عوام کو سفر کی بہترین سہولیات کی فراہمی سی ڈی اے کی اولین ترجیح ہے، محمد علی رندھاوا
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
عوام کو سفر کی بہترین سہولیات کی فراہمی سی ڈی اے کی اولین ترجیح ہے، محمد علی رندھاوا WhatsAppFacebookTwitter 0 1 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)چیئرمین سی ڈی اے، چیف کمشنر، اسلام آباد اور ڈی جی سول ڈیفنس محمدعلی رندھاوا نے سی ڈی اے کی 160 الیکٹرک ایئر کنڈینشر بسوں میں روزانہ تقریبا 85 ہزارمسافروں کے سفر کرنے اور سی ڈی اے کی سہولیات پر بھرپور اعتماد کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ سی ڈی اے پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایہ میں حالیہ ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ ساتھ اسلام آباد کے تمام شہریوں کوجدید، آرام دہ، ماحول دوست، ایئرکنڈیشنر آرام دہ اور قابل رسائی بہترین ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے بلکہ سی ڈی اے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مسلسل سفری سہولیات کو بہتر سے بہترین بنانے کیلئے کوشاں ہے وہاں اورنج لائن 30 بسیں، بلیولائن 10بسیں، گرین لائن 10 اور ایئر کنڈیشنر الیکٹرک بسیں جن کی تعداد 160 بسوں و سبسڈی فراہم کرتی رہی ہے ان سفری خدمات کی بدولت روزانہ تقریبا85 ہزار سے زائد شہری سفر کرتے ہیں جوکہ اسلام آباد کے شہری انفسراسٹرکچر میں سی ڈی اے کی طرف سے سفری سہولیات کی بہتر سے بہترین بنانے کے عزم اور کاوشوں کا عملی ثبوت ہے۔
مزید برآں 50 روپے فی کس سفر کرایہ کے تحت عوام کو سفری سہولیات کی فراہمی کیلئے سی ڈی اے کو سالانہ 5 اعشاریہ12 ارب روپے کے اخراجات آرہے تھے جبکہ آمدن صرف 1اعشاریہ46 ارب روپے تھی اس فرق کو پر کرنے کیلئے سی ڈی اے کو ہر سال 3اعشاریہ66 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کرنا پڑتی تھی اب آج سے سے 100 روپے فی کس نئے کرایہ کے نفاذ کے بعد آمدنی2اعشاریہ33ارب روپے تک پہنچنے کاامکان ہے اس کے باوجود عوام کوبہترین ایئرکنڈیشنر ماحول دوست بسوں کے آپریشنل استحکام اور خدمات کوتسلسل کے ساتھ مستقبل میں برقراررکھنے کیلئے ہر سال 2اعشاریہ79ارب روپے کی بھاری سبسڈی جاری رہے گی کیونکہ سی ڈی اے کرایہ ایڈجسٹمنٹ شہریوں پر بوجھ ڈالنے کی بجائے اسلام آباد کے عوام کیلئے بہترین سفری سہولیات کی فراہمی، معیاراورکوالٹی کوبڑھانے اور طویل مدت عوام کے بھروسہ اورطویل مدتی سفری استحکام کو برقرار رکھنے اور بہتر بنانے کیلئے سی ڈی اے کا ایک ضروری اقدام ہے۔ واضح رہے اضافی آمدنی براہ راست اہم بہتر سے بہترین ، آرام دہ اور ماحول دوست بسوں کی باقاعدہ دیکھ بھال، تعداد میں اضافہ، روٹس کی تعداد کو بڑھانے، انتظار کے اوقات کو کم کرنے، سروس کی بہتری، نیز تمام روٹس پر صفائی، حفاظت اور مسافروں کے سفر کے تجربہ میں منظم بہتری شامل ہیں۔ یہ امر خاص طور پر قابل ذکر ہے کہ اس ایڈجسٹمنٹ کے بعد بھی سی ڈی اے عوام کیلئے سفر کی بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے اخراجات کا 54 فیصد سے زائد حصہ خود برداشت کرے گی جوٹرانسپورٹ کی مساوی رسائی اور شہریوں کوپائیدار سفری سہولیات کی فراہمی کیلئے سی ڈی ایکے پختہ عوم کی واضح علامت ہے۔
چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کے وژن کے مطابق سی ڈی اے شہریوں کو بہترین سفری سہولیات طویل مدتی قابل عمل اورجدید ٹرانسپورٹ نیٹ ورک تشکیل دینے کا عملی قدم ہے وہاں مسافروں کو سفر کی بہترین سہولیات کی فراہمی، ٹریفک جام کوکم کرنے،ریگولر مسافروں کیلئے مختلف رعائتی پیکجز متعارف کروانے، کریڈٹ کارڈز کے ذریعے کرایوں کی ادائیگی، روٹس کی تعداد میں اضافہ کے ساتھ الیکٹرک موبیلٹی کے ذریعے ماحولیاتی تحفظ کو فروغ دینا مقصود ہے وہاں اسلام آباد کو ایک جدید ، آرام دہ، ایئرکنڈیشنر، جامع ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کے ذریعے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ترقی، خوشحالی اور خوبصورتی کے امتزاج کے ساتھ ایک مثالی دارالحکومت بنانے کیلئے سی ڈی اے نہ صرف کوشاں ہے بلکہ تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ سی ڈی اے جہاں اسلام آباد کے تمام شہریوں کے لئے ایک ماحول دوست، پرسکون، بہتر اورمربوط شہر کی تعمیر میں چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی سربراہی میں عملی اقدامات اٹھا رہا ہے وہاں اسلام آباد کے تمام شہریوں کا سی ڈی اے کی سفری سہولیات اور تعمیر و ترقی کے منصوبہ جات پر اعتماد اور تعاون کو سراہنے پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہے وہاں انہیں اس بات کا بھی یقین دلاتا ہے کہ سی ڈی اے اسلام آباد کے عوام کے مسائل کے حل کو اپنی اولین ترجیح قرار دیتا ہے جس کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربجٹ 2025-26،تنخواہ دار طبقے کو بڑا ریلیف اور سرکاری ملازمین کو خوشخبری ملنے کا امکان، مختلف تجاویز زیر غور بجٹ 2025-26،تنخواہ دار طبقے کو بڑا ریلیف اور سرکاری ملازمین کو خوشخبری ملنے کا امکان، مختلف تجاویز زیر غور گلگت بلتستان میں 7سال بعد پولیو کا پہلا کیس سامنے آگیا سابق فوجی افسرکا بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ صدر مسلم لیگ (ن)نواز شریف طبی معائنے کیلئے لندن روانہ وزیرخزانہ کا اپسوس صارف اعتماد سروے میں عوامی اعتماد میں اضافے کا خیر مقدم یوکرین کا روسی ائیر بیس پر بڑا حملہ، 40سے زائد طیارے تباہ کرنے کا دعویCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سفر کی بہترین سہولیات کی فراہمی محمد علی رندھاوا سفری سہولیات کی کیلئے سی ڈی اے اسلام آباد کے ماحول دوست سی ڈی اے کی کے ساتھ ہے وہاں عوام کو کو سفر
پڑھیں:
ایسی دنیا جہاں تقسیم اور چیلنجز بڑھ رہے ہیں ہمیں تصادم کے بجائے تعاون اور طاقت کے بجائے سفارتکاری کو ترجیح دینی چاہیے، پاکستان مشترکہ اہداف پر پیش قدمی کےلئے سب کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے، نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایسی دنیا جہاں تقسیم اور چیلنجز بڑھ رہے ہیں ہمیں تصادم کے بجائے تعاون اور طاقت کے بجائے سفارت کاری کو ترجیح دینی چاہیے، پاکستان ان مشترکہ اہداف پر پیش قدمی کے لیے سب کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے، ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون کثیرالجہتی اور اقوام متحدہ کے ساتھ ہمارا مضبوط عہد ہے، اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج مقاصد اور اصول، خاص طور پر تنازعات کے پرامن حل اور طاقت کے استعمال یا دھمکی سے گریز، بین الاقوامی انصاف کے لیے ناگزیر ہیں، یہی رہنما اصول پاکستان کی صدارت میں منعقدہ تقریبات کےلئے کلید رہیں گے ۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین، معزز مہماناں اور دیگر شرکا کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی اس ماہ کی صدارت کا جشن منا تے ہوئے استقبالیہ تقریب میں آپ سب کو خوش آمدید کہنا میرے لیے انتہائی مسرت کا باعث ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون کثیرالجہتی اور اقوام متحدہ کے ساتھ ہمارا مضبوط عہد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج مقاصد اور اصول بالخصوص تنازعات کے پرامن حل اور طاقت کے استعمال یا دھمکی سے گریز بین الاقوامی انصاف کے لیے ناگزیر ہیں، یہی رہنما اصول ہماری اس ماہ کی صدارت میں بھی سلامتی کونسل کے کام خواہ وہ مباحثے ہوں یا عملی اقدامات ہماری شراکت کو شکل دے رہے ہیں ۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ آج دنیا میں بڑھتی بے چینی اور تنازعات کے دور میں غیر حل شدہ تنازعات، طویل المدت تصفیہ طلب تنازعات، یکطرفہ اقدامات اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کے نتائج ہر خطے میں محسوس کئے جا رہے ہیں، ہمارا یقین ہے کہ عالمی امن و سلامتی صرف کثیرالجہتی، تنازعات کے پرامن حل، جامع مکالمے اور بین الاقوامی قانون کے احترام سے ہی حاصل ہو سکتی ہے۔ اسی تناظر میں جیسا کہ آپ جانتے ہیں، پاکستان نے اپنی صدارت کے دوران تین ترجیحات پر توجہ مرکوز کی ہے، اول تنازعات کا پرامن حل اقوام متحدہ کے چارٹر کا بنیادی اصول ہے لیکن اسے اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے، اعلیٰ سطحی کھلے مباحثے اور سلامتی کونسل کی متفقہ قرارداد 2788 میں اس ترجیح کی عکاسی کی گئی ہے ۔ دوم کثیرالجہتی، ہم کثیرالجہتی کو نعرے کے بجائے ایک ضرورت سمجھتے ہیں، سلامتی کونسل کو صرف ردعمل کا ایوان نہیں بلکہ روک تھام، مسائل کے حل اور اصولی قیادت کا فورم ہونا چاہیے ۔ سوم اقوام متحدہ اور علاقائی تنظیموں کے درمیان تعاون، بالخصوص اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی)جو 57 رکن ممالک کے ساتھ عالمی امن کی تعمیر میں ایک اہم شراکت دار ہے، ہم 24 جولائی کو او آئی سی کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں اس تعاون کو مزید بڑھانے کے منتظر ہیں ۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ اور دنیا بھر میں امن اور ترقی کے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے رکن ممالک، دوستوں اور شراکت داروں کے ساتھ فعال طور پر مصروف عمل ہے، یہ مشغولیت اور عہد صرف سلامتی کونسل تک محدود نہیں بلکہ پورے اقوام متحدہ کے نظام میں پھیلا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی اور ترقی کے عالمی مباحثے میں ایک اہم آواز ہے، چاہے وہ جنرل اسمبلی ہو، ای سی او ایس او سی ہو یا دیگر فورمز، ہم نے اقوام متحدہ کے تین ستونوں امن و سلامتی، ترقی اور انسانی حقوق کو مضبوط بنانے کی وکالت کی ہے اور عالمی ادارے کی اصلاحات کو سپورٹ کیا ہے تاکہ ہماری تنظیم کو زیادہ موثر، مضبوط اور عام اراکین کے مفادات کے لیے جوابدہ بنایا جا سکے ۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے 2026-28 کے لیے انسانی حقوق کونسل کے انتخابات میں اپنی امیدواری پیش کی ہے جو ایشیا پیسیفک گروپ کی طرف سے حمایت شدہ ہے، ہم آپ کی قیمتی حمایت کے لئے بھی پر امید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا انسانی حقوق کونسل کے ساتھ تعلق ٹی آر یو سی ای (رواداری، احترام، عالمگیریت، اتفاق رائے اور مشغولیت) کے تصور پر مبنی ہے ۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ آخر میں میرا پیغام ہے کہ ایک ایسی دنیا میں جہاں تقسیم اور چیلنجز بڑھ رہے ہیں، ہمیں تصادم کے بجائے تعاون اور طاقت کے بجائے سفارت کاری کو ترجیح دینی چاہیے، پاکستان ان مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے آپ سب کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔\932