوٹ میں کارروائی کی جس دوران دہشتگردوں نے پولیس پر دستی بم اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
آئی جی رانا عبدالجبار نے بتایا کہ مقابلے میں فتنہ الخوارج کے مقامی سربراہ زرنوش سمیت 4 دہشتگرد مارے گئے جب کہ مقابلے میں پولیس کے 2 جوان شہید اور 5 زخمی ہوئے۔
آئی جی پولیس کا کہنا تھا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر نے شہید اہل کاروں کے ورثا کےلیے فی کس ایک کروڑ روپے جب کہ زخمی اہلکاروں کو 20، 20 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
آئی جی رانا عبدالجبار نے مزید بتایا کہ دہشتگرد زرنوش آزاد کشمیر میں خوارج کا ٹھکانہ بنارہا تھا، افغانستان فرار ہونے والے دہشتگرد ڈاکٹرعبدالرؤف اورغازی شہزاد دشمن ملک کی پراکسیز بنے ہوئے ہیں، آزاد کشمیر میں دہشتگردی کے لیے افغان سرزمین استعمال ہوئی، حکومت پاکستان کے ذریعےافغانستان کی حکومت کو شواہد مہیا کریں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
خیبر پختونخوا پولیس نے دہشتگردی کیخلاف اینٹی ڈرون جیمنگ ٹیکنالوجی متعارف کرا دی
حکام کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس ٹیکنالوجی کو دیگر اضلاع میں بھی متعارف کرانے کا منصوبہ ہے، تاکہ صوبے بھر میں ڈرون کے ذریعے ممکنہ خطرات سے مؤثر طور پر نمٹا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا پولیس نے دہشت گردی کے خلاف جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی جانب ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے اینٹی ڈرون جیمنگ ٹیکنالوجی متعارف کرا دی ہے، کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) پشاور قاسم علی خان کے مطابق پولیس نے جدید جیمنگ گن کے ذریعے فضا میں پرواز کرتے مشکوک ڈرونز کو کامیابی سے جام کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی اضلاع، بالخصوص شمالی وزیرستان، لکی مروت اور ڈیرہ اسماعیل خان جیسے علاقوں میں دہشت گرد گروہوں کی جانب سے ڈرونز کے ذریعے نگرانی اور حملوں کے خدشے کے پیش نظر یہ ٹیکنالوجی وقت کی اہم ضرورت بن چکی تھی۔
یہ جدید جیمنگ ٹیکنالوجی تین کلومیٹر کے دائرے میں کسی بھی مشتبہ ڈرون کو مکمل طور پر ناکارہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ سی سی پی او کے مطابق اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے نہ صرف اہم تنصیبات، عوامی اجتماعات اور حساس علاقوں کی سیکیورٹی مزید مضبوط ہوگی بلکہ پولیس کی انسداد دہشت گردی صلاحیت میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔ حکام کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس ٹیکنالوجی کو دیگر اضلاع میں بھی متعارف کرانے کا منصوبہ ہے، تاکہ صوبے بھر میں ڈرون کے ذریعے ممکنہ خطرات سے مؤثر طور پر نمٹا جا سکے۔