نیشنز کپ؛ ہاکی ٹیم کی سلیکشن کا ذمہ ہیڈکوچ کے سپرد
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر نے ایف آئی ایچ نیشنز کپ میں قومی ٹیم کی سلیکشن کی ذمہ داری ہیڈ کوچ اولمپین طاہر زمان کے سپرد کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے صدر طارق حسین بگٹی نے ملائشیا کے شہر کوالالمپور میں 15 جون تا 21 جون کھیلے جانے والے نیشنز کپ کیلئے قومی ٹیم کی سلیکشن کا ذمہ ہیڈکوچ کے سپرد کردیا ہے۔
ہیڈکوچ اولمپین طاہر زمان اسلام آباد میں جاری تربیتی کیمپ میں قومی پلئیرز کی نگرانی کررہے ہیں، وہ کھلاڑیوں کی پرفارمنس کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیم سیلیکشن کریں گے۔
مزید پڑھیں: ہاکی ٹیم کے کپتان کا ایشیاکپ بھارت سے منتقل کرنے کا مطالبہ
بعد ازاں پی ایچ ایف صدر میر طارق حسین بگٹی کی منظوری کے بعد ٹیم کا اعلان کردیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سوات واقعہ پر معروف عالم دین مولاناطارق جمیل کاردعمل سامنے آگیا
معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے سوات کے مدرسے میں استاد کے تشدد سے بچے کےجاں بحق ہونے کی شدید مذمت کی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں مولانا طارق جمیل نے کہا کہ قاری نے بچے پر اتنا تشدد کیا کہ اس کا انتقال ہوگیا، اس پر بہت دکھ ہوا۔
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ بچے کی کمر کی تصویر دیکھ کر بہت صدمہ ہوا، معصوم بچے کی میت کی تصویر بھی دیکھی اور نامراد قاری کی بھی میں نے تصویر دیکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہ یہ دین کا طریقہ ہے اور نہ ہی ہمارے نبیؐ نے اس طرح کی تعلیم دی ہے، ایک دن بچے نے چھٹی کرلی اسے پیار سے بھی سمجھایا جاسکتا تھا لیکن اسے اتنا مارا پیٹا گیا کہ وہ مر ہی گیا اس کے والدین پر کیا گزری ہوگی۔
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ ہمارا ستم یہ ہے کہ ایک بچہ حفظ کرکے فارغ ہوتا ہے اسے بغیر سمجھائے اور تربیت کے حفظ کی جماعت میں بٹھا دیتے ہیں سوٹی اس کے ہاتھ میں ہوتی ہے، وہ جدھر چاہتا ہے اسے سفاکانہ طریقے سے استعمال کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ والدین بھی اتنے نادان ہیں کہ وہ چاہتے ہیں ہمارا بچہ بس حافظ بن جائے، چاہے اس کی کھال اتار دی جائے، میں کہتا ہوں وہ حافظ تو بن جائے گا مگر صحیح مسلمان نہیں بن سکے گا، کیونکہ مار پیٹ سے کبھی کسی کو ہدایت نہیں ملتی کسی کو راستہ نہیں ملتا۔
واضح رہے کہ 21 جولائی کو سوات کے مدرسے میں استاد کے تشدد سے بچہ جاں بحق ہوگیا تھا، 14 سالہ مقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا بچے سے ناجائز مطالبات کرتا تھا۔
21 جولائی کو خوازہ خیلہ اسپتال میں 12 سالہ فرحان کی تشدد زدہ لاش لائی گئی تھی۔ مقتول کے چچا صدر ایاز کی مدعیت میں مدرسے کے مہتمم قاری محمد عمر، اُس کے بیٹے احسان اللّٰہ، ناظم مدرسہ عبد اللّٰہ، اور بخت امین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔