Express News:
2025-09-18@22:59:09 GMT

بٹ کوائن اور بٹ کوائن مائننگ آخر ہے کیا؟

اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT

اسلام آباد:

کیا آپ نے کبھی سوچا، بٹ کوائن آخر ہے کیا؟ نہ کوئی نوٹ، نہ سکہ لیکن صرف ڈیجیٹل ہے مگر پھر بھی اس کی قیمت لاکھوں میں؟

بٹ کوائن ایک کرپٹو کرنسی ہے جسے آپ ڈیجیٹل کرنسی بھی کہہ سکتے ہیں یہ روایتی طور پر دْنیا بھر میں استعمال ہونے والی کرنسیوں ڈالر، پاونڈ یا روپے وغیرہ سے مختلف اس لیے ہے کیونکہ اسے کوئی مستند مالی ادارہ کنٹرول نہیں کرتا۔

پاکستان میں بھی بہت سے لوگ بٹ کوائن اور دوسری کرپٹو کرنسیز میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں لیکن قانونی حیثیت ابھی واضح نہیں اس لیے کسی بھی فیصلے سے پہلے مکمل تحقیق کریں۔

ماہرین کے مطابق بٹ کوائن دراصل ایک ڈیجیٹل کرنسی ہے، جو نہ کسی بینک سے منسلک ہے نہ کسی حکومت کے تابع ہے اور آپ اسے صرف انٹرنیٹ پر خرید، فروخت یا استعمال کر سکتے ہیں لیکن سوال یہ ہے یہ کرنسی آتی کہاں سے ہے؟ تو اس کاجواب ہے مائننگ اور مائننگ میں طاقت ور کمپیوٹرز مشکل ریاضیاتی سوالات حل کرتے ہیں اور جو یہ سوال سب سے پہلے حل کرے اْسے انعام کے طور پر بٹ کوائن ملتا ہے اور یہی عمل بٹ کوائن کے نیٹ ورک کو محفوظ بھی بناتا ہے جسے بلاک چین کہتے ہیں، یعنی ایک ایسا ڈیجیٹل رجسٹر جو کسی ایک کے پاس نہیں بلکہ پوری دنیا میں بیک وقت موجود ہوتا ہے۔

بلاک چین ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو نہ صرف ہر قسم کی کرپٹو کرنسی کی بنیاد ہے بلکہ این ایف ٹیز بھی اسی کے تحت چلائی جاتی ہیں کرپٹو کرنسی کی ہر ٹرانزیکشن بلاک چین پر رضاکاروں کے ایک نیٹ ورک کی مدد سے ریکارڈ کی جاتی ہے اور یہی رضاکار کمپیوٹر پروگراموں کے تحت اس کرنسی کی خرید و فروخت کی تصدیق بھی کرتے ہیں۔

بٹ کوائن نیٹ ورک کے رضاکاروں کا اس میں فائدہ یہ ہے کہ جو بھی اس خرید و فروخت کی پہلے تصدیق کرتا ہے اسے انعام میں بِٹ کوائن دیے جاتے ہیں اس قابل منافع عمل کو ’مائننگ‘ کہا جاتا ہے۔

یہ عمل متنازع بھی ہے کیونکہ دنیا بھر میں لوگ سب سے پہلے تصدیق کی دوڑ میں رہتے ہیں اور اسی سبب برقی توانائی بھی ضائع ہوتی ہے اور پاکستان میں بھی کرپٹو کرنسی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔

یاد رہے سرمایہ کاری سے پہلے مکمل تحقیق کریں کیونکہ اس کی ابھی تک قانونی حیثیت واضح نہیں ہے اور سیکریٹری خزانہ نے بھی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں واضح کیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے کرپٹو کرنسی پر پابندی ابھی برقرار ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب حکومت فیصلہ کرے گی تب ہی ریگولیٹری فریم ورک بنے گا جبکہ قائمہ کمیٹی خزانہ نے کرپٹو کونسل کے چیئرمین اور ارکان کو طلب کرکے بریفنگ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کرپٹو کرنسی بٹ کوائن سے پہلے ہے اور

پڑھیں:

دوحا میں اسرائیلی حملے سے 50 منٹ قبل ٹرمپ باخبر تھے، امریکی میڈیا کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی میڈیا کی تازہ رپورٹ نے مشرقِ وسطیٰ کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحا پر اسرائیلی میزائل حملے کی منصوبہ بندی اور اطلاع محض 50 منٹ پہلے ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تک پہنچ چکی تھی، لیکن صدر نے اس موقع پر کوئی عملی قدم اٹھانے کے بجائے خاموشی اختیار کی۔

اس انکشاف نے نہ صرف امریکا کے کردار پر سوالات اٹھا دیے ہیں بلکہ اس بات کو مزید اجاگر کیا ہے کہ واشنگٹن کے ناراضی بھرے بیانات محض دنیا کو دکھانے کے لیے تھے، حقیقت میں حملے کو روکنے کی کوئی کوشش ہی نہیں کی گئی۔

امریکی ذرائع ابلاغ نے 3 اعلیٰ اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا کہ تل ابیب کی قیادت نے حماس رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے کیے جانے والے حملے کی خبر براہِ راست صدر ٹرمپ تک پہنچائی تھی۔ پہلے یہ اطلاع سیاسی سطح پر صدر کو دی گئی اور پھر فوجی چینلز کے ذریعے تفصیلات شیئر کی گئیں۔

اسرائیلی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اگر امریکا سخت مخالفت کرتا تو اسرائیل دوحا پر حملے کا فیصلہ واپس بھی لے سکتا تھا، لیکن چونکہ واشنگٹن نے کوئی مزاحمت نہ کی، اس لیے اسرائیلی قیادت نے اپنے منصوبے کو عملی جامہ پہنا دیا۔

یہ بھی بتایا گیا کہ امریکا نے دنیا کے سامنے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ وہ حملے پر خوش نہیں تھا۔ وائٹ ہاؤس نے بعد ازاں یہ موقف اختیار کیا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں داغے جا چکے تھے تب اطلاع موصول ہوئی، اس لیے صدر ٹرمپ کے پاس کوئی آپشن نہیں بچا تھا، لیکن میڈیا کے انکشافات نے اس وضاحت کو مشکوک بنا دیا ہے، کیونکہ اگر صدر واقعی 50 منٹ پہلے ہی آگاہ ہو چکے تھے تو ان کے پاس اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے کافی وقت موجود تھا۔

یاد رہے کہ 9 ستمبر کو دوحا میں ہونے والے میزائل حملے میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس پر عالمی سطح پر شدید ردِعمل سامنے آیا۔

عرب ممالک اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس حملے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور اسرائیل کو قابض قوت قرار دیتے ہوئے امریکی کردار کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ فلسطینی عوام پہلے ہی اسرائیلی جارحیت کا شکار ہیں، ایسے میں قطر جیسے ملک پر حملے نے خطے کو مزید غیر مستحکم کرنے کا تاثر پیدا کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • واشنگٹن: ہاتھ میں بٹ کوائن تھامے ٹرمپ کا 12 فٹ کا سنہری مجسمہ نصب
  • اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریکو ڈک منصوبے کے معاہدوں کی منظوری دے دی
  • کرنسی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ
  • کراچی اور حیدر آباد میں حوالہ ہنڈی کیخلاف کریک ڈاؤن، 4 ملزمان گرفتار
  • آسٹرین شہری نے خود کو آگ لگا کر انوکھا ریکارڈ بنا ڈالا
  • ٹی 20 ایشیا کپ: یو اے ای کا پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ
  • ایشیا کپ: بنگلادیش کا افغانستان کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
  • لاہور: پاکستان اور جنوبی افریقا کی ویمنز ٹیمیں پہلے ون ڈے میچ میں مدمقابل
  • پاکستان کا کرپٹو کرنسی میں ابھرتا ہوا عالمی مقام، بھارتی ماہرین بھی معترف
  • دوحا میں اسرائیلی حملے سے 50 منٹ قبل ٹرمپ باخبر تھے، امریکی میڈیا کا انکشاف