’آپ کرکٹ پر توجہ دیں، سیاست ہم پر چھوڑ دیں‘، صدر زرداری کی کھلاڑیوں سے گفتگو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
پاکستان کے صدر آصف علی زادری کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں سے کہہ رہے ہیں کہ ’سیاست ہم پر چھوڑ دیں‘۔
آصف زرداری نے پاکستانی اور بنگلہ دیش ٹیم کے کھلاڑیوں سے گورنر ہاؤس لاہور میں ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستانی کھلاڑیوں کے سامنے ہاتھ جوڑتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ اچھا کام کر رہے ہیں اس لیے سیاست چھوڑیں۔ یہ ہم جیسے لوگوں کا کام ہے جو 14 سال قید کاٹ سکتے ہیں۔ آپ ایسا نہیں کر سکتے۔ ان کی اس بات پر کھلاڑیوں نے قہقہہ لگایا۔
‘Leave politics out, plz leave politics for us’ ????
President Asif Zardari folds hands in front of the Pakistan cricket team???????????????? pic.
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) June 1, 2025
آصف زرداری کا یہ ویڈیو کلپ سوشل میڈیو پر وائرل ہوا تو صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل کا اظہار کیا گیا کسی نے ان کی بات سے اتفاق کیا تو کئی صارفین نے صدر مملکت کو ہی تنقید کا نشانہ بنایا۔
آفاق خان نے لکھا کہ آصف زرداری نے بات ٹھیک کی ہے۔
Wiasy bat to theek hy zaradi sb nay ???????????????????? https://t.co/rSdhTElBVT
— Afaq Khan (@AfaqKhan016) June 1, 2025
تیمور نامی صارف نے آصف زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ آپ سیاست چھوڑ دیں اور عمران خان کو سیاست کرنے دیں۔
پلیز سیاست چھوڑ دو، سیاست عمران کو کرنے دو۔!! https://t.co/0cUL7Bb5B8
— TâímoöŖ ???????? (@KassarTaimoor) June 1, 2025
اسد منیر نے آصف زرداری کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ جن کے آگے ہاتھ جوڑے ہیں وہ کرکٹ ٹیم ہی ہے نا۔
ہا ہا اچھا جن کے اگے ہاتھ جوڑے ہیں وہ کرکٹ ٹیم ہی ہے نا
— Asad Muneer (@asadrajput4466) June 1, 2025
ایک صارف نے لکھا کہ آصف زرداری یہ بات عمران خان کو سنا رہے ہیں، کیونکہ اس نے ان کی سیاست ختم کر دی ہے۔
یہ خان کو سنا رہا ہے۔ اس نے تمہارا سب کی سیاست واڑ دی ہے
— nasirAli (@nasir114455) June 1, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آصف زرداری آصف زرداری ویڈیو پاکستانی کرکٹ ٹیم سیاست ویڈیو وائرلذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا صف زرداری ویڈیو پاکستانی کرکٹ ٹیم سیاست ویڈیو وائرل
پڑھیں:
مصری رہنما کی اسرائیل سے متعلق عرب ممالک کی پالیسی پر شدید تنقید
مصر کے سابق نائب صدر اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سابق سیکرٹری جنرل نے اسرائیل سے متعلق عرب ممالک کی پالیسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ انہیں بھی فلسطینیوں کی نسل کشی کے تناظر میں اسرائیل کے خلاف موثر اقدامات انجام دینے چاہئیں۔ اسلام ٹائمز۔ مصر کے سابق نائب صدر محمد البرادعی جو انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے سیکرٹری جنرل بھی رہ چکے ہیں نے اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات پر خاموشی کے باعث عرب ممالک کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا: "عالمی سطح پر حکومتوں، تنظیموں اور ماہرین میں اس بات پر تقریباً اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی جیسے جنگی جرم کا مرتکب ہوا ہے اور اس نے انسانیت کے خلاف دیگر جرائم بھی انجام دیے ہیں۔ مزید برآں، کچھ ممالک جیسے کولمبیا، لیبیا، میکسیکو، فلسطین، اسپین، ترکی اور بولیویا نے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے کی حمایت کا اعلان بھی کیا ہے اور بنگلہ دیش، بولیویا، جزر القمر، جیبوتی، چلی اور میکسیکو جیسے ممالک نے عالمی فوجداری عدالت میں بھی اسرائیل کے خلاف عدالتی کاروائی شروع کر رکھی ہے۔ لیکن عرب حکومتوں کی اکثریت نے اسرائیلی مظالم پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے جبکہ ہم ہی اس مسئلے کے حقیقی مدعی ہیں۔" انہوں نے ایکس پر اپنے پیغام میں مزید لکھا: "یوں دکھائی دیتا ہے کہ عرب حکومتیں اسرائیل کے خلاف کوئی بھی قدم اٹھانے سے ڈرتی ہیں۔ مجھے امید ہے کہ میں غلطی پر ہوں گا۔"
محمد البرادعی کا یہ پیغام سوشل میڈیا پر وسیع ردعمل کا باعث بنا ہے اور بڑی تعداد میں صارفین نے ان کے اس پیغام کی حمایت کرتے ہوئے لکھا کہ عرب حکومتیں اسرائیل کی جانب سے طاقت کے اظہار کو اپنے ملک کے اندر مخالفین کو کچلنے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ ایک مصری صافر نے جواب میں لکھا: "اگر آپ، محترم ڈاکٹر صاحب، حقیقت بیان کرنے سے خوفزدہ ہیں تو ہم کیا کریں؟ عرب ڈکٹیٹرز نے اسرائیل کو ایک ہوا بنا کر پیش کیا ہے تاکہ اسے اپنی عوام کو ڈرا سکیں۔" ایک اور صارف نے تجزیہ کرتے ہوئے لکھا کہ کچھ عرب حکومتیں بین الاقوامی اداروں کی مدد حاصل کرنے کی بجائے امریکہ سے مداخلت کی درخواست کرتی ہیں۔ اس نے مزید لکھا: "یہ صورتحال مجھے کچھ ایسے مخالفین کی یاد دلاتی ہے جو نظام کے اندر سے اس کی اصلاح کرنا چاہتے ہیں تاکہ یوں سزا پانے سے بچ سکیں۔" کلی طور پر محمد البرادعی کا یہ پیغام سوشل میڈیا کے صارفین کی جانب سے وسیع ردعمل کا باعث بنا ہے اور ان تمام پیغامات میں غزہ میں اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات پر عرب حکومتوں کی خاموشی قابل مذمت قرار دی گئی ہے۔
یاد رہے جنوبی افریقہ نے دسمبر 2023ء میں ہیگ کی عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ اس رژیم نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی انجام دے کر نسل کشی کے خلاف کنونشن کی خلاف ورزی کی ہے۔ دنیا کے اکثر ممالک جیسے برازیل، نکارا گویا، کیوبا، آئرلینڈ، کولمبیا، لیبیا، میکسیکو، اسپین اور ترکی نے اس مقدمے کی حمایت کی ہے۔ اسی طرح جنوبی افریقہ نے اکتوبر 2024ء میں عدالت کو 500 صفحات پر مشتمل ایک تفصیلی رپورٹ بھی پیش کی تھی جس میں غزہ میں غاصب صیہونی رژیم کے مجرمانہ اقدامات اور انسانیت سوز مظالم کی تفصیلات درج تھیں۔ غاصب صیہونی رژیم نے آئندہ دو ماہ میں اپنی دفاعیات عدالت میں پیش کرنی ہیں جس کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ 2027ء میں عدالت کا حتمی فیصلہ سنا دیا جائے گا۔