کم عمری کی شادی کےخلاف بل، اسلامی نظریاتی کونسل کے اعتراض پر انسانی حقوق کمیشن کو تشویش
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
اسلامی نظریاتی کونسل کے کم عمری کی شادی کے بل پر اعتراض پر انسانی حقوق کمیشن پاکستان (ایچ آرسی پی) نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایچ آر سی پی نے کہا کہ بچپن کی شادی کےخلاف بل بچوں کے تحفظ کےلیے ناگزیر ہے، پارلیمنٹ سے منظور بل کو مذہب سے متصادم قرار دینا بچوں کے حقوق کی نفی ہے۔
انسانی حقوق کمیشن نے مزید کہا کہ کم عمری کی شادیوں کی روک تھام اور بچوں کے تحفظ کےلیے ریاست آئینی و بین الاقوامی ذمے داریاں پوری کرے۔
ایچ آرسی پی نے یہ بھی کہا کہ بچیوں کے استحصال کی روک تھام کے لیے قانون پر فوری عمل درآمد ضروری ہے، بچوں کے تحفظ کو مذہبی تنازع نہ بنایا جائے۔
انسانی حقوق کمیشن کا کہنا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے بل میں رکاوٹ ڈالنے پر شدید تحفظات ہیں۔
ایچ آر سی پی نے کہا کہ یک طرفہ مذہبی تشریحات قانون سازی کی راہ میں رکاوٹ نہ بنیں، بچپن کی شادی کا خاتمہ قانونی اور اخلاقی تقاضا ہے، بچوں کے تحفظ کا وعدہ پورا کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بچوں کے تحفظ کی شادی کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان سمیت 16 ممالک کا غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان سمیت 16 ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان، بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلوینیا، ساﺅتھ افریقا، اسپین اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے اپنے بیان میں گلوبل صمود فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش ظاہر کی ہے۔
اس فلوٹیلا میں مذکورہ ممالک کے شہری شریک ہیں جو ایک سول سوسائٹی کی کاوش ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گلوبل صمود فلوٹیلا نے اپنے مقاصد کے طور پر غزہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانے اور فلسطینی عوام کی سنگین ضروریات و غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے شعور اجاگر کرنے کوشش کی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ امن، انسانی ہمدردی کی امداد کی فراہمی اور بین الاقوامی قوانین خصوصا انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام ہمارے مشترکہ مقاصد ہیں۔ وزرائے خارجہ نے زور دیا کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد کارروائی سے گریز کیا جائے اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام کیا جائے۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ فلوٹیلا کے شرکا کے انسانی حقوق یا بین الاقوامی قوانین کی کسی بھی خلاف ورزی بشمول بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست کی صورت میں ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔