کراچی؛ منڈی میں سستا ترین جانور ایک لاکھ روپے میں دستیاب ہے، ایڈمنسٹریٹر مویشی منڈی
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
کراچی:
کراچی مویشی منڈی کے ایڈمنسٹریٹر فیصل علی نے کہا ہے کہ نادرن بائی پاس مویشی دوست منڈی میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد جانور موجود ہیں اور منڈی میں ایک لاکھ روپے میں سستا ترین جانور بھی دستیاب ہے۔
کراچی کے علاقے ناردرن بائی پاس مویشی منڈی کے ایڈمنسٹریٹر فیصل علی کا کہنا تھا کہ مویشی دوست منڈی میں سستے سے سستا جانور ایک لاکھ روپے کا بھی دستیاب ہے، کراچی والے اپنی جیب کے مطابق من پسند جانور کی خریداری کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر بلاک میں مال مویشیوں کو روزانہ 30 لیٹر مفت پانی فراہم کیا جا رہا ہے، بیوپاریوں کو انٹری فیس کی بدولت 24 گھنٹے بجلی، پانی اور سیکیورٹی کی سہولت ہے۔
ایڈمنسٹریٹر فیصل علی کا کہنا تھا کہ بیوپاریوں کو دن رات ہیوی جنریٹرز کے ذریعے بلا تعطل بجلی کی فراہمی جاری ہے، سخت گرمی میں بھی شہریوں نے جانور خریداری کے لیے مویشی دوست منڈی کا رخ کر رکھا ہے۔
ایڈمنسٹریٹر شہاب علی کا کہنا تھا کہ مویشی دوست منڈی میں اے ٹی ایم مشین اور موبائل بینک قائم ہیں، مویشی دوست منڈی آنے والے راستوں پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اہلکار الرٹ ہیں، فورکے چورنگی سے پیٹرول پمپ، گلشن معمار سے مویشی منڈی راستوں پر پولیس چوکیاں قائم ہیں۔
کراچی مویشی منڈی کی انتظامیہ کے مطابق منڈی میں قربانی کے جانوروں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے اور قربانی کے جانوروں کی ایک بڑی تعداد فروخت ہوچکی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ملک بھر کے مختلف شہروں سے ٹرکوں اور ٹریلرز پر لدے مال مویشیوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مویشی دوست منڈی کا کہنا تھا کہ مویشی منڈی منڈی میں
پڑھیں:
نریندر مودی کی ریلی سے پہلے 6 صحافیوں کو نظربند کرنا اُنکی گھبراہٹ کا مظہر ہے، کانگریس
سپریا شرینیت نے کہا بہار میں نہ سرمایہ کاری ہورہی ہے اور نہ ہی ملازمتیں بن رہی ہیں، نوجوانوں کا مستقبل بحران میں ہے کیونکہ ڈگریاں فروخت ہو رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کے مظفر پور میں وزیراعظم نریندر مودی کی ہوئی انتخابی ریلی سے قبل 6 صحافیوں کو نظربند کئے جانے کی خبر پر کانگریس نے اپنا تلخ ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ عمل نریندر مودی اور بہار کی این ڈی اے حکومت کی گھبراہٹ ظاہر کرتا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس کی سینیئر لیڈر اور قومی ترجمان سپریا شرینیت نے آج مظفر پور میں ایک پریس کانفرنس کی۔ اس دوران میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل مظفر پور سے خبر آئی کہ وزیراعظم نریندر مودی کی ریلی سے قبل 6 صحافیوں کو نظربند کیا گیا۔ اس سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ نریندر مودی آخر کیوں گھبراتے ہیں، جو صحافی سوال پوچھتے ہیں، حقیقت حال سامنے رکھتے ہیں، سچائی کو عوام تک لے جاتے ہیں، ان سے نریندر مودی کیوں گھبراتے ہیں۔
پریس کانفرنس میں طنزیہ انداز اختیار کرتے ہوئے سپریا شرینیت نے کہا کہ نریندر مودی اُن لوگوں کو انٹرویو دیتے ہیں جو سوال کرتے ہیں "آپ تھکتے کیوں نہیں، آپ کوئی ٹانک پیتے ہیں کیا، آپ جیب میں بٹوا رکھتے ہیں کیا"۔ کانگریس لیڈر نے سوال اٹھایا کہ نریندر مودی اور انتظامیہ کو کس بات کا خوف تھا، کیا وہ اس لئے خوفزدہ تھے کہ جو چینی مل کے مزدور مظاہرہ کر رہے تھے، صحافی ان کی سچائی سامنے رکھ دیتے تو ماحول بدل جاتا، کیا جمہوریت میں سوال نہیں پوچھے جائیں گے، کیا انتظامیہ طے کرے گا کہ میڈیا کہاں نظر آئے گا اور کہاں نہیں، وہ آگے کہتی ہیں کہ جمہوریت میں میڈیا کو چوتھا ستون کہا گیا ہے، جس کے ہاتھ میں اقتدار ہے، طاقت ہے، ریسورس ہے، ان سے سوال پوچھنے کا کام میڈیا کا ہے۔
انہون نے کہا "میں کہنا چاہتی ہوں کہ کانگریس پارٹی ہمیشہ بے خوف صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے، ان کی حمایت کرے گی، آپ کے سوال پوچھنے کے حق کو بلند کرے گی"۔ بہار کے موجودہ حالات اور نوجوانوں کے تاریک مستقبل کا ذکر بھی سپریا شرینیت نے پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں نہ سرمایہ کاری ہو رہی ہے اور نہ ہی ملازمتیں بن رہی ہیں، نوجوانوں کا مستقبل بحران میں ہے کیونکہ ڈگریاں فروخت ہو رہی ہیں۔ بی اے کی ڈگری 70 ہزار سے ایک لاکھ روپے، نرسنگ کی ڈگری 3.5 لاکھ سے 4 لاکھ روپے، پیرامیڈیکل کی ڈگر 25 ہزار روپے، ٹیکنیشین کی ڈگری 30 ہزار روپے، بی فارما کی ڈگری 3.5 لاکھ روپے، بی ایڈ کی ڈگری 1.5 لاکھ روپے سے 2 لاکھ روپے میں بیچی جا رہی ہے۔