بھارت میں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے32 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
بھارتی شمال مشرقی ریاستوں میں طوفانی بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی مچا دی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شدید بارشوں کے باعث زمین تودے گرنے، آسمانی بجلی اور سیلاب سے پچھلے 3 روز میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 32 ہوگئی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اروناچل پرادیش اور آسام میں دریاؤں کے کنارے اور پانی سے نچلی سطح پر رہنے والوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
آسام کے 10 مرکزی دریاؤں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک اونچی ہے۔
ادھر ارونا چل پردیش کے رکن اسمبلی کرن رجوجو کا دعویٰ ہے کہ ریاست میں ریکارڈ مون سون بارش بارشیں ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت میں ہر سال مون سون کے دوران اچانک سیلابوں اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے درجنوں افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
والد نے چچی اور 3 سالہ کزن کو بچانے کیلئے سیلابی ریلے میں چھلانگ لگائی، بیٹا فہد اسلام
ضلع دیامر میں بابوسر ٹاپ پر کلاؤڈ برسٹ کے باعث سیلاب میں بہنے والے 15 سیاحوں کی تلاش جاری ہے، ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہونے والے لودھراں کے رہائشی فہد اسلام کے بیٹے نے بتایا کہ چچی ڈاکٹر مشال اور تین سال کے کزن عبدالہادی کو بچانے کیلئے اس کے والد نے پانی میں چھلانگ لگائی۔
لینڈ سلائیڈنگ سے چار سیاحوں سمیت پانچ اموات کی تصدیق ہوگئی، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم بند ہونے سے ہزاروں مسافر پھنس گئے۔
اوچھار نالہ داسو میں گلگت بلتستان آنے والی اور گلگت بلتستان سے راولپنڈی جانے والی گاڑیاں دونوں اطراف سے پھنسی ہوئی ہیں۔
لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ بابوسر بھی جگہ جگہ پر بند ہے۔