ڈاکٹر قدیر کے حوالے سے رانا ثناء کے بیان سے قوم کی دل آزادی ہوئی، عوامی تحریک
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
رہنماوں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر نے رانا ثنا اللہ کے قائد کے بارے میں جو حقائق بیان کیے وہ حقائق ہی ہیں، انھیں کوئی نہیں جھٹلا سکتا، حیرت ہے پاکستان کو لوٹنے والے ہیرو ہیں اور پاکستان کی خدمت کرنیوالے ہیرو نہیں، یہ ذہنی انتشار اور تعصب ہے، کم از کم قومی سلامتی کے معاملے میں اس طرح کا منفی سیاسی رویہ نہیں ہونا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سینیئر راہنماؤں میاں ریحان مقبول، قاضی شفیق، قمرعباس دھول نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے والے ڈاکٹر عبدالقدیر کو ہیرو نہ ماننے کی بات کرکے کروڑوں پاکستانیوں کی دل آزاری کی ہے، ایسے بیانات دے کر نجانے کیوں عوام کے زخموں پر نمک چھڑکا جاتا ہے۔ راہنماؤں نے کہا کہ ہم رانا ثناء اللہ کے بیان کی مذمت کرتے ہیں اور وہ یہ بیان واپس لیں، ڈاکٹر عبدالقدیر ایک سچے اور پکے پاکستانی تھے، ڈاکٹر عبدالقدیر نے رانا ثنا اللہ کے قائد کے بارے میں جو حقائق بیان کیے وہ حقائق ہی ہیں، انھیں کوئی نہیں جھٹلا سکتا، حیرت ہے پاکستان کو لوٹنے والے ہیرو ہیں اور پاکستان کی خدمت کرنیوالے ہیرو نہیں، یہ ذہنی انتشار اور تعصب ہے، کم از کم قومی سلامتی کے معاملے میں اس طرح کا منفی سیاسی رویہ نہیں ہونا چاہیے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ تاریخ بیانوں سے نہیں بدلتی، ایٹمی صلاحیت کے حصول کیلئے جس جس شخصیت اور جس جس ادارے نے اپنا کردار ادا کیا ہے ہم ان کے اس کردار کو بھی سراہتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈاکٹر عبدالقدیر
پڑھیں:
تین اہم سیاسی جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے خیبرپختونخوا حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے صوبائی حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کر دیا۔
صوبائی صدر پیپلز پارٹی محمد علی شاہ باچا نے کہا کہ صوبے میں غیر سنجیدہ حکومت ہے، یہ آل پارٹیز کانفرنس صرف دکھاوا ہے۔
ان کاکہناتھاکہ حکومت سنجیدہ ہوتی تو اس سے قبل کئی بار امن و امان اور دیگر مسائل پر بات ہو چکی ہے لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
محمد علی شاہ باچا نے کہاکہ صوبائی حکومت اپنے دھرنوں اور مظاہروں سے فارغ ہو تو عوامی مسائل کی جانب توجہ دے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کل ہونیوالی اے پی سی میں شرکت نہیں کرے گی۔
دریں اثنا، عوامی نیشنل پارٹی نے بھی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی طلب کردہ اے پی سی میں شرکت سے معذرت کرلی ۔
اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا کہ اے پی سی حکومت نے بلائی ہے اس میں شرکت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا حکومت اپنے فیصلے کرچکی ہے کانفرنس میں شرکت کا کوئی فائدہ نہیں۔
میاں افتخار حسین نے کہا کہ بحیثیت ایک سیاسی جماعت تحریک انصاف اگر کل جماعتی کانفرنس بلاتی تو ضرور شرکت کرتے۔
دوسری جانب، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سیاسی جماعتوں کے اے پی سی میں عدم شرکت کے اعلان پر کہا ہے کہ کل امن و امان پر اے پی سی بلائی ہے، جو اے پی سی میں شرکت نہیں کرتے انہیں عوام کی پرواہ نہیں۔
یاد رہے کہ حکومت خیبر پختونخوا نے صوبے میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر 24 جولائی کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے تمام سیاسی جماعتوں کو اے پی سی میں شرکت کے لئے دعوت نامے ارسال کیے گئے ہیں۔