وفاقی بجٹ میں غریب عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے، محمود مولوی
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
سابق مشیر اور سینئر سیاستدان نے کہا کہ تنخواہوں اور پنشنز میں اضافہ کرکے سرکاری ملازمین اور ریٹائرڈ افراد کی زندگی میں بہتری لائی جا سکتی ہے جو ملکی معیشت کے استحکام کے لیے ضروری ہے، بجٹ میں صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کو بھی ترجیح دی جانی چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق مشیر اور سینئر سیاستدان محمود مولوی نے آنے والے وفاقی بجٹ کے حوالے سے اہم مطالبات کیے ہیں۔ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور غریب عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے حکومت سے فوری اقدامات کی درخواست کی ہے تاکہ عام آدمی کی زندگی آسان بنائی جا سکے۔ محمود مولوی نے خاص طور پر ٹیکس میں کمی، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ اور دیگر سماجی و اقتصادی مسائل کے حل پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی نے غریب طبقے کو شدید متاثر کیا ہے اور اگر فوری طور پر اس پر قابو نہ پایا گیا تو ملک میں معاشرتی و اقتصادی بحران جنم لے سکتا ہے، اس لیے وفاقی بجٹ میں ایسے اقدامات شامل کیے جائیں جو روزمرہ کی ضروریات کو سستا کریں اور غریبوں کی معاشی حالت بہتر بنائیں۔
محمود مولوی نے ٹیکس نظام میں اصلاحات کا مطالبہ کیا تاکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو سہولت فراہم کی جا سکے اور روزگار کے مواقع بڑھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہوں اور پنشنز میں اضافہ کرکے سرکاری ملازمین اور ریٹائرڈ افراد کی زندگی میں بہتری لائی جا سکتی ہے جو ملکی معیشت کے استحکام کے لیے ضروری ہے، بجٹ میں صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کو بھی ترجیح دی جانی چاہیئے تاکہ ملک کے محروم طبقات کو مستحکم کیا جا سکے اور پاکستان کی ترقی کے لیے مضبوط بنیاد رکھی جا سکے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محمود مولوی جا سکے
پڑھیں:
کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ، منعم ظفر کا 2 جون کو کے الیکٹرک آئی بی سیز اور اہم شاہراؤں پر احتجاج کا اعلان
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کے الیکٹرک وفاقی ادارہ ہے، وفاقی حکومت میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن موجود ہیں، یہ سب مل کر کراچی کے عوام کے مفادات کا سودا کرتے ہیں لیکن شہریوں کو کچھ دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے سامنے تاجروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ کیا جائے، کے الیکٹرک کے لائسنس منسوخ اور اس کا فارنزک آڈٹ کیا جائے، کے الیکٹرک کو ختم کرکے براہ راست کراچی کے شہریوں کو نیشنل گرڈ سے بجلی فراہم کی جائے، ملٹی ائیر ٹیرف میں پورے ملک کے مساوی نرخ مقرر کئے جائیں، جماعت اسلامی اہل کراچی کے ساتھ کھڑی ہے، اہلیان ملیر و شاہ فیصل کے عوام گزشتہ 10 روز سے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ بجلی کے ستائے عوام شہر بھر میں کے الیکٹرک کی آئی بی سیز کے باہرجمع ہو جائیں اور حالات قابو سے باہر ہو جائیں، جماعت اسلامی ضلع ایئرپورٹ کے تحت ہفتے کو نیشنل ہائی وے ملیر ہالٹ اور قائد آباد پر دھرنا دے گی جبکہ پیر 2 جون کو شہر کے مرکزی شاہراہوں اور آئی بی سیز کے باہر بھی احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔
منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کراچی کے عوام کو پورے ملک میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی دے رہا ہے، کراچی کے عوام کے خلاف کے الیکٹرک کی برقی دہشت گردی دن بدن بڑھتی جارہی ہے، کے الیکٹرک نے ایسٹ انڈیا کمپنی کا روپ دھار لیا ہے، صوبائی اسمبلی کی کمیٹی کے سامنے کے الیکٹرک کے سی ای او نے آنے سے منع کر دیا، شرم کا مقام ہے حکمرانوں کے لیے جو ظلم دیکھنے کے باجود خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، کے الیکٹرک وفاقی ادارہ ہے، وفاقی حکومت میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن موجود ہیں، یہ سب مل کر کراچی کے عوام کے مفادات کا سودا کرتے ہیں لیکن شہریوں کو کچھ دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔