سینیٹرمشاہدحسین کی روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات، پاک بھارت کشید گی میں روس کے ‘مثبت غیرجانبدارانہ رویے’ پر اظہارِ تشکر WhatsAppFacebookTwitter 0 31 May, 2025 سب نیوز

ماسکو، : سینیٹر مشاہد حسین سید نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کی اور حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران روس کے ’مثبت غیرجانبدارانہ‘ کردار پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ماسکو کے نواحی شہر پرم میں یوریشین فورم کے آغاز سے قبل روسی وزیر خارجہ کے ساتھ چالیس منٹ طویل ملاقات میں کیا۔ لاوروف نے سینیٹر مشاہد حسین سے پانچ نمایاں ایشیائی رہنماؤں پر مشتمل ایک وفد کے حصے کے طور پر ملاقات کی جس میں چین، ترکی، کوریا اور کمبوڈیا کے نمائندے شامل تھے۔

سینیٹر مشاہد کو روسی وزارت خارجہ اور حکمران جماعت ‘یونائیٹڈ رشیا’ کی جانب سے پاکستان سے واحد مہمان کی حیثیت سے خصوصی دعوت دی گئی تھی تاکہ وہ یوریشین فورم میں کلیدی خطاب کریں جس میں 25 یوریشیائی ممالک کے 100 سے زائد مندوبین شریک ہوئے۔


روسی وزیر خارجہ نے زور دیا کہ روس کی خارجہ پالیسی کا محور خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کو فروغ دینا ہے۔ سینیٹر مشاہد نے صدر پیوٹن کے یوریشین سیکیورٹی اقدام کو بھی سراہا جس میں سیکیورٹی کو ‘ناقابل تقسیم’ تصور کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ یہ چین کے صدر شی جن پنگ کے گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو سے مماثلت رکھتا ہےجو اقوام متحدہ کے چارٹر کی پاسداری کرتا ہے۔

سینیٹر مشاہد نے ’ایشین نیٹو‘ یا ’انڈو-پیسیفک اسٹریٹجی‘ کے تصور کو رد کیا کیونکہ یہ بین الاقوامی تعلقات کی عسکریت کی عکاسی کرتے ہیں۔


بعد ازاں، چین، ترکی، جنوبی کوریا اور کمبوڈیا کے دیگر نمایاں ایشیائی رہنماؤں کے ہمراہ سینیٹر مشاہد نے یوریشین فورم میں روسی وزیر خارجہ کے ساتھ شرکت کی۔

فورم میں اپنے خطاب میں مغرب نواز دو اہم اتحادوں — کواڈ (QUAD) اور ‘انڈو-پیسیفک اسٹریٹجی’ — پر تنقید کی گئی جن میں بھارت کا فعال کردار ہے۔

یہ تنقید روس کی بھارت کے مغرب نواز اور چین مخالف کردار پر عوامی ردعمل کی عکاسی کرتی ہے۔
روسی وزیر خارجہ کے اہم پالیسی خطاب سے تین بنیادی نکات سامنے آئے جو پاکستان کے لیے خصوصی اہمیت کے حامل ہیں:
اول، انہوں نے نام نہاد ‘انڈو-پیسیفک اسٹریٹجی’ پر تنقید کی جس کا بھارت اہم حصہ ہے۔

اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ ’یہ انڈو-پیسیفک کبھی موجود ہی نہیں تھا بلکہ نیٹو نے اسے چین مخالف منصوبوں میں بھارت کو سامنے لانے کے لیے بنایا‘۔
دوئم،لاوروف نے چار ملکی فوجی اتحاد کواڈ (امریکہ، جاپان، آسٹریلیا، بھارت) میں بھارتی شرکت پر بالواسطہ تنقید کی جو کہ بی جے پی سے تعلق رکھنے والے تین ارکانِ پارلیمان سمیت بھارت کے 12 رکنی مضبوط وفد کے سامنے کی گئی۔ لاوروف نے بھارت کی کواڈ میں شمولیت پر کہا کہ ’ہم نے بھارتی ہم منصبوں سے بات چیت کی جنہوں نے وضاحت پیش کی ہے کہ ان کی شمولیت صرف تجارت اور معیشت تک محدود ہے لیکن درحقیقت کواڈ ممالک مستقل مزاجی سے مشترکہ بحری مشقوں کے انعقاد کی کوششیں کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ کانفرنس میں بھارتی وفد لاوروف کی اس بے باک تنقید پر سکتے میں آگیا۔


سوئم، لاوروف نے افغانستان سے متعلق ایک اور اہم بات کہی۔ انہوں نے نیٹو پر افغانستان میں دوبارہ داخلے کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’اپنی ذلت آمیز پسپائی کے چار سال بعد نیٹو ایک بار پھر افغانستان میں نئے داخلی راستوں کی تلاش میں ہے‘۔
مزید برآں،روسی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین نے حالیہ پاک-بھارت کشیدگی میں روسی حکومت اور عوام کے مثبت کردار اور پاکستان کے لیے ان کی گرمجوشی و دوستی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے صدر پیوٹن اور صدر شی جن پنگ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’یہ دونوں مضبوط قائدین ایک پرامن اور خوشحال یوریشیا کی تعمیر کے لیے اکٹھے آگے بڑھ رہے ہیں جو ایک ایسا خواب ہے جس میں پاکستان ایک مساوی شراکت دار کی حیثیت سے کلیدی کردار ادا کرے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے سانحہ 9 مئی کے 11 مقدمات کی سماعت ایک بار پھر بغیر عدالتی کارروائی کے ملتوی پاکستان کا وفد تجارت پر مذاکرات کیلئے آئندہ ہفتے امریکا آ رہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ دوسرا ٹی 20،پاکستان نے بنگلا دیش کو شکست دیکر سیریز جیت لی فتنہ الہندوستان کا سرکاری افسر کے گھر پر حملہ، اے ڈی سی آر سوراب ہدایت بلیدی شہید انفارمیشن گروپ کے 3افسران کو گریڈ 21میں ترقی مل گئی ، نوٹیفکیشن سب نیوز پر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پاک بھارت

پڑھیں:

پاکستان میکسیکو کی طرز پر ‘کنیکٹر کنٹری’ بننے کو تیار

نیویارک(اوصاف نیوز) پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان میکسیکو کی طرز پر ایک کنیکٹر کنٹری کا کردار ادا کرنے کے لیے موزوں اور تیار ہے۔

سفیر پاکستان نے یہ بات واشنگٹن ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں امریکی پالیسی سازوں، سفارت کاروں اور بزنس کمیونٹی سے خطاب میں کہی۔

رضوان سعید شیخ نے کہا کہ بحیثیت سفیر معاشی تعلقات کا فروغ ان کی اولین ترجیح ہے۔ پاک امریکا تجارتی خسارہ بہت کم ہے جسے باآسانی پورا کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکی کاٹن کا سب سے بڑا درآمدکنندہ ملک ہے،پاکستان امریکا سے سویابین بھی درآمد کر رہا ہے اور ایک علاقائی مرکز کے طور پر کام کر سکتا ہے۔

سفیر پاکستان نے امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں موجود معاشی مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی دعوت دی اور کہا کہ زراعت، آئی ٹی اور معدنی وسائل جیسے شعبوں میں امریکی سرمایہ کاروں کے لیے نادر موقع موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں پاکستان امریکا کی نسبت 70 فیصد تک کم خرچ اور معیاری خدمات فراہم کر رہا ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے سرمایہ کاروں اور کاروباری طبقے کے لیے معاملات کو مزید آسان بنایا جا رہا ہے اور کاروباری طبقے کو موافق ماحول اور مطلوبہ سہولتوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ کئی دہائیوں سے جاری (80) سے زائد امریکی کمپنیوں کے کامیاب کاروبار پاکستان کے منافع بخش منڈی ہونے کی سب سے بڑی مثال ہے اور امریکی سرمایہ کاروں کے سامنے 25 کروڑ آبادی کے ساتھ ساتھ خطے کی ایک بڑی مارکیٹ موجود ہے۔

حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اشتعال انگیزی اورجارحیت ایسے وقت پر کی گئی جب پاکستان یکسوئی سے معاشی ترقی کی جانب گامزن تھا۔ بھارتی جارحیت کا مؤثر جواب دینے پر بحیثت قوم فخر ہے تاہم ہماری اولین ترترجیح امن ہے جو معیشت کی ترقی کی راہ ہموار کرےگا۔
اسرائیل نے غزہ جنگ بندی کیلئے امریکا کی نئی تجویز مان لی: وائٹ ہاؤس کا اعلان

متعلقہ مضامین

  • صدر پیوٹن اور صدر شی جن پنگ دو مضبوط لیڈر ہیں، مشاہد حسین سید
  • سرگئی لاروف کی یوریشین فورم میں بھارت کی مغرب نواز اتحادوں میں شمولیت پر تنقید
  • روس کی بھارت کے مغرب نواز اتحادوں میں شامل ہونے پر سخت تنقید
  • روس کی یوریشین فورم میں بھارت کی مغرب نواز اتحادوں میں شمولیت پر تنقید
  • روس نے بھارت کی مغرب نوازی کو بے نقاب کردیا؛ پاکستان کی امن پالیسیوں کی تعریف
  • سینیٹر مشاہد حسین سید نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات
  • نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹیو جان لی سے ملاقات
  • پاکستان میکسیکو کی طرز پر ‘کنیکٹر کنٹری’ بننے کو تیار
  • عالمی برادری غیر ذمہ دارانہ رویے پر بھارت سے جواب دہی کرے، وزیراعظم شہباز شریف کی تاجک صدر سے ملاقات میں گفتگو