پی ٹی آئی نے عمران خان کی کال پر تحریک کی منصوبہ بندی شروع کردی
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2025ء)پاکستان تحریک انصاف نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر تحریک کی منصوبہ بندی شروع کردی اور صوابی کی بجائے ہری پور کے پہاڑوں میں ٹینٹ ویلج لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،ٹینٹ ویلج میں پختونخوا ہ کے ہر ضلع کا اپنا زون ہو گا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق عمران خان کی کال پر تحریک کے اعلان کے بعد پی ٹی آئی نے تحریک کو عملی شکل دینے کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔
(جاری ہے)
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ موسم کی شدت اور اسلام آباد سے دوری کی وجہ سے صوابی میں دھرنے کی بجائے ہری پور کے پہاڑوں میں ٹینٹ ویلج لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ٹینٹ ویلج میں پختونخوا ہ کے ہر ضلع کا اپنا زون ہو گا اس کے لیے مظاہرین کے لیے کھانا، پانی اور سینی ٹیشن کے لیے لائحہ عمل تیار کیا جا رہا ہے جس میں نہ صرف سینٹرل فنڈز کے لیے اورسیز پاکستانیوں کی مدد لینے پر غورہو رہا ہے بلکہ تمام اضلاع اپنا فنڈ بھی اکھٹا کریں گے۔پارٹی ذرائع کے مطابق منصوبہ بندی اور لاجسٹک کے حصول میں 2سے 3ہفتوں کا وقت لگ سکتا ہے۔ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا ہ کے صوبائی صدر جنید اکبر اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا ہ مل کر تحریک کو لیڈ کریں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پختونخوا ہ ٹینٹ ویلج کے لیے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی 13 رکنی کابینہ تشکیل، عمران خان کی ہدایات نظر انداز
خیبرپختونخوا کی 13 رکنی کابینہ کی تشکیل پر تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایات کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے صوبائی کابینہ کے ارکان کی تعداد 5 سے 8 رکھنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ کابینہ سنگل ڈیجٹ سے زیادہ نہ ہو، تاہم کابینہ کی تعداد 13 رکھی گئی ہے کابینہ سے جمعہ کو گورنر کے پی نے حلف لیا۔پارٹی کے ایک ذمہ دار رہنما نے بتایا کہ عمران خان نے اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ خان، شہرام ترکئی کے بھائی فیصل ترکئی اور سابق صوبائی وزیر شکیل خان کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی واضح ہدایات جاری کی تھیں لیکن عمران خان کی ہدایات کو نظر انداز کیا گیا۔ بانی چیئرمین نے پارٹی کے بعض سینئر اراکین کو کابینہ میں شامل کرنے کی ہدایت کی تھی جنہیں ماضی میں نظر انداز کیا گیا تھا۔صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے کہا کہ عمران خان نے کوئی ہدایات جاری نہیں کی تھیں بلکہ انھوں نے پیغام بھجوایا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے اور سہیل آفریدی اپنی کابینہ کا خود انتخاب کریں۔انھوں نے کہا کہ کابینہ میں کسی بھی وقت ردوبدل ہو سکتا ہے، عمران خان جس کو چاہیں کابینہ می شامل کر سکتے ہیں اور اگر کسی کو نکالنا چاہیں تو کسی بھی وزیر کو فارغ کرسکتے ہیں۔مینا خان نے کہا کہ کابینہ میں سینئر اور تجربہ کار وزراء بھی شامل ہیں جبکہ نوجوانوں کو بھی موقع دیا گیا ہے۔