سابق مشیر اور سینئر سیاستدان نے کہا کہ تنخواہوں اور پنشنز میں اضافہ کرکے سرکاری ملازمین اور ریٹائرڈ افراد کی زندگی میں بہتری لائی جا سکتی ہے جو ملکی معیشت کے استحکام کے لیے ضروری ہے، بجٹ میں صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کو بھی ترجیح دی جانی چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق مشیر اور سینئر سیاستدان محمود مولوی نے آنے والے وفاقی بجٹ کے حوالے سے اہم مطالبات کیے ہیں۔ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور غریب عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے حکومت سے فوری اقدامات کی درخواست کی ہے تاکہ عام آدمی کی زندگی آسان بنائی جا سکے۔ محمود مولوی نے خاص طور پر ٹیکس میں کمی، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ اور دیگر سماجی و اقتصادی مسائل کے حل پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی نے غریب طبقے کو شدید متاثر کیا ہے اور اگر فوری طور پر اس پر قابو نہ پایا گیا تو ملک میں معاشرتی و اقتصادی بحران جنم لے سکتا ہے، اس لیے وفاقی بجٹ میں ایسے اقدامات شامل کیے جائیں جو روزمرہ کی ضروریات کو سستا کریں اور غریبوں کی معاشی حالت بہتر بنائیں۔

محمود مولوی نے ٹیکس نظام میں اصلاحات کا مطالبہ کیا تاکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو سہولت فراہم کی جا سکے اور روزگار کے مواقع بڑھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہوں اور پنشنز میں اضافہ کرکے سرکاری ملازمین اور ریٹائرڈ افراد کی زندگی میں بہتری لائی جا سکتی ہے جو ملکی معیشت کے استحکام کے لیے ضروری ہے، بجٹ میں صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کو بھی ترجیح دی جانی چاہیئے تاکہ ملک کے محروم طبقات کو مستحکم کیا جا سکے اور پاکستان کی ترقی کے لیے مضبوط بنیاد رکھی جا سکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: محمود مولوی جا سکے

پڑھیں:

امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی کرلی گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ابوظبی: متحدہ عرب امارات نے شدید گرمی سے عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے نئی حکمتِ عملی مرتب کر لی ہے۔

اماراتی نیشنل سینٹر آف میٹرولوجی اور پبلک ہیلتھ سینٹر کے درمیان اس حوالے سے پانچ سالہ معاہدہ طے پایا ہے۔

رپورٹس کے مطابق، اس معاہدے کے تحت شدید گرمی، نمی اور فضائی آلودگی سے متعلق جدید ڈیٹا کا تبادلہ کیا جائے گا۔ ملک بھر میں کسی بھی مقام پر درجہ حرارت کے خطرناک حد تک بڑھنے کی صورت میں شہریوں کو فوری طور پر ڈیجیٹل اطلاعات فراہم کی جائیں گی۔

اس منصوبے کے تحت متاثرہ علاقوں میں موجود افراد کو بروقت خبردار کیا جائے گا، جس سے نہ صرف فوری اقدامات ممکن ہوں گے بلکہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

یاد رہے کہ رواں سال اگست میں یو اے ای کا درجہ حرارت 51.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچا تھا، جب کہ مئی اور اپریل کے مہینے بھی غیر معمولی طور پر گرم ریکارڈ کیے گئے تھے۔

یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ متحدہ عرب امارات میں دوپہر 12:30 سے 3:30 بجے تک کھلی دھوپ میں کام کرنے پر پابندی عائد ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں مارچ 2026ء تک نادرا کے مزید 3 میگا سینٹر کھولنے کا اعلان
  • اسلام آباد: دکھ کے لمحات میں شہری سہولت، قبر کھدائی اور میت بس سروس اب بلا معاوضہ
  • پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق
  • کراچی میں مارچ 2026 تک نادرا کے مزید 3 میگا سینٹر کھولنے کا اعلان
  • حکومت زرعی پالیسیوں میں کسان کو ریلیف فراہم کرے، علامہ مقصود ڈومکی
  • عوام کی صحت کیساتھ کھیلنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائیگی، شفقت محمود
  • سیلاب کے نقصانات کا مکمل تخمینہ لگنے کے بعد بحالی کے کاموں کی حکمت عملی بنائی جائے گی، وزیراعظم
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
  • سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ
  • امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی کرلی گئی