قربانی سے حقوق اللہ اور حقوق العباد کی تکمیل ہوتی ہے، خرم نواز گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ کا کہنا ہے کہ قربانی کی برکت سے شرق تا غرب عالم اسلام مساوات کی عملی تصویر ہوتا ہے، قربانی کے ایام اسلامی بھائی چارہ کی عظیم الشان روایات کے امین ہیں، منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ہزاروں خاندانوں تک قربانی کا گوشت پہنچائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ عیدالاضحی پر قربانی سے بیک وقت حقوق اللہ اور حقوق العباد کی تکمیل ہوتی ہے، قربانی کی برکت سے شرق تا غرب عالم اسلام مساوات کی عملی تصویر ہوتا ہے۔ قربانی کے ایام اسلامی بھائی چارہ کی عظیم الشان روایات کے امین ہیں۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ہزاروں خاندانوں تک قربانی کا گوشت پہنچائے گی۔ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق قربانی اور گوشت کی ترسیل یقینی بنانے کیلئے جدید سلاٹر ہائوس کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ سینکڑوں رضاکار بروقت گوشت پہنچانے کا فریضہ انجام دیں گے۔ قربانی کے بعد گوشت کو خصوصی تھرماپول ائیرٹائٹ ڈبوں میں ڈرائی آئس کے ذریعے محفوظ بنایا جائے گا اور جدید چلر گاڑیوں کے ذریعے مستحقین تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ قربانی کے ایام کی برکت سے شرق کا غرب ہر مسلمان کے گھر ایک جیسا کھانا بنتا ہے جو اسلامی اخوت اور بھائی چارہ کی ایک عظیم مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ قربانی کرنے کے بعد جب گوشت غریبوں یتیموں اور مسکینوں میں تقسیم کیا جاتا ہے تو اس میں صدقہ خیرات کا پہلو بھی کارفرما ہوتا ہے۔ گوشت رشتہ داروں، قرابت داروں میں تقسیم ہوتا ہے تو اس طرح رشتہ داروں کے حقوق کی پاسداری بھی ہوتی ہے۔ انہوں نے منہاج ویلفیئر فائونڈیشن کے اجتماعی قربانی مہم کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منہاج ویلفیئر فائونڈیشن دینی روح کے مطابق اجتماعی قربانی کا اہتمام کرتی ہے۔ اندرون و بیرون ملک مقیم افراد جو اپنی قربانیوں کیلئے اعتماد کرتے ہیں ان کے اعتماد پر پورا اترا جاتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
دنیا کے 7 ارب افراد مکمل شہری حقوق سے محروم، چونکا دینے والی رپورٹ
دنیا کی موجودہ 8 ارب کی آبادی میں سے 7 ارب افراد کو مکمل شہری حقوق میسر نہیں جو مجموعی آبادی کا لگ بھگ 85 فیصد سے زائد ہے۔
ایک جرمن ادارے کی تازہ رپورٹ کے مطابق دنیا کی 8 ارب سے زائد کی مجموعی آبادی میں سے سات ارب افراد کو مکمل شہری حقوق میسر نہیں ہیں اور 40 ممالک میں رہنے والے صرف 3.5 فیصد افراد کو مکمل آزادی حاصل ہے۔
الجزیرہ نے جرمن ادارے کی اسی رپورٹ کو شائع کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ جمہوریت اور انسانی حقوق کو دنیا بھر میں بے مثال حملوں کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف چند ممالک میں 284 ملین لوگ آزاد شہری حقوق سے مستفید ہو رہے ہیں۔ 42 ممالک میں شہری حقوق محدود ہیں اور ان ممالک میں امریکا، جرمنی، سلوواکیہ اور ارجنٹائن بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں یہ سنسنی خیز انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ دنیا کی 85 فیصد آبادی ایسے ممالک میں رہتی ہے، جہاں شہری آزادیوں پر پابندیاں ہیں۔ 115 ممالک میں حکومتیں آزادی اظہار اور اجتماع پر پابندیاں عائد کرتی ہیں۔
اسی رپورٹ کے مطابق یورپی ممالک میں یونان، برطانیہ، ہنگری اور یوکرین اس حوالے سے محدود زمروں میں شامل ہیں۔ الجزائر، میکسیکو جیسے 51 ممالک میں شہری معاشرہ دبایا گیا۔
جرمن ادارے کی اس رپورٹ میں دنیا کے 197 ممالک کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور بتایا گیا کہ گزشتہ سال 9 ممالک کی اظہار رائے کی آزادی میں بہتری جب کہ اتنے ہی ممالک میں تنزلی ہوئی۔