روس، چلتی ٹرین پر آسمان سے موت ٹوٹ پڑی، بھاری گاڑیوں سمیت پل گرنے سے 7 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
BRYANSK/RUSSIA:
روس کے سرحدی علاقے بریانسک میں ایک خوفناک حادثے کے دوران ایک ہائی وے پل بھاری گاڑیوں سمیت ٹوٹ کر ریلوے ٹریک پر آ گرا، جس کی زد میں پل کے نیچے سے گزرنے والی ٹرین آ گئی، حادثے میں کم از کم 7 افراد ہلاک اور 31 زخمی ہو گئے۔
یہ حادثہ یوکرین کی سرحد سے تقریباً 100 کلومیٹر (62 میل) کے فاصلے پر پیش آیا، جس کے باعث اس واقعے کے محرکات پر بھی مختلف سوالات اٹھ رہے ہیں۔
روسی ایمرجنسی سروسز کے مطابق حادثہ گزشتہ شب اس وقت پیش آیا جب کلِموو سے ماسکو جانے والی مسافر ٹرین ویگونچسکی ضلعے سے گزر رہی تھی۔ پل کے اچانک گرنے سے ٹرین کا انجن اور کئی ڈبے پٹری سے اتر گئے۔
روسی وزارتِ ہنگامی حالات کے مطابق جائے وقوعہ پر اضافی امدادی ٹیمیں، ریسکیو آلات اور روشنی کے ٹاورز روانہ کر دیے گئے ہیں تاکہ رات کے وقت بھی تلاش اور امداد کا کام جاری رکھا جا سکے۔
ماسکو ریلوے کے ایک بیان کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے ٹرانسپورٹ آپریشنز میں غیر قانونی مداخلت کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ماسکو کی انٹر ریجنل ٹرانسپورٹ پراسیکیوٹرز نے واقعے کی تحقیقات کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔
علاقائی گورنر الیگزینڈر بوگوماذ نے اپنے بیان میں ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دو افراد، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے، شدید زخمی ہیں۔ تمام زخمیوں کو بریانسک کے قریبی طبی مراکز منتقل کر دیا گیا ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق تمام متاثرہ مسافروں کو قریبی اسٹیشن پر منتقل کیا گیا جہاں سے انہیں ماسکو پہنچانے کے لیے ایک خصوصی ریزرور ٹرین کا انتظام کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
فیصل آباد سے کراچی آنیوالی 10 سالہ بچی ٹرین سے اغوا
والدہ شگفتہ بی بی کے مطابق وہ تین بچوں کے ہمراہ شالیمار ایکسپریس کے ذریعے سفر کر رہی تھیں۔ سکھر اسٹیشن کے قریب انہیں اور بڑی بیٹی کو ساتھ موجود دیگر مسافروں نے لسی پلائی، جس کے باعث انہیں نیند آ گئی۔ اسلام ٹائمز۔ فیصل آباد سے بذریعہ ٹرین کراچی آنے والی 10 سالہ عنایہ نامی بچی کو کراچی پہنچنے سے قبل مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق دس سالہ بچی کے اغوا کا واقعہ 28 مئی کو پیش آیا اور اُس کے بعد سے کوئی سراغ نہیں ملا۔ مغوی بچی کی والدہ شگفتہ بی بی کے مطابق، وہ تین بچوں کے ہمراہ شالیمار ایکسپریس کے ذریعے سفر کر رہی تھیں۔ سکھر اسٹیشن کے قریب انہیں اور بڑی بیٹی کو ساتھ موجود دیگر مسافروں نے لسی پلائی، جس کے باعث انہیں نیند آ گئی۔ خاتون کے مطابق جب لانڈھی اسٹیشن پہنچنے سے قبل آنکھ کھلی تو عنایہ اپنی جگہ پر موجود نہیں تھی اور کیبن میں ساتھ سفر کرنے والے افراد بھی غائب تھے۔ ایس ایچ او تھانہ کینٹ اسٹیشن اصغر بروہی کے مطابق والدہ کی جانب سے اطلاع دینے پر ٹرین میں موجود پولیس اہلکاروں نے ٹرین میں والدہ کے ہمراہ بچی کو تلاش کیا لیکن کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔
پولیس نے ریلوے حکام سے کیبن میں سفر کرنے والے دیگر افراد کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں۔ پولیس نے فاروق نامی شخص سے رابطہ کیا تھا، جو کیبن میں خواتین کے ہمراہ سفر کر رہا تھا، تاہم رابطے کے بعد سے اس کا موبائل نمبر بند ہے۔ کراچی کے کینٹ اسٹیشن تھانے میں والدہ کی مدعیت میں اغوا کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، تاہم بچی کے اغوا ہوئے چار روز گزر چکے ہیں، لیکن ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا۔ متاثرہ کی والدہ شگفتہ بی بی نے حکام سے درخواست کی ہے کہ اس واقعے کی فوری تحقیقات کی جائیں، تاکہ ان کی گمشدہ بچی کو جلد از جلد بازیاب کیا جا سکے۔