ایامِ حج: بندگی، وحدت، اور عشقِ الٰہی میں قربان ہو جانے کا سفر
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
اور لوگوں میں حج کا اعلان کر دو، وہ تیرے پاس آئیں گے، پاپیادہ اور ہر دبلی اونٹنی پر، دور دراز راستوں سے آئیں گے۔(سورہ الحج، 22:27)
حج کا سفر صرف مکہ کی طرف نہیں، بلکہ دل کی طرف، رب کی طرف، اور عبد سے معبود کی مکمل واپسی کا نام ہے۔ لاکھوں انسان جب ایک ہی لباس میں، ایک ہی دعا، اور ایک ہی مقام کی طرف جاتے ہیں تو یہ دنیا کے سب سے عظیم روحانی مظاہرے کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔
مناسکِ حج: روحانیت میں لپٹا ہوا ظاہری عمل ۔قرآن کہتا ہے:ااور اللہ کے لیے لوگوں پر اس گھر کا حج فرض ہے جو اس تک راستہ پاسکے(سورہ آل عمران، 3:97)
مناسکِ حج کی روحانی جھلک:
-1 احرام‘ دنیاوی رتبے، فرقے، قوم، مال و جمال کو اتار کر صرف عبدیت کا لباس پہننا۔
-2 تلبیہ ۔ لبیک اللہم لبیک۔ یہ اعلان ہے بندگی کا، کہ اے رب! میں حاضر ہوں، تیری محبت کے سفر پر۔
-3 طواف‘ اللہ کے گھر کا طواف دراصل دل کے مرکز میں اللہ کی موجودگی کا طواف ہے۔ ہر چکر ایک قسم کی فنا ہے۔
-4 سعی ‘بین صفا و مروہ حضرت ہاجرہ کی تلاشِ آب صرف ایک ماں کی تگ و دو نہیں، یہ توکل اور امید کا استعارہ ہے۔
-5 عرفات ‘ یہ حج کا عروج ہے، جہاں وقوف دل کے آنسوں میں ڈھلتا ہے، اور رب اپنے بندوں پر فخر کرتا ہے۔
-6 مزدلفہ ‘سکوت اور ذکر کا مقام، جہاں بندہ اللہ کی قربت کو محسوس کرتا ہے۔
-7 رمی جما‘ر شیطان کو کنکریاں مارنا صرف ایک رسم نہیں، یہ اعلان ہے:اے نفس، اے شیطان! تیرا فریب میرے ایمان پر غالب نہیں آئے گا!
-8 قربانی‘ حضرت ابراہیم کی سنت، اور وہ لمحہ جب عشقِ الہی ہر چیز پر غالب آیا: اور انکا بیٹا اسماعیل سر تسلیم برضا رب العالمین کرتے ہوئے عرض کرتا ہے۔
ابا جان! کیجیے جو حکم دیا گیا ہے، آپ مجھے ان شاء اللہ صابروں میں پائیں گے۔(الصافات، 37:102)
عرفات: یومِ مغفرت، یومِ وصال۔
حدیثِ نبوی ﷺ: الحج عرفۃ۔ پورا حج عرفہ ہے(ترمذی)
اور فرمایا:اللہ عرفہ کے دن اپنے بندوں کے قریب آتا ہے، اور فرشتوں کے سامنے فخر کرتا ہے۔(صحیح مسلم)
یہ دن ہے رب سے وصال، توبہ، اور پاکیزگی کا۔
یومِ عرفہ کا روزہ غیر حاجیوں کے لیے موقعِ مغفرت یومِ عرفہ کے روزے سے مجھے امید ہے کہ اللہ ایک سال پہلے اور ایک سال بعد کے گناہ معاف فرما دیتا ہے۔(صحیح مسلم، 1162)
یہ روزہ وہ تحفہ ہے جو ہر مومن کو عرفات کے فیض میں شریک کر دیتا ہے، چاہے وہ وہاں موجود نہ ہو۔
قرآنی روشنی میں حج کا فلسفہ۔پھر وہ اپنی گندگی دور کریں، نذریں پوری کریں، اور قدیم گھر کا طواف کریں۔(الحج، 22:29)
پھر جب عرفات سے واپس آئو، تو مشعرِ حرام کے پاس اللہ کو یاد کرو(الحج، 22:198)
حج کا عظیم پیغام:
-1 توحید کی عملی تصویر
-2 اخوتِ اسلامی کا مظہر
-3 نفس کی قربانی اور تزکیہ
-4 باطن کی پاکیزگی اور رب سے وصال
دعا:اے ہمارے رب! ہم سے قبول فرما، بے شک تو ہی سننے والا اور جاننے والا ہے(البقرۃ، 2:127)
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سائنسدانوں نے ایسے آئی ڈراپس تیار کیے ہیں جو دور کی نظر کی کمزوری یا پریسبیوپیا — وہ مرض جس میں کروڑوں افراد قریب کی چیزیں دیکھنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں — کے لیے ایک آسان اور غیر جراحی (بغیر آپریشن) علاج فراہم کرسکتے ہیں۔
اب تک اس بیماری کا علاج صرف عینک یا سرجری کے ذریعے ہی ممکن تھا، مگر نئی تحقیق کے مطابق روزانہ دو بار یہ ڈراپس استعمال کرنے سے مریضوں کی بینائی بہتر بنائی جاسکتی ہے۔
کوپن ہیگن میں منعقدہ یورپین سوسائٹی آف کیٹریکٹ اینڈ ریفریکٹیو سرجنز (ESCRS) کی کانفرنس میں پیش کی گئی تحقیق میں بتایا گیا کہ ان ڈراپس کے استعمال سے مریضوں کی قریب کی نظر میں نمایاں بہتری دیکھی گئی اور یہ اثر دو سال تک برقرار رہا۔
یہ ڈراپس پائلَکارپین (pilocarpine) اور ڈائکلوفینَک (diclofenac) پر مشتمل ہیں۔ پائلَکارپین آنکھ کی پتلی کو سکیڑ کر فوکس کو بہتر کرتا ہے، جبکہ ڈائکلوفینَک آنکھ میں سوزش کم کرتا ہے۔
ارجنٹینا میں 766 مریضوں پر کی گئی تحقیق میں پائلَکارپین کی تین مختلف مقداریں (1٪، 2٪، 3٪) استعمال کی گئیں۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ 1٪ ڈراپس استعمال کرنے والے تقریباً تمام مریض آئی چارٹ پر دو یا زیادہ لائنیں پڑھنے لگے، جبکہ 3٪ ڈراپس استعمال کرنے والے 84٪ مریض تین یا زیادہ لائنیں پڑھنے کے قابل ہوگئے۔
تحقیق کی نگران ڈاکٹر جیوانا بینوزی کے مطابق ایک گھنٹے کے اندر مریضوں کی نظر میں بہتری آنا شروع ہوگئی۔ ان کے بقول: “یہ علاج ہر فاصلے پر فوکس کو بہتر کرتا ہے۔”
البتہ ماہرین نے خبردار کیا کہ ڈراپس کے کچھ سائیڈ افیکٹس بھی سامنے آئے ہیں جن میں وقتی طور پر دھندلا پن، ہلکی جلن اور سر درد شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ بڑے پیمانے پر استعمال سے قبل طویل المدتی نتائج کا مزید جائزہ لینا ضروری ہے۔