Daily Ausaf:
2025-11-03@10:42:23 GMT

جرائم میں اضافے کی وجوہات

اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT

جیلیں جرائم کی نرسریاں ہیں؟ اکثر یہ سوال اٹھایاجاتا ہے اور مختلف مکتبہ فکر میں اس پر بات بھی ہوتی ہےاور یہ بات کس حد تک درست ہے؟ سماج اور قانون کی کتابوں میں جرم کی تعریف اس طرح کی گئی ہے کہ جب بھی کوئی ضابطہ ٹوٹتا ہے یا قواعد کی خلاف ورزی ہوتی ہےوہ جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ چوری چکاری ہی نہیں،کوئی اخلاقی جرم بھی ہو تو وہ قابل دست اندازی پولیس جرم ہے۔ یوں جرم کرنے والے پر فوجداری مقدمہ قائم ہو سکتا ہے۔پاکستان میں جو طبقہ اس وقت سب سے زیادہ ذہنی دبائو کا شکار ہے وہ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ہیں۔ قریبا 29 ملین سے زیادہ نوجوان اس وقت بے روزگار ہیں۔ جب کہ نشہ کرنے والوں کی تعداد بھی ملک میں دن بدن بڑھ رہی ہے۔نشہ کرنے والوں میں نوجوان بھی ہیں اور 40 سال سے اوپر کے افراد بھی۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کی کل آبادی کا قریبا 64 فیصد 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ ان میں سے 27 ملین بے روزگار ہیں۔ یہ بے روزگار نوجوان پاکستانی معاشرے کے لیے ٹائم بم کی حیثیت رکھتے ہیں کیونکہ معاشرے میں ایسے بہت سے عناصر موجود ہیں جو ٹینشن میں مبتلا ان نوجوانوں کو جرم کی طرف دھکیلتے ہیں۔ اس طریقے سے ان کی برین واشنگ کی جاتی ہےکہ یہ نوجوان بالآخر جرم کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ نا چاہتے ہوئے بھی جرم کرنے لگتے ہیں۔ بالآخر گرفتار ہو کر جیل پہنچتے ہیں تو کریمنل سائیڈ پر ان کی مزید آبیاری ہوتی ہے۔ جیل میں پہلے سے موجود خطرناک کرمنلز ان کو سیدھا راستہ دکھانے کی بجائے جرم کے نت نئے طریقوں سے آگاہ کرتے ہیں۔جیل میں ہی نئے گینگ تشکیل دیئے جاتے ہیں۔ جب ان کی ضمانتوں پر رہائی ہوتی ہے تو یہ عناصر جیل سے باہر آ کر معاشرےکے لیے ناسور بن جاتے ہیں۔ اس طرح جرائم میں مزید اضافہ ہوتا ہے جو دن بدن بڑھتے چلے جاتے ہیں۔بی بی سی نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ سات برسوں کے دوران چھیاسٹھ ہزار افراد کے قتل،سولہ ہزار خواتین کی عصمت دری، اور پچاس ہزار افراد کے اغوا کے مقدمات درج کیے گئےجبکہ شاہراہوں پر لوٹ مار، موٹر سائیکل اور کار چوری کی وارداتیں ان کے علاوہ ہیں۔ ان کی تعداد بھی ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں میں ہے۔ سب سے زیادہ جو مقدمات درج ہوتے ہیں وہ چوری سے متعلقہ ہیں۔ دوسرے نمبر پر قتل اور تیسرے نمبر پر اغوا کی وارداتیں ہیں۔ ان اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں جرائم کی تعداد کافی زیادہ ہے۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس جدید سائنسی دور میں بھی جرائم میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟ کیا ان جرائم پر قابو پایا جا سکتا ہے؟ لوگ دین سے بہت دور ہو گئے ہیں۔ اس دوری کا لازمی نتیجہ جرائم میں اضافے کی صورت میں نکل رہا ہے۔ پاکستان میں جرائم میں اضافے کا سبب پولیس بھی ہے۔ پولیس کو ختم کر دیاجائے تو جرائم میں 80 فی صد تک کمی آ سکتی ہے۔
حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ جرائم کی بیخ کنی کے لیئے کام کرے لیکن یہ بھی دیکھنا ہے کہ آیا ہم اپنا فرض صحیح طریقے سے ادا کررہے ہیں؟ جس دور میں ہیں ہم سب نفسانفسی کی زندگی گزار رہے ہیں ہم معاشرتی ذمہ داریوں کی طرف کوئی دھیان نہیں دیتے۔ اپنی ذات سے نکل کر جب ہم دوسروں کے بارے میں سوچنا شروع کریں گے تو جرائم سمیت دیگر مسائل کا حل بھی نکل آئیگا۔ پاکستان کا واحد مسئلہ صرف اور صرف معاشی ہے۔یہی مسئلہ بڑھتے ہوئے جرائم کا سبب بھی ہے۔ جرائم کے بڑھنے کی وجہ احساس محرومی بھی ہے۔ انصاف کا بول بالا نہ ہو۔طاقتور، کمزور پر حاوی ہونے لگے تو ملک میں جرائم بڑھتے رہیں گے۔ ناانصافی بھی جرم بڑھنے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ لوگوں کو انصاف ملنا شروع ہو جائے تو یقیناجرم میں کمی ہو گی۔ (جاری ہے)

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستان میں جاتے ہیں ہوتی ہے

پڑھیں:

کراچی میں ڈاکو راج، مزاحمت کرنے پر 18 سالہ نوجوان جاں بحق

شہر قائد کے علاقے اتحاد ٹاون میں ڈکیتوں نے مزاحمت کرنے پر 18 سالہ نوجوان کو گولیاں مار کر قتل کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اتحاد ٹاؤن تھانے کی حدود میں واقع نواب کالونی، 20 نمبر بس اسٹاپ کے قریب موٹرسائیکل پر سوار تین ملزمان نے مزاحمت کرنے پر فائرنگ کر کے 18 سالہ افتخار پر گولیاں برسائیں۔

فائرنگ کے نتیجے میں افتخار زخمی ہوا اور خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔

ایس ایس پی کیماڑی فیضان علی نے بتایا کہ ابتدائی اطلاع کے مطابق واقعہ ڈکیتی مزاحمت پر پیش آیا تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج اور عینی شاہدین کے بیانات لیے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ رواں سال شہرقائد میں ڈکیتی مزاحمت پرجاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد  78 ہوگئی ہے۔ قبل ازیں سپرہائی وے پرواقع براق پیٹرول پمپ سچل موڑ کے قریب  ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت بھتیجا جاں بحق اورچچا زخمی ہوگیا۔

چچا کی فائرنگ مسلح ملزمان کی زخمی ہوئے جوکہ موقع پر سے فرارہوگئے۔ 

متعلقہ مضامین

  • نیا موبائل لیتے وقت لوگ 5 بڑی غلطیاں کر جاتے ہیں، ماہرین نے بتادیا
  • آپ جو انڈہ کھا رہے ہیں وہ اصلی ہے یا نقلی؟ فیکٹری میں بنے جعلی انڈوں کی ویڈیو وائرل
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ
  • تکنیکی و آپریشنل خرابیاں،5پروازیں منسوخ  
  • اسلام آباد ـ:پولیس اہلکاروں پرتشدد کرنے والا نوجوان گرفتار
  • کراچی میں ڈاکو راج، مزاحمت کرنے پر 18 سالہ نوجوان جاں بحق
  • اسلام آباد: نشے میں دھت ہو کر ہلڑ بازی اور پولیس اہلکار پر تشدد کرنے والا نوجوان گرفتار، مقدمہ درج
  • وزیراعظم آزادیِ صحافت کے تحفظ، صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پُرعزم
  • پاکستان: ذہنی امراض میں اضافے کی خطرناک شرح، ایک سال میں ایک ہزار خودکشیاں
  • بلوچستان اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے والوں کا صوبہ ہے ‘حافظ نعیم الرحمن