3 روزہ جنگ نے بھارتی قیادت کا غرور ملیا میٹ کردیا: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کے سربراہ نے بھی جہاز گرنے کا اعتراف کرلیا ہے، تین روزہ جنگ نے بھارتی قیادت کا غرور ملیا میٹ کردیا۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق انسٹیٹیوٹ آف فیشن ڈیزائن لاہور میں تھسیز ڈسپلے کا افتتاح کرنے کے بعد احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 10 مئی کے بعد مضبوط اورتواناپاکستان کا تاثر ابھرا ہے، معاشی محاذ پربھی آپریشن بنیان مرصوص جیسی کامیابی حاصل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوری رکنے سے بھی معیشت بہتر ہوگی، ٹیکس چوری روکنے کے لئے ڈیجٹلائزیشن پراسس شروع کیا ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اب ضروری ہے کہ ہم اپنی فوج کو وسائل مہیا کریں،گزشتہ دور میں ہم کشکول لے کر گھومتے تھے،پاکستان اب قابل عزت مقام پرکھڑا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل کو ڈیجیٹل سکلز سے لیس کرنا ہے، اسے مرغی اور انڈے بیچنا نہیں سکھائیں گے، ترقیاتی منصوبوں کے لئے ٹیکس وصولی میں اضافہ ضروری ہے۔
عیدالاضحیٰ پر عارضی نصب جھولوں پر پابندی عائد
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: احسن اقبال
پڑھیں:
اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی باضابطہ رپورٹ میں غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن کی 72 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں منظم انداز میں قتلِ عام کیا، انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں، فلسطینیوں کو جبری بے دخل کیا اور حتیٰ کہ ایک فَرٹیلیٹی کلینک کو بھی تباہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی افواج گھروں، شیلٹرز اور محفوظ مقامات پر بمباری کر رہی ہیں، جس میں نصف سے زائد جاں بحق افراد خواتین، بچے اور بزرگ ہیں۔
رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نہ صرف نسل کشی کی بلکہ دانستہ طور پر وہاں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے کی کوشش بھی کی، اسرائیلی حکام اور فوج فلسطینی عوام کو جزوی یا مکمل طور پر ختم کرنے کے ارادے سے نسل کشی کر رہے ہیں۔
کمیشن کی سربراہ ناوی پیلی نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، صدر اور سابق وزیر دفاع یواف گیلانٹ کے بیانات واضح شواہد فراہم کرتے ہیں کہ یہ اقدامات ریاستی پالیسی کے تحت کیے گئے، اس لیے اسرائیل کو اس نسل کشی کا براہِ راست ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے کمیشن کی تحقیقات کے آغاز سے ہی بائیکاٹ کیا تھا اور اب رپورٹ سامنے آنے کے بعد اسے ’’جھوٹا اور توہین آمیز‘‘ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 64 ہزار 905 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔