پی سی بی نے قومی کرکٹ ٹیم کی بہتری کیلئے اہم فیصلہ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
لاہور:
پی سی بی نے پاکستان کے تمام انٹرنیشنل کرکٹرز کیلئے ایک ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کھیلنا لازمی قرار دے دیا۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں مستقبل کی کرکٹ سیریز کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹرز کے ساتھ کھیلنے سے ڈومیسٹک پلئیرز کی گرومنگ ہوگی، ڈومیسٹک کرکٹ کا مضبوط ڈھانچہ ہی بہترین کرکٹرز کو آگے لا سکتا ہے، ڈومیسٹک کرکٹ سے ہی انٹرنیشنل کرکٹرز کا اچھا بیک اپ ملے گا۔
اجلاس میں شاہینز ٹیم کی کرکٹ سیریز کی تیاریوں کا جائزہ اور سینٹرل کنٹریکٹ پر کام شروع کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔
ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ نے پاکستان ٹیم کی جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے خلاف آئندہ ہوم سیریز اور دورہ ویسٹ انڈیز اور بنگلا دیش کی تیاریوں پر بریفنگ دی۔
اجلاس میں ہیڈ کوچ مائیک ہیسن، چیف آپریٹنگ آفیسر سمیر احمد، مینجر نوید اکرم چیمہ، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ، ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس سینٹرز عاقب جاوید اور کپتان سلمان آغا نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انٹرنیشنل کرکٹ
پڑھیں:
خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اورترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے،نجکاری کے عمل کو موثر ، جامع اور مستعدی سے مکمل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے،منتخب اداروں کی نجکاری میں تمام قانونی مراحل اور شفافیت کے تقاضے پورے کئے جائیں۔وہ بدھ کو یہاں سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔اجلاس میں وفاقی وزیر پاور ڈویڑن سردار اویس خان لغاری، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور دیگر متعلقہ سرکاری افسران اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا کہ قومی اداروں کی بیش قیمت اراضی پر ناجائز قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں،نجکاری کے مراحل میں قومی اداروں کی ملکیت میں بیش قیمت اراضی کے تصفیہ میں ہر ممکن احتیاط ملحوظ خاطر رکھی جائے ،مذکورہ اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کے اہداف مارکیٹ کے معاشی ماحول کے مطابق مقرر کئے جائیں تاکہ قومی خزانے کو ممکنہ نقصان سے ہر صورت بچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ نجکاری کے مراحل میں سرخ فیتیاور غیر ضروری عناصر کا خاتمہ کرنے کیلئے نجکاری کمیشن کو قانون کے مطابق مکمل خود مختاری دی جائے گی، تمام فیصلوں پر مکمل اور موثر انداز میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،نجکاری کمیشن میں جاری کام کی پیشرفت کی باقاعدگی سے خود نگرانی کروں گا،نجکاری کے مراحل اور اداروں کی تشکیل نو میں پیشہ ور ماہرین کی مشاورت اور بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھا جائے۔وزیراعظم کو 2024 میں نجکاری لسٹ میں شامل کئے گئے اداروں کی نجکاری پر پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نجکاری کمیشن منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری میں قانونی، مالیاتی اور شعبہ جاتی تقاضوں کو مد نظر رکھ رہا ہے ،منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کو کابینہ سے منظور شدہ پروگرام کے تحت مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے گا،پی آئی اے، بجلی کی ترسیل کار کمپنیز (ڈسکوز) سمیت نجکاری کی لسٹ میں شامل تمام اداروں کی نجکاری کو مقررہ معاشی، اداراجاتی اور انتظامی اہداف کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔