پارٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر قانونی تارکین وطن کیساتھ ایک طے شدہ طریقے سے نمٹے اور ہندوستانی مسلمانوں کو بلاوجہ نشانہ نہ بنائے۔ اسلام ٹائمز۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) نے کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملوں کے بعد غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے درمیان بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو بغیر کسی تصدیق کے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پارٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر قانونی تارکین وطن کے ساتھ ایک طے شدہ طریقے سے نمٹے اور ہندوستانی مسلمانوں کو بلاوجہ نشانہ نہ بنائے۔ ایک بیان میں سی پی آئی (ایم) کے لیڈر پولٹ بیورو نے کہا کہ وہ مشتبہ بنگلہ دیشی شہریوں کی ملک بدری کی مذمت کرتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو ان لوگوں کے ساتھ جو غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہوئے ہیں، طے شدہ طریقۂ کار کے مطابق نمٹنا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد بی جے پی کی زیر قیادت ریاستی حکومتیں اور مرکزی حکومت خاص طور پر بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہیں اور بغیر کسی تصدیق کے انہیں بنگلہ دیش دھکیلا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ کچھ رپورٹس کے مطابق کچھ حقیقی ہندوستانی شہریوں کو بھی گرفتار کر کے بنگلہ دیش بھیج دیا گیا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ یہاں تک کہ وہ شہری بھی جنہیں غیر ملکی ٹریبونل نے غیر ملکی شہری قرار دیا تھا، لیکن جن کی اپیلیں آسام کی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں ابھی تک زیر التوا ہیں، انہیں بھی زبردستی ملک بدر کیا گیا ہے، اس کی اجازت نہیں دی جانی چاہیئے۔

وہیں آسام میں عوام کو اسلحے کا لائسنس جاری کرنے کے حکومت کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے سی پی آئی (ایم) نے کہا کہ بی جے پی کی زیر قیادت آسام حکومت جارحانہ طور پر اپنی فرقہ وارانہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے اور اب اس نے مقامی لوگوں کو مسلح کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک خطرناک فیصلہ ہے جس کے بہت دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ طور پر منتخب طبقات کو مسلح کرنا مسائل کا حل نہیں ہے۔ سی پی آئی (ایم) نے مطالبہ کیا کہ حکومت غیر قانونی تارکین وطن کی شناخت کے لئے مذہب کا استعمال نہ کرے۔ پارٹی نے کہ جو لوگ غیر قانونی طریقوں سے ملک میں داخل ہوئے ہیں انھیں منصفانہ ٹرائل تک رسائی کی اجازت دی جانی چاہیئے۔ٗٗ

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قانونی تارکین وطن مسلمانوں کو نے کہا کہ پارٹی نے

پڑھیں:

بھارت میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے واقعات کادنیا نوٹس لے،پاکستان

مسلمانوں کو نشانہ بنانے، نفرت انگیز تقاریر، امتیازی پالیسیاں اور ریاستی سرپرستی میں کارروائیاں علاقائی استحکام کے لئے خطرہ ہیں
ترجمان دفتر خارجہ کا شدید تشویش کا اظہار، پاکستان ان واقعاتمیں خطرناک حد تک اضافے کو گہری نظر سے دیکھ رہا ہے،نجی ٹی وی

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ان واقعات میں خطرناک حد تک اضافے کو گہری نظر سے دیکھ رہا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے، نفرت انگیز تقاریر، امتیازی پالیسیوں اور ریاستی سرپرستی میں ہونے والی کارروائیاں نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں بلکہ یہ علاقائی استحکام کے لئے بھی خطرہ ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت میں بڑھتے اسلاموفوبک رجحانات پر شدید تشویش رکھتا ہے اور بھارتی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ تمام شہریوں کے مذہبی آزادی، تحفظ اور مساوی حقوق کو یقینی بنائے خواہ ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔دفتر خارجہ نے زور دیا کہ ایسے وقت میں جب دنیا کو تحمل، مفاہمت اور بین المذاہب ہم آہنگی کی اشد ضرورت ہے، مذہبی منافرت کو سیاسی یا نظریاتی مقاصد کے لئے استعمال کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی انتہاپسندی کا نوٹس لے اور اقلیتوں کے تحفظ کے لئے فوری اقدامات یقینی بنائے۔

متعلقہ مضامین

  • علامہ ساجد نقوی سے مختلف وفود کی ملاقاتیں
  • آئی ایس او پاکستان کی مرکزی نظارت کے 6 نئے ارکان کا انتخاب کر لیا گیا
  • بھارت میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے واقعات کادنیا نوٹس لے،پاکستان
  • کراچی،نجی اسکول میں خاتون ٹیچر کو تشدد کا نشانہ بنانے والے پولیس اہلکار سمیت 3 ملزمان کی ضمانت منظور
  • حکومت پر اعتماد کرنے والے شہریوں میں نمایاں ترین اضافہ،سروے رپورٹ جاری
  • بھارتی ریاستی اداروں کی ملی بھگت سے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے: ترجمان دفتر خارجہ
  • پیٹرول چوری کرنے والے ہوجائیں ہوشیار ، حکومت کا بڑا فیصلہ
  • پاکستان: کرپٹو کرنسیوں کا استعمال غیر قانونی
  • آذاد کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی بے نقاب، مزید شواہد سامنے آگئے