ایئر ایشیا ایکس کی پہلی پرواز پہنچ گئی، واٹر سیلوٹ اور کیک کے ساتھ والہانہ استقبال
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
آزاد نہڑیو: ملائیشیا کی کم ترین کرایوں والی معروف ایئر لائن ایئر ایشیا ایکس کی پہلی پرواز کراچی پہنچی، جس کا پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی اور دیگر حکام نے والہانہ استقبال کیا۔
کراچی ایئرپورٹ پر پرواز کی آمد پر روایتی واٹر سیلوٹ پیش کیا گیا جبکہ ڈیپارچر لانچ میں کیک کاٹا گیا۔ کوالالمپور سے آنے والی پرواز میں 298 مسافر کراچی پہنچے جبکہ واپسی پر 315 مسافر سوار ہوئے۔
ملائیشیا کے قونصل جنرل نے مسافروں کا خود استقبال اور الوداع کیا۔ٹی سی بی پاکستان میں ایئر ایشیا کا جنرل سیلز ایجنٹ ہے۔
سوراب میں دہشت گردوں کا بینک اوررہائش گاہوں پر حملے؛ اے ڈی سی ریونیو شہید
سی ای او علی خواجہ علی مجید کا کہنا تھا کہ ایئر ایشیا ایکس ملائیشیا کی بڑی ایئر لائن ہے، اس کا پاکستان آنا فضائی صنعت کے لیے ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔
یاد رہے کہ ایئر ایشیا ایکس نے کراچی کے لیے ابتدائی طور پر 4 پروازیں چلائی ہیں جبکہ جلد ہی لاہور اور اسلام آباد کے لیے بھی پروازوں کا آغاز کیا جائے گا۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایئر ایشیا ایکس
پڑھیں:
پی آئی اے نے دبئی سے سکردو براہ راست پرواز بحال کر دی
اس سیزنل سروس کے آغاز کا اعلان دبئی میں پی آئی اے کے دفتر میں ایک خصوصی تقریب میں کیا گیا جس میں پی آئی اے کے ریجنل مینیجر سرمد اعزاز، دبئی میں تعینات پاکستان کے قونصل جنرل حسین محمد اور مختلف غیر ملکی سیاحوں نے شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز ( پی آئی اے نے دبئی اور سکردو کے درمیان براہ راست پروازیں بحال کر دیں۔ انٹرنیشنل فضائی سروس کی بحالی سے گلگت بلتستان کے دور افتادہ لیکن پرکشش سیاحتی مقامات تک رسائی پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہو گئی ہے، اس سیزنل سروس کے آغاز کا اعلان دبئی میں پی آئی اے کے دفتر میں ایک خصوصی تقریب میں کیا گیا جس میں پی آئی اے کے ریجنل مینیجر سرمد اعزاز، دبئی میں تعینات پاکستان کے قونصل جنرل حسین محمد اور مختلف غیر ملکی سیاحوں نے شرکت کی۔ ان سیاحوں نے افتتاحی پرواز کی پیشگی بکنگ کر رکھی تھی، جو اسکردو کے قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے منتظر ہیں، سکردو، جو پاکستان کے شمالی خطے میں واقع ہے، اپنی برفیلی چوٹیاں، خاموش وادیاں اور سرد صحرا کی وجہ سے عالمی سطح پر ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔
یہاں دنیا کے بلند ترین پہاڑی سلسلے موجود ہیں جو ہر سال ہزاروں سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتے ہیں۔ براہ راست پرواز کی بدولت طویل زمینی سفر کی زحمت سے بچا جا سکے گا، جو قراقرم ہائی وے کے ذریعے تقریبا 20 گھنٹے میں طے ہوتا ہے، اب یہی فاصلہ ہوائی جہاز کے ذریعے تین گھنٹوں سے بھی کم وقت میں مکمل کیا جا سکے گا۔ گرمیوں کے موسم میں جب خلیجی ممالک شدید گرمی کی لپیٹ میں ہوتے ہیں، گلگت بلتستان کا معتدل موسم سیاحوں کے لیے ایک خوشگوار متبادل بنتا ہے۔ سردیوں میں برفباری کے مناظر اور سرد صحرائی منطقہ، اسکردو کو ایک منفرد سرد سیاحتی تجربہ فراہم کرتا ہے۔ پی آئی اے انتظامیہ پرامید ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف سیاحت کو فروغ ملے گا بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور عالمی سیاحوں کے لیے شمالی علاقوں تک رسائی مزید آسان ہو جائے گی۔