پی پی 52 سمڑیال ضمنی الیکشن، ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
سیالکوٹ:
پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 52 پر ضمنی الیکشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں ووٹنگ کے بعد اب گنتی اور غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق ضمنی الیکشن کیلیے ووٹنگ کا عمل صبح 8 سے شام پانچ بجے تک جاری رہا اور اس دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا تاہم دس منٹ کیلیے الیکشن کمشنر کی جانب سے ووٹنگ روکی گئی۔
ووٹنگ کا مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد اب گنتی اور غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ جاری ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی نے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کے پولنگ ایجنٹس اور ووٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ متعدد پولنگ اسٹیشنز سے باہر بھی نکال دیا گیا۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ایسی شکایات بھی آئیں کہ ووٹرز کے پہنچتے ہی متعلقہ افسر نے پولنگ بند کر کے کمرے سے پولنگ ایجنٹس اور ووٹر کو باہر نکال دیا۔ تحریک انصاف کے ترجمان شیخ وقاص اکرم نے بھی اسی طرح کے الزامات عائد کیے ہیں۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کی رہنما اور سینئر صوبائی وزیر مریم اونگزیب نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے وہی پرانا الزامات لگانے والا کھیل شروع کردیا، جب کارکردگی نہیں ہوگی تو عوام ووٹ نہیں دیں گے۔
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے بھی دھاندلی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ثبوت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اور یقین دہانی کرائی ہے کہ شواہد لانے پر صوبائی الیکشن کمشنر کی جانب سے کارروائی کی جائے گی۔
اس نشست پر مسلم لیگ ن کی امیدوار حنا وڑائچ، پی ٹی آئی کے فاخر گھمن میں کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے جبکہ پی پی کے امیدوار راحیل کامران چیمہ اور ٹی ایل پی کے چوہدری شفاقت بھی مقابلے میں ہیں۔
حلقے میں 2 لاکھ 96 ہزار 563 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں جن کیلیے 185 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے اور ان میں سے 11 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا۔
واضح رہے کہ یہ نشست مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی چوہدری ارشد وڑائچ کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اختیار ولی کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی پر الزامات سراسر جھوٹ اور پروپیگنڈا ہیں، مینا خان آفریدی
پشاور میں صوبائی وزیر بلدیات مینا خان آفریدی اور معاونِ خصوصی شفیع جان نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل اختیار ولی نے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی پر بے بنیاد الزامات عائد کیے، جو سراسر جھوٹ اور پروپیگنڈا ہیں۔
مینا خان آفریدی نے کہا کہ تمام سیاسی حربے ناکام ہوچکے ہیں، سہیل آفریدی آئینی طور پر وزیر اعلیٰ بن چکے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ 9 مئی کے روز سہیل آفریدی پشاور میں موجود تھے، مگر اُن کے خلاف ایک من گھڑت بیانیہ تیار کیا جا رہا ہے تاکہ اُن کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: پرویز خٹک بادام نہیں توڑ سکتا پی ٹی آئی کو کیا توڑے گا، اختیار ولی کی شدید تنقید
انہوں نے مزید کہا کہ کابینہ کے پہلے اجلاس میں ریڈیو پاکستان واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیشن کی منظوری دی جائے گی تاکہ حقائق عوام کے سامنے آسکیں۔
معاونِ خصوصی شفیع جان نے اس موقع پر کہا کہ اختیار ولی نے جعلی ویڈیو ٹی وی چینلز پر چلوا کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے، اور جن لوگوں نے ہماری نشستیں چھینی تھیں، وہ اب سہیل آفریدی کی کامیابی برداشت نہیں کر پا رہے۔
یہ بھی پڑھیے: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کابینہ کا اعلان کر دیا، کون کون شامل ہیں؟
شفیع جان نے مزید کہا کہ سہیل آفریدی کی جو ویڈیو کل نشر کی گئی وہ دراصل 16 مارچ 2023 کی ہے، اور اس کا 9 مئی کے واقعات سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سہیل آفریدی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بھی جان بوجھ کر روکی جا رہی ہے۔
مینا خان آفریدی نے کہا کہ 9 مئی دراصل تحریک انصاف کے لیے ایک ٹریپ تھا، اور اب جب سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ بن چکے ہیں، تو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد کابینہ میں مزید وزراء شامل کیے جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
meena khan afridi SOHAIL AFRIDI مینا خان آفریدی