فرحان سعید کو بھارتی برانڈ کا لباس پہننا مہنگا پڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
گلوکاری کے ساتھ ساتھ اداکاری کے میدان میں اپنی کامیابی کا سکہ جمانے والے فرحان سعید کو بھارتی برانڈ کا لباس زیب تن کرنا مہنگا پڑ گیا۔
فرحان سعید ان دنوں اپنی فلم شمشیر کی پروموشن میں مصروف ہیں۔ یہ قومی کھیل ہاکی پر بنائی گئی ایک فلم ہے جس سے مداحوں کو کافی امیدیں ہیں۔
ہاکی ایک ایسا کھیل جس سے پاکستانیوں کی یادیں وابستہ ہے۔ ایک وقت تھا قومی ٹیم کو طوطی بولتا تھا اور دنیا کی کوئی ٹیم ہمارے سامنے ٹھہر نہ پاتی تھی۔
A post common by Farhan Saeed (@farhan_saeed)
جب فلم بینوں کو قومی کھیل پر بنائی گئی فلم شمشیر کا پتا چلا تو ہر جانب اس کی دھوم مچ گئی لیکن فرحان سعید کی ایک حرکت مداحوں کو پسند نہ آئی۔
فرحان سعید نے فلم کی تشہری تقریب میں منفرد نظر آنے کے لیے مغربی لباس زیب تن کیا جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیں۔
جہاں چند صارفین نے توجہ دلائی کہ فرحان سعید نے جو لباس پہن رکھا ہے وہ دراصل ایک بھارتی ڈیزائنر کا تیار کردہ ہے۔
جس پر صارفین کی بڑی تعداد نے فرحان سعید کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک جانب بھارت پاکستان میں معصوم شہریوں پر بم برسا رہا ہے اور دوسری جانب ہمارے فنکار ان کے بنائے ہوئے لباس کو فروغ دے رہے ہیں۔
اداکار فرحان سعید کے مداحوں اور فلم بینوں کی بڑی تعداد نے بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے اپنی انڈسٹری کو فروغ دیا جائے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا
— خیبرپختونخوا میں سرکاری وسائل کے غلط استعمال پر ایک بڑا اقدام سامنے آیا ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (PDMA) خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر بحالی، غضنفر وسیم کنڈی کو سرکاری گاڑی میں عام سواریاں بٹھانے کے الزام میں 120 دن کے لیے معطل کر دیا گیا۔
یہ کارروائی اس وقت عمل میں آئی جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک سرکاری گاڑی کو پرائیویٹ ٹیکسی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو بنانے والے شہری نے بتایا کہ گاڑی میں فی کس ایک ہزار روپے کرایہ لیا جا رہا تھا۔
ویڈیو میں شخص کو گاڑی کے چاروں اطراف سے مناظر ریکارڈ کرتے اور ڈرائیور سے سوال کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ آپ سرکاری گاڑی میں کس اختیار سے سواریاں بٹھا رہے ہیں؟ جس پر ڈرائیور نے وضاحت دی کہ وہ ذاتی پیٹرول خرچ کر رہا ہے۔ تاہم ویڈیو بنانے والے شخص نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں خود سرکاری ملازم ہوں، مجھے معلوم ہے کہ آپ کو پیٹرول حکومت سے ملتا ہے، اس کا یہ استعمال جائز نہیں۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعدپی ڈی ایم اے نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی، جس کی سفارشات کی روشنی میں ڈائریکٹر غضنفر وسیم کنڈی کو معطل کر دیا گیا۔
کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ سرکاری گاڑی کے غیر قانونی استعمال پر متعلقہ افسر کو 120 دن کے لیے معطل کیا گیا ہے، تاکہ مزید چھان بین مکمل کی جا سکے۔