مسلم لیگ ن کے سینئر رکن اور ممتاز وکیل ملک محمد سرور خان انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
ایبٹ آباد(نیوز ڈیسک) مسلم لیگ ن کے دیرینہ اور سرگرم رکن، سینئر وکیل اور ایبٹ آباد کی معروف سماجی و قانونی شخصیت ملک محمد سرور خان انتقال کر گئے۔
مرحوم 74 برس کے تھے اور گزشتہ سات ماہ سے کینسر جیسے موذی مرض کا بہادری سے مقابلہ کر رہے تھے۔
ملک محمد سرور خان نہ صرف ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ایبٹ آباد کے سینئر رکن تھے، وہ ڈپٹی اٹارنی جنرل ملک نعمان ایڈووکیٹ کے والد اور کیپٹن (ر) صفدر کے قریبی عزیز بھی تھے۔
انہوں نے 1992 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کی اور طویل عرصے تک پارٹی کے وفادار اور فعال رکن کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے۔
مرحوم کی نماز جنازہ گزشتہ روز ملکپورہ جیل گراؤنڈ میں ادا کی گئی، جس کے بعد انہیں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ میں سیاسی و سماجی رہنماؤں، وکلاء برادری، تاجر تنظیموں اور صحافیوں سمیت بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔
ملک محمد سرور خان کی رحلت پر مسلم لیگ ن، قانونی برادری اور ایبٹ آباد کی عوامی حلقوں میں گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔ ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور ان کے انتقال کو ایک بڑا قومی و سماجی نقصان قرار دیا جا رہا ہے۔
نائیجیریا میں شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث اموات کی تعداد 150 سے تجاوز کرگئی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ملک محمد سرور خان ایبٹ آباد مسلم لیگ
پڑھیں:
پی ٹی آئی قیادت ، وکلا نے کارکنان کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا
عدالت نے 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات میںپی ٹی آئی کارکنان کیلئے سرکاری وکیل مقرر
اگر کوئی وکیل پیش ہوتا بھی ہے تو اس کی جانب سے جرح ہی نہیں کی جاتی، جوڈیشل مجسٹریٹ
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کیخلاف 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات میں پی ٹی آئی قیادت اور وکلا نے ورکرز کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا، عدالت نے ملزمان کیلئے سرکاری وکیل مقرر کردیا۔نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت میں 26 نومبر احتجاج سے متعلق کارکنان کیخلاف درج مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کوئی بھی وکیل پیش نہ ہوا۔جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل نے کہاکہ اگر کوئی وکیل پیش ہوتا بھی ہے تو اس کی جانب سے جرح ہی نہیں کی جاتی، اس لئے احتجاج کے مقدمہ نمبر 976 میں کفایت اللہ ایڈووکیٹ کو سٹیٹ کونسل مقرر کیا جاتا ہے۔اسٹیٹ کونسل نے استغاثہ کے 6 گواہان پر جرح مکمل کرلی، کیس کی اگلی سماعت پر تفتیشی افسر اور اے سی پر جرح ہوگی۔مقدمہ میں نامزد ملزم عثمان علی کی بریت درخواست پر سپیشل پبلک پراسیکیوٹر محمد عثمان رانا نے مؤقف اپنایا ملزم سے ریکوری ہوئی اور اس کی درست طور پر شناخت پریڈ بھی ہوئی، ملزم بریت کا حقدار نہیں۔عدالت نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ملزم عثمان علی کی درخواست خارج کردی اور دونوں کیسز کی سماعت دو جون تک ملتوی کردی۔