فرانس نے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھا تو فرانس اپنی پالیسی سخت کر سکتا ہے، جس میں ممکنہ طور پر اسرائیلی آبادکاروں پر لگائی جانے والی پابندیاں بھی شامل ہو سکتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فرانسیسی صدر نے صیہونی ریاست اسرائیل پر پابندی عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ عالمی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھا تو فرانس اپنی پالیسی سخت کر سکتا ہے، جس میں ممکنہ طور پر اسرائیلی آبادکاروں پر لگائی جانے والی پابندیاں بھی شامل ہو سکتی ہیں۔ سنگاپور کے دورے کے موقع پر آج وزیر اعظم لارنس وونگ کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ماکروں نے کہا کہ انسانی ہمدردی کے تحت مہیا کی جانے والی امداد کی ناکہ بندی نے زمینی حالات کو ناقابل برداشت بنا دیا ہے۔ اگر آئندہ چند گھنٹوں یا دنوں میں انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر کوئی مثبت ردعمل نہ آیا، تو ہمیں اجتماعی طور پر اپنی پالیسی سخت کرنا پڑے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب بھی امید رکھتے ہیں کہ اسرائیلی حکومت اپنے رویے میں تبدیلی لائے گی اور انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد کی فراہمی ممکن بنائی جائے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد کی
پڑھیں:
ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم کی غزہ کیلئے عالمی رہنماؤں سے آواز بلند کرنے کی اپیل
---فائل فوٹوملائیشیا کے وزیرِ اعظم انور ابراہیم نے غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کے خلاف عالمی رہنماؤں سے آواز بلند کرنے کی اپیل کی ہے۔
انور ابراہیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں رونما ہونے والا المیہ ہماری انسانیت کا امتحان ہے، غزہ میں پورے پورے خاندان اور بچوں کا قتل ہو رہا ہے، لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، انسانی جان اور وقار کی یہ ہولناک بے توقیری ختم ہونی چاہیے، ملائیشیا تمام عالمی رہنماؤں سے غزہ پر فوری اقدام کی اپیل کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب سے بنیادی اخلاقی ضابطے کی خلاف ورزی ہے، بین الاقوامی قانون پر یقین رکھنے والی حکومتیں ایک آواز ہوں، انسانی زندگی کی قدر کرنے والی قومیں ایک آواز ہوں، اسرائیل پر اثر ورسوخ رکھنے والے فیصلہ کن عمل کرنے کی ہمت کریں۔
فلاحی تنظیم سیو دی چلڈرن کا کہنا ہے کہ غزہ میں صورتحال تباہ کُن ہے، ہر فرد بھوک کا شکار ہے۔
انور ابراہیم کا کہنا تھا کہ ٹرمپ غزہ میں قتل عام، بمباری روکنے، بنا رکاوٹ امداد پہنچانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں، یہ اخلاقی قیادت کا وقت ہے، یہ وہ لمحہ ہے جب ہمیں ان اقدار کا دفاع کرنا ہے جن کا ہم دعویٰ کرتے ہیں۔
ملائیشین وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ملائیشیا غزہ میں امداد، بنیادی انسانی اصولوں کی بحالی کے لیے تمام قوموں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے، ایسا نہ ہو کہ ہمارا شمار خاموش تماشائی کے طور پر کیا جائے، اپنے ضمیر کی رہنمائی کریں، درد کا جواب ہمدردی سے دیں اور انسانیت کی خاطر امن کی تلاش کریں۔