توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان کو عدالت میں پیش کردیا گیا، بشریٰ بی بی کا کمرہ عدالت میں آنے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے موقع پر عمران خان کو عدالت میں پیش کردیا گیا جبکہ بشریٰ بی بی نے احتجاجاً کمرہ عدالت میں آنے سے انکار کردیا۔
توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے کی۔
عدالت نے جیل حکام کو بشریٰ بی بی کو لانے کی ہدایات جاری کیں تاہم جیل حکام نے عدالت میں بیان دیا کہ بشریٰ بی بی نے عدالت میں آنے سے انکار کردیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ کیس ٹو میں ضمانت منظوری کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
جیل حکام نے کہا کہ بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی اس لیے نہیں آئیں گی۔
عدالت نے 3 گھنٹے کا وقت دینے کے باوجود بشریٰ بی بی کے نہ آنے پر اظہار برہمی کیا۔ ان کی عدم دستیابی کے باعث 4 گواہوں کے بیان ریکارڈ نہیں ہوسکے۔
عدالت نے ملزمہ کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا ایک اور موقع دے دیا اور کہا کہ آئندہ سماعت پر بشریٰ بی بی نہ آئیں تو ضمانت منسوخی کے احکامات دیں گے۔
عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت 3 جون تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: توشہ خانہ ٹو کیس بانی پی ٹی آئی عدالت میں عدالت نے
پڑھیں:
اپنے لیے نہیں، پاکستان کی خاطر اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کو تیار ہوں: بانی پی ٹی آئی
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے دروازے کھلے ہیں۔ پاکستان کی خاطرکچھ لو اور کچھ دو کیلیے تیار ہوں۔ تحریک انصاف کے سینیٹر علی ظفر نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح کیا ہے کہ اپنے لیے کوئی گیو اینڈ ٹیک نہیں بانی نے کہا میرے دروازے اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے لیے کھلے ہیں۔ عمران خان نے کہا پاکستان کیلئے بات چیت کرنے کو تیار ہوں، پاکستان میں اتحاد کی خاطر کسی بھی وقت مذاکرات کیلئے تیار ہوں۔ میں صرف انصاف چاہتا ہوں، میرے کیسز جلد سے جلد سنے جائیں۔ سابق وزیر اعظم نے کہا احتجاجی تحریک کا اعلان ہو چکا ہے۔ 5، 6 دن میں لائحہ عمل دیں گے۔ علیمہ خان کے Give اینڈ take بیان پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کی خاطر Give اینڈ ٹیک کے لیے تیار ہیں، عمران خان نے کہا اپنے لئے رعایت نہیں مانگ رہا، مانگنی ہوتی تو بہت پہلے مانگ چکا ہوتا۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پارٹی لیڈر شپ مومونٹ کیلئے تیار ہو جائیں، بانی نے کہا ہے اب میں برداشت نہیں کرونگا اگر کوئی سامنے نہ آیا، وکٹ کے دونوں جانب کھیلنے کی کسی کو اجازت نہیں دوں گا۔ عمران خان نے سیاسی کمیٹی کا نوٹیفکیشن دوبارہ جاری کرنے کی ہدایت کر دی۔ بانی پی ٹی آئی نے سینیٹر علی ظفر کے ذریعے پارٹی لیڈر شپ کو پیغام بھجوا دیا، انہوں نے عالیہ حمزہ کو پنجاب میں سیاسی کمیٹی کا سربراہ مقرر کر دیا۔ سیاسی کمیٹی میں سلمان اکرم راجہ، عمر ایوب، احمد خان بھچر اور عثمان اکرم شامل تھے۔ بانی پی ٹی آئی کو پارٹی رہنمائوں نے عالیہ حمزہ کے اوپر بنائی جانے والی کمیٹی سے آگاہ کیا جس پر انہوں نے پنجاب میں بنائی جانے والی کمیٹی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ بانی پی ٹی آئی نے سینٹر علی ظفر کو ہدایت کی کہ عالیہ حمزہ کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا جائے۔ بانی نے سینیٹر علی ظفر کی ڈیوٹی لگائی شمیم نقوی کو فیصلے سے آگاہ کیا جائے، جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں سینیٹر علی ظفر، وکیل عالیہ حمزہ علی عمران اور وکیل فیصل چوہدری نے تصدیق کر دی۔ تحریک انصاف کے بانی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی صرف رول آف لاء اور جمہوریت اور آئین کی بالادستی چاہتے ہیں۔ 2 سال پہلے عمران خان سے کہا گیا کہ آپ 3 سال تک چپ رہیں اور چوری شدہ مینڈیٹ کی حکومت کو چلنے دیں۔ رپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے دن کسی بھی رہنما کو ملاقات کی اجازت نہیں ملی، اعظم سواتی، نورالحق قادری، عون عباس بپی، فلک ناز چترالی، سمیع اللہ خان اور قاضی انور اڈیالہ جیل سے واپس ہو گئے۔ عمران خان سے کہا گیا کہ 26 ویں ترمیم بھی قبول کر لیں اور تیسری بات 9 مئی والی تھی اس پر انھوں نے کہا معافی مانگ لیں۔ عمران خان نے کہا وہ معافی مانگیں جنہوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج چوری کی۔ لوگوں کو شہید کیا، اغوا کیا۔ علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کس چیز کی معافی مانگیں، جب ٹیبل پر بیٹھیں، گیو اینڈ ٹیک ہو تو بانی اپنا مؤقف رول آف لاء، جمہوریت کی بحالی وہ کیسے چھوڑ سکتے ہیں۔