ملک بھر میں موسلا دھار بارشوں کا قہر، ہلاکتیں 234 تک جا پہنچیں، مزید گلیشئیر پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ کی پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
پاکستان میں مون سون بارشیں شدت اختیار کر چکی ہیں، اور اس کے نتیجے میں معمولاتِ زندگی مفلوج ہو گئے ہیں۔ کراچی سے لے کر خیبر اور گلگت بلتستان تک، ہر طرف بارشوں کا راج ہے۔ ندی نالے بپھر چکے ہیں، دریاؤں میں طغیانی ہے، اور شہری زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔
اس آرٹیکل میں ہم آپ کو بارشوں کی تازہ ترین صورتحال، متاثرہ علاقوں، جانی و مالی نقصان، حکومتی امدادی کارروائیوں اور عوام کے لیے اہم احتیاطی تدابیر کے بارے میں تفصیل سے بتائیں گے۔
شدید بارشیں اور تباہی کا منظرنامہ
کراچی سے لاہور تک بارشوں کی شدت
کراچی میں ہلکی اور تیز بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
لاہور میں موسلا دھار بارش نے نشیبی علاقوں کو زیر آب کر دیا، ایئرپورٹ روڈ پر 107 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔
چیچہ وطنی، ساہیوال، سیالکوٹ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی بارش اور گرج چمک جاری ہے۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں ایمرجنسی
نالہ لئی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند۔
ایک ریٹائرڈ کرنل اور ان کی بیٹی نالے میں بہہ گئے، جن کی تلاش کے لیے ریسکیو ٹیمیں ہائی الرٹ ہیں۔
NDMA 234 ہلاکتیں، پنجاب سب سے زیادہ متاثر
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) کی رپورٹ کے مطابق:
کل ہلاکتیں: 234
پنجاب: 135
خیبرپختونخوا: 56
سندھ: 24
بلوچستان: 16
آزاد کشمیر: 2
اسلام آباد: 1
113 بچے بھی ان حادثات کا شکار ہوئے۔
596 افراد زخمی، 826 مکانات کو نقصان، 203 مویشی ہلاک ہوئے۔
خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں حالیہ تباہی
سوات میں نالوں میں بہہ جانے اور چھت گرنے کے واقعات، 4 بچے سمیت 6 افراد جاں بحق۔
باجوڑ، بونیر، اپر کوہستان اور استور میں بھی ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔
گلگت بلتستان کے دنیور اور تھور نالوں میں طغیانی سے پل تباہ اور واپڈا کالونی زیر آب۔
سیاحوں کی ریسکیو کارروائی
دیامر اور استور میں پھنسے 250 سیاحوں کو پاک فوج اور ریسکیو اداروں نے بحفاظت نکالا۔
اسکردو-دیوسائی روڈ پر بھی کئی سیاح محصور تھے، جنہیں بحفاظت منتقل کیا گیا۔
سیلابی صورتحال: دریاؤں میں طغیانی اور گلاف الرٹ
دریائے ستلج، راوی، چناب اور سندھ میں طغیانی کی صورتحال۔
مظفرگڑھ، ڈیرہ غازی خان، جھنگ کے درجنوں دیہات متاثر۔
محکمہ موسمیات نے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں گلیشیئر پھٹنے (GLOF) اور لینڈ سلائیڈنگ کا انتباہ جاری کر دیا ہے۔
وزیراعظم کی ہدایات اور امدادی کام
وزیراعظم شہباز شریف نے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں تیزی کی ہدایت دی۔
نالہ لئی میں بہہ جانے والے باپ اور بیٹی کی تلاش میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔
ریسکیو اور ریلیف کی تفصیلات
NDMA کے مطابق:
62 ریسکیو آپریشنز
450 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا
27 ریلیف کیمپس اور میڈیکل سینٹرز قائم
خیمے، کمبل، کھانے کے پیک اور طبی امداد فراہم
عوام کے لیے احتیاطی تدابیر
اگر آپ متاثرہ علاقوں میں رہتے ہیں تو درج ذیل احتیاطی تدابیر ضرور اپنائیں:
نشیبی علاقوں اور دریاؤں کے کنارے سے دور رہیں
غیر ضروری سفر سے گریز کریں
بارش کے دوران بجلی کے آلات سے احتیاط برتیں
کسی ہنگامی صورتحال میں 1122 یا قریبی ریسکیو ادارے سے فوری رابطہ کریں
مون سون بارشیں: چیلنجز اور ذمہ داریاں
یہ وقت ہے احتیاط، ہمدردی، اور قومی یکجہتی کا۔ قدرتی آفات سے مکمل بچاؤ ممکن نہیں، لیکن بروقت اطلاع، منصوبہ بندی اور عوامی شعور کے ذریعے جانی و مالی نقصان کو کم کیا جا سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان میں طغیانی
پڑھیں:
بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتا گلگت بلتستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت
مانسہرہ(نیوز ڈیسک) گلگت بلتستان میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، بابوسر ٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلوں میں بہہ جانے والے 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں جبکہ 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، جی بی حکومت کی اپیل
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں بارش اور سیلاب سے شدید نقصان ہوا ہے۔ ناران، کاغان مکمل بند ہیں، جبکہ شاہراہِ ریشم صرف چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھلی ہے۔ عوام اور سیاحوں سے اپیل ہے کہ حالات معمول پر آنے تک گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں۔
شدید بارشوں کی پیشگوئی، مزید خطرات کا اندیشہ
ڈی جی محکمہ موسمیات، مہر صاحبزاد خان کے مطابق، پنجاب، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں آنے والے دنوں میں مزید شدید بارشوں کا امکان ہے۔ ان کے مطابق بابوسر ٹاپ اور ملحقہ علاقوں میں موسلا دھار بارشوں نے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے۔
لاہور کے ایئرپورٹ علاقے میں اب تک 108 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بارشوں کا سلسلہ مزید 2 دن جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
دیامر میں ایمرجنسی، بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر
سیلاب سے متاثرہ علاقے چلاس میں سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں سیلابی ریلے کئی سیاحوں کو بہا لے گئے۔
دیگر نقصانات میں شامل ہیں:
2 ہوٹل، گرلز اسکول، پولیس چوکی اور پولیس شیلٹر مکمل تباہ۔
شاہراہ بابوسر سے منسلک 50 سے زائد مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
8 کلومیٹر سڑک تباہ، 15 مقامات پر روڈ بلاک۔
4 رابطہ پل سیلاب میں بہہ گئے۔
متاثرہ علاقوں میں پاک فوج، مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، تاہم مسلسل بارشوں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات درپیش ہیں۔
ملک بھر میں الرٹ: لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا خطرہ
محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں کے تناظر میں الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی، درختوں کے گرنے اور ٹریفک حادثات جیسے خدشات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر اختیار کریں، حکام کی ہدایت
انتظامیہ نے شہریوں اور بالخصوص سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، پہاڑی علاقوں اور دریا کنارے کیمپنگ نہ کریں، موسمی اپڈیٹس پر نظر رکھیں، ایمرجنسی کی صورت میں قریبی ریسکیو یونٹ سے فوری رابطہ کریں۔