محسن نقوی کا دورہ فیض آباد انٹر چینج، ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
محسن نقوی کا دورہ فیض آباد انٹر چینج، ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کی ہدایت WhatsAppFacebookTwitter 0 31 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے فیض آباد انٹرچینج کا دورہ کیا اور ٹریفک کے بہاؤ کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے مؤثر مینجمنٹ پلان تیار کرنے کی ہدایت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ نے کہا کہ فیض آباد انٹرچینج راولپنڈی کو وفاقی دارالحکومت سے جوڑتا ہے، یہ اسلام آباد کا مین انٹری پوائنٹ بھی ہے، فیض آباد انٹرچینج اس قدر خوبصورت ہونا چاہئے کہ عوام کو اس پوائنٹ پر پہنچتے ہی اسلام آباد میں داخلے کا احساس ہو۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ فیض آباد انٹرچینج دیدہ زیب اور دلکش شاہکار ہونا چاہئے، فیض آباد انٹرچینج کے ساتھ متصل ایریا کو دیدہ زیب لینڈ سکیپنگ سے پرکشش گراؤنڈ میں تبدیل کیا جائے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ نے انٹرچینج کے چاروں طرف دیدہ زیب لائٹس نصب کرنے اور ٹریفک روانی بہتر بنانے کیلئے انٹرچینج کو مزید کھلا کرنے کی ہدایت کی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارتی فوج کا پہلی بار پاک فوج کے ہاتھوں اپنے کئی لڑاکا طیاروں کی تباہی کا اعتراف بیس سکیل کے لیے پروموشن کورس کا اعلان ، کون کونسے سرکاری آفیسران پرموشن کورس کا حصہ بنیں گئے؟ فہرست سب نیوز پر اسرائیل کا سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ سینیٹرمشاہدحسین کی روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات، پاک بھارت کشید گی میں روس کے ‘مثبت غیرجانبدارانہ رویے’ پر اظہارِ تشکر وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے اسرائیل کی حماس کو دھمکی: ‘معاہدہ قبول کرو یا نیست و نابود کر دیا جائے گا’ سانحہ 9 مئی کے 11 مقدمات کی سماعت ایک بار پھر بغیر عدالتی کارروائی کے ملتویCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فیض آباد انٹرچینج محسن نقوی کی ہدایت
پڑھیں:
عوام ہوشیارہو جائیں ! موبائل سمز کو بلاک کرنے سے متعلق حکومت کا بڑا فیصلہ
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں موبائل سمز کو فوری بلاک کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا، جہاں اہم اجلاس کی صدارت کی ، جس میں بڑے فیصلے کئے۔
اجلاس میں زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری تمام موبائل سمز کو فوری طور پر بلاک کرنے کا فیصلہ کیا۔
پہلے مرحلے میں 2017 یا اس دے پہلے کے شناختی کارڈز پر جاری سمز بند کی جائیں گی، اگلے مراحل میں 2017 کے بعد کے منسوخ شدہ کارڈز پر بھی یہی پالیسی لاگو کی جائے گی تاکہ صرف فعال شناختی کارڈ پر ہی سمز جاری رہیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے سیکٹر آئی 8 میں 10 منزلہ نادرا میگا سنٹر کا سنگ بنیاد رکھا، آئی ایٹ نادرا میگا سنٹر کی تکمیل جون 2026 میں متوقع ہے۔
چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر نے بتایا کہ پی ٹی اے کے تعاون سے ان موبائل سمز کو بلاک کیا جا رہا ہے جو وفات پا جانے والے افراد یا میعاد ختم شدہ شناختی کارڈز کے حامل افراد کے نام پر رجسٹرڈ ہیں۔
چیئرمین نادرا کا کہنا تھا کہ مختلف سرکاری محکمے اور سروس فراہم کنندگان شہریوں کی بائیومیٹرک معلومات اپنی مقامی ڈیٹابیسز میں محفوظ کر رہے ہیں، جس سے یہ حساس معلومات غلط استعمال اور چوری کے خطرے سے دوچار ہیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ نادرا کے محفوظ اور تصدیق شدہ ڈیٹا بیس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے فیشل ریکگنیشن نظام کا استعمال کیا جائے، خاص طور پر ان شہریوں کی مدد کے لیے جنہیں فنگر پرنٹس کی تصدیق میں مشکلات پیش آتی ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں کو شہریوں کی بائیومیٹرک معلومات کی علیحدہ سٹوریج بند کرنے کی ہدایات جاری کی جائیں گی۔
وزیر داخلہ نے ہدایت کی ملک بھر میں چہرہ شناسی (فیشل ریکگنیشن) ٹیکنالوجی کے نفاذ کو 31 دسمبر 2025 تک یقینی بنایا جائے، اس عمل کی نگرانی وزارت داخلہ کرے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نادرا کی سروسز کو ملک بھر کی 44 ایسی تحصیلوں اور مخصوص یونین کونسلوں تک توسیع دی گئی جہاں پہلے یہ سہولیات دستیاب نہیں تھیں،اسلام آباد کی تمام 31 یونین کونسلز میں 30 جون 2025 تک نادرا خدمات دستیاب ہوں گی۔
وزیر داخلہ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بہتر خدمات فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے ایک جامع جائزہ لینے کی ہدایت کی تاکہ ان ممالک اور خطوں کی نشاندہی کی جا سکے جہاں نادرا خدمات کی زیادہ ضرورت ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے ملتان، سکھر اور گوادر میں نادرا کے ریجنل دفاتر کے قیام کی منظوری دی۔
چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر نے ادارے کی رسائی، سروس ڈیلیوری اور ڈیجیٹل تبدیلی کے حوالے سے پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی
وزیر داخلہ محسن نقوی نے نادرا میں اصلاحات پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور نادرا کی گزشتہ سال کی نمایاں کامیابیوں کو سراہا جن کے تحت 87 نئے رجسٹریشن مراکز اور 417 اضافی کاؤنٹرز قائم کیے گئے۔
اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا نیشنل آئیڈنٹیٹی کارڈ (NIC) رولز 2002 میں وفاقی حکومت کی جانب سے اہم ترامیم کی منظوری دی گئی ہے، بچوں اور خاندانوں کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹس کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے تاکہ قانونی وضاحت اور فراڈ کی روک تھام کو یقینی بنایا جا سکے۔
بریفنگ میں کہنا تھا کہ ان ترامیم پر عملدرآمد کے لیے نادرا نے ایک مؤثر شناختی تصدیقی نظام متعارف کروایا ہے، جس میں فیشل ریکگنیشن اور آئرس (Iris) کو اضافی بایومیٹرکس کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔
اس ضمن میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA)، وفاقی تحقیقاتی ادارہ (FIA)، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP)، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ شناختی فراڈ، سم کے غلط استعمال اور بایومیٹرک تضادات کے تدارک کے لیے ضروری تعاون جاری ہے،
نادرا کا بڑا فوکس PAK ID موبائل ایپ کی افادیت اور خصوصیات کو مزید بہتر بنانا ہے، اب تک اس ایپ کو 70 لاکھ سے زائد دفعہ ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔
حال ہی ایپ میں نئی سہولیات شامل کی گئی ہیں جیسے کہ ڈیجیٹل شناختی کارڈ کا اجرا، پنشنرز کے لیے “پروف آف لائف” اور وفاقی اسلحہ لائسنس کی تجدید ہے۔
وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری اور نادرا کے اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے