پاکستان میکسیکو کی طرز پر ‘کنیکٹر کنٹری’ بننے کو تیار
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
نیویارک(اوصاف نیوز) پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان میکسیکو کی طرز پر ایک کنیکٹر کنٹری کا کردار ادا کرنے کے لیے موزوں اور تیار ہے۔
سفیر پاکستان نے یہ بات واشنگٹن ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں امریکی پالیسی سازوں، سفارت کاروں اور بزنس کمیونٹی سے خطاب میں کہی۔
رضوان سعید شیخ نے کہا کہ بحیثیت سفیر معاشی تعلقات کا فروغ ان کی اولین ترجیح ہے۔ پاک امریکا تجارتی خسارہ بہت کم ہے جسے باآسانی پورا کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکی کاٹن کا سب سے بڑا درآمدکنندہ ملک ہے،پاکستان امریکا سے سویابین بھی درآمد کر رہا ہے اور ایک علاقائی مرکز کے طور پر کام کر سکتا ہے۔
سفیر پاکستان نے امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں موجود معاشی مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی دعوت دی اور کہا کہ زراعت، آئی ٹی اور معدنی وسائل جیسے شعبوں میں امریکی سرمایہ کاروں کے لیے نادر موقع موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں پاکستان امریکا کی نسبت 70 فیصد تک کم خرچ اور معیاری خدمات فراہم کر رہا ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے سرمایہ کاروں اور کاروباری طبقے کے لیے معاملات کو مزید آسان بنایا جا رہا ہے اور کاروباری طبقے کو موافق ماحول اور مطلوبہ سہولتوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ کئی دہائیوں سے جاری (80) سے زائد امریکی کمپنیوں کے کامیاب کاروبار پاکستان کے منافع بخش منڈی ہونے کی سب سے بڑی مثال ہے اور امریکی سرمایہ کاروں کے سامنے 25 کروڑ آبادی کے ساتھ ساتھ خطے کی ایک بڑی مارکیٹ موجود ہے۔
حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اشتعال انگیزی اورجارحیت ایسے وقت پر کی گئی جب پاکستان یکسوئی سے معاشی ترقی کی جانب گامزن تھا۔ بھارتی جارحیت کا مؤثر جواب دینے پر بحیثت قوم فخر ہے تاہم ہماری اولین ترترجیح امن ہے جو معیشت کی ترقی کی راہ ہموار کرےگا۔
اسرائیل نے غزہ جنگ بندی کیلئے امریکا کی نئی تجویز مان لی: وائٹ ہاؤس کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سفیر پاکستان نے سرمایہ کاروں نے کہا کہ
پڑھیں:
امریکا اور برطانیہ کے درمیان ٹیکنالوجی میں نئی شراکت داری، 250 ارب پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ دورہ برطانیہ کے دوران، امریکا اور برطانیہ کے درمیان ٹیکنالوجی اور تجارت کے شعبے میں ایک نئے اور تاریخی شراکت داری معاہدے پر دستخط ہوئے۔
لندن میں ہونے والی اس اہم پیش رفت کے موقع پر صدر ٹرمپ اور برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے باہمی تعاون کو نئی جہت دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
نجی شعبے میں بڑی ڈیلز، جو برسوں سے زیرِ غور تھیں
نیو یارک ٹائمز کے مطابق، اس معاہدے کے تحت امریکی کمپنی X-Energy اور برطانوی کمپنی Centrica برطانیہ بھر میں ایٹمی ری ایکٹرز لگانے کے منصوبے پر کام کریں گی۔
صدر ٹرمپ نے کہا: یہ معاہدہ برسوں سے صرف باتوں میں تھا، لیکن اب آخرکار حقیقت بن چکا ہے۔” انہوں نے مزید بتایا کہ اس نئی شراکت داری سے نجی شعبے میں متعدد معاہدوں کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔
امریکا-برطانیہ تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط
دونوں رہنماؤں نے لندن میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران امریکا اور برطانیہ کے تعلقات کو “مزید مضبوط اور پائیدار” قرار دیا۔
صدر ٹرمپ نے کہا:
“برطانیہ کے ساتھ ہمارا رشتہ ناقابل شکست ہے۔ ہم سب سے قریبی اور قابلِ اعتماد شراکت دار رہیں گے۔”
وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے بھی اس موقع پر کہا: امریکا ہمارا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، اور ہم ٹیکنالوجی، صنعت، اور توانائی کے شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید وسعت دیں گے۔”
250 ارب پاؤنڈ کی تاریخی سرمایہ کاری
وزیراعظم اسٹارمر کے مطابق، اس وقت امریکا اور برطانیہ کے درمیان 250 ارب پاؤنڈ کی سرمایہ کاری جاری ہے، جو ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری قرار دی جا رہی ہے۔
اس کے ساتھ ہی ایک نیا دو طرفہ تجارتی معاہدہ بھی طے پایا ہے، جسے دونوں ممالک کے لیے ایک بڑی معاشی پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے۔
شاہی استقبال اور ونڈسر کیسل کا خصوصی تجربہ
صدر ٹرمپ کو ان کے اس دورے کے دوران شاہی پروٹوکول بھی دیا گیا۔ ونڈسر کیسل میں بادشاہ چارلس سوم کی جانب سے ان کے اعزاز میں ایک خصوصی شاہی ضیافت دی گئی۔
ٹرمپ نے بادشاہ چارلس کو “عظیم شخصیت اور عظیم بادشاہ” قرار دیتے ہوئے ونڈسر کیسل کے تجربے کو:”زبردست – واقعی زبردست!”
کہا۔
Post Views: 4