حج کی برکتیں: اندھے پن کا شکار مصری خاتون کی بینائی واپس آگئی
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
مکہ مکرمہ میں حج کیلئے آنے والی مصری خاتون کی بروقت طبی امداد کے باعث بینائی واپس آ گئی، جسے ایک معجزاتی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
سعودی وزارت صحت کے مطابق، مصری خاتون کو اچانک موتیا بند لاحق ہوا تھا، ساتھ ہی ان کی ریٹینا الگ ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا تھا، جو ایک خطرناک صورتحال ہے۔ اگر بروقت علاج نہ ہوتا، تو بینائی مستقل طور پر ختم ہو سکتی تھی۔
خاتون کو فوری طور پر کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی میں قائم آئی ہیلتھ سینٹر منتقل کیا گیا، جہاں ماہرین نے ان کا فوری آپریشن کیا۔ کامیاب سرجری کے بعد ان کی بینائی واپس آ گئی اور حالت میں بھی نمایاں بہتری دیکھی گئی۔
وزارت صحت کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ خاتون کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے اور وہ اب دوبارہ مناسکِ حج کی ادائیگی کے لیے روانہ ہو چکی ہیں۔
یہ واقعہ مکہ مکرمہ کے اسپتالوں میں موجود اعلیٰ معیار کی طبی سہولیات اور فوری رسپانس کی ایک شاندار مثال ہے، جو لاکھوں حجاج کرام کو ہر سال فراہم کی جاتی ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف
اسلام آباد:شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد کے قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس جنید اکبر کی صارت میں ہوا، جس میں فنانس ڈویژن سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں نیشنل بینک کی جانب سے 190 ارب روپے کی ریکوریاں نہ کرنے سے متعلق آڈٹ اعتراض پر بحث کی گئی۔
سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ ریکوری کی کوششیں کی جارہی ہیں،28.7 ارب روپے ریکور ہوئے ہیں۔
جنید اکبر نے استفسار کیا کہ قرضہ لیتے ہیں تو کوئی چیز گروی نہیں رکھتے؟ ، جس پر نیشنل بینک کے صدر نے بتایا کہ بالکل رکھتے ہیں۔ 10 ہزار 400 کیس ریکوری کے پینڈنگ ہیں۔ جس پر کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
کمیٹی میں بریفنگ کے دوران آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ نیشنل بینک انتظامیہ نے شوگر ملز کو 15.2 ارب روپے کے قرضے جاری کیے جو شوگر ملز واپس کرنے میں ناکام رہیں، جس پر نیشنل بینک کے صدر نے بتایا کہ 25 قرضے ہیں۔ ایک قرضہ مکمل ایڈجسٹ ہو چکا ہے اور 3 ری اسٹرکچر ہو گئے ہیں۔ 17 قرضے ریکوری میں ہیں۔
کمیٹی نے ریکوری کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ آئندہ کے لیے مؤخر کردیا۔
علاوہ ازیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں نیشنل بینک کے بورڈ آف ڈاریکٹرز کا عشائیہ ڈیڑھ لاکھ سے بڑھا کر 4 لاکھ کرنے کا انکشاف ہوا۔ ندیم عباس نے کہا کہ بورڈ کے پاس اپنی مراعات بڑھانے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے، جس پر سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ اس کیس میں ایسے کیا جاسکتا ہے کہ اس طرح کی منظوری پہلے وزارت خزانہ سے کی جائے۔
نوید قمر نے کہا کہ ہم نے بینک کو وزارت خزانہ سے نکالا ہے، واپس نہ دھکیلا جائے۔ جنید اکبر نے کہا کہ آئندہ بورڈ میں وزارت خزانہ کے نمائندے کی شرکت یقینی بنائی جائے۔