بانی پی ٹی آئی رہائی تحریک میں اراکین اور عہدیداران کی عدم شرکت،عالیہ حمزہ نے سخت ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
بانی تحریک انصاف کی رہائی تحریک میں اراکین اور عہدیداران کی عدم شرکت پر چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ نے سخت ردعمل دیتے ہوئے غیر حاضر افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق غیر حاضر اراکین اور عہدیداران کو شوکاز نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں غیر حاضر رہنماؤں سے وضاحت طلب کی جائے گی، جبکہ شوکاز نوٹس جاری کرنے کا معاملہ پارٹی کی سیاسی کمیٹی میں بھی زیر بحث آیا۔ بعض اراکین اور عہدیداران نے اس فیصلے کی مخالفت کی اور کہا کہ موجودہ حالات میں اس طرح کی کارروائیاں پارٹی میں مزید انتشار پیدا کر سکتی ہیں۔ چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ اس فیصلے پر ڈٹی ہوئی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ پارٹی نظم و ضبط پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس جو بھی عہدے ہیں، وہ بانی پی ٹی آئی کی مرہون منت ہیں، اگر مقدمات اور جیل کا خوف ہے تو عہدے چھوڑ دیے جائیں۔ جب بانی اور بشریٰ بی بی جیل میں ہیں تو ہم ڈرنے والے کون ہوتے ہیں؟ سیاسی کمیٹی کے بعض ارکان نے عالیہ حمزہ کے فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا، تاہم پارٹی قیادت کی جانب سے تاحال کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا۔ آئندہ دنوں میں اس حوالے سے مزید اراکین کو بھی نوٹس جاری کیے جا سکتے ہیں اور پارٹی نظم و ضبط کے حوالے سے سختی کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اراکین اور عہدیداران عالیہ حمزہ
پڑھیں:
شیخ حسینہ واجد بغاوت کیس میں مفرور قرار،اخباروں میں نوٹس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-3
ڈھاکا(مانیٹرنگ ڈیسک)بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک اور مشکل کا سامنا ہے جہاں کریمنل انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے انہیں بغاوت کیس میں مفرور قرار دیتے ہوئے اخباروں میں نوٹس جاری کردیا ہے۔بنگلہ دیش کے میڈیا کے مطابق سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور 260 دیگر کو مفرور قرار دیا گیا ہے اور تمام افراد کے خلاف نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔اسپیشل سپرنٹنڈنٹ سی آئی ڈی جسیم الدین خان کے دستخط سے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ نے یہ حکم جاری کردیا ہے۔ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ 17 کے جج عارف الاسلام نے شیخ حسینہ اور دیگر 260 افراد کو مفرور قرار دیا ہے اور باقاعدہ طور پر نوٹس شائع کرنے کا حکم دیا تھا۔رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد اور دیگر کے خلاف نوٹس انگریزی اور بنگالی زبان کے اخباروں میں شائع کیا گیا ہے۔نوٹس کی منظوری بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے کریمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 196 کے تحت دے دی ہے اور سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں تفتیش شروع کردی ہے۔بنگلہ دیشی میڈیا نے بتایا کہ سی آئی ڈی نے تفتیش کے دوران آن لائن پلیٹ فارم جوئے بنگلہ بریگیڈ کے ذریعے ملک کے اندر اور بیرون ملک بغاوت سے متعلق سرگرمیوں کے ثبوت جمع کیے ہیں، جس کا مقصد حکومت کا خاتمہ تھا۔سی آئی ڈی نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، سرورس او سوشل میڈیا سے جمع کیے گئے مواد کی فرانزک تجزیے کے بعد تفتیش مکمل کرکے شیخ حسینہ واجد سمیت 286 افراد کے خلاف چارج شیٹ جمع کرادی ہے۔