وزیر اعظم کی ہدایات پر عمل کر کے ایف بی آر نے زیر التواء مقدمات میں بڑی کامیابی حاصل کرلی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم کی خصوصی دلچسپی کی بدولت اور سخت ہدایات پر ایف بی آر نے اپنے قانونی نظام میں نمایاں بہتری لاتے ہوئے زیر التواء مقدمات میں بڑی کامیابی حاصل کر لی۔وزیراعظم کی ہدایات پر، ایف بی آر نے معزز اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا کیسز کی بھرپور پیروی کی، جس کے نتیجے میں گزشتہ ہفتے ایف بی آر کے حق میں فیصلے دیتے ہوئے معزز عدالت نے مجموعی طور پر 36.
کھربوں روپے کا ریونیو جو عرصہ دراز سے مختلف مقدمات میں پھنس کر رہ گیا تھا اور قومی محصولات کی وصولی میں بڑی رکاوٹ بنا ہوا تھا، وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر قانونی کارروائیوں اور نمائندگی کے لیے ایک مربوط حکمتِ عملی وضع کی گئی جس کے نتیجے میں ایف بی آر کو نمایاں کامیابیاں ملنے کا سلسلہ شروع ہوا۔گزشتہ ہفتے کی نمایاں کامیابیوں میں تین بڑے ٹیکس مقدمات شامل ہیں، جن میں بحریہ ٹاؤن (پرائیویٹ) لمیٹڈ کا مقدمہ سب سے اہم ہے، جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے 26.446 ارب روپے کی ریکوری کا فیصلہ ایف بی آر کے حق میں برقرار رکھا ہے۔ یہ مقدمات گزشتہ ڈھائی سال سے مختلف اپیلٹ فورمز پر زیر التواء تھے۔اسی طرح، دو دیگر کارپوریٹ مقدمات جن کی مجموعی مالیت 9.7 ارب روپے ہے، ان میں بھی معزز عدالت نے ایف بی آر کے مؤقف کو تسلیم کیا۔یہ کامیابیاں وزیرِ اعظم پاکستان کی قیادت میں حکومت کے عزم اور معاشی اصلاحات کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
10 سال سے سندھ کو کچھ نہیں ملا، اس بار ازالے کی امید ہے: ناصر شاہ
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ہدایات پر ایف بی آر
پڑھیں:
نیدرلینڈ پارلیمانی انتخابات، اسلام مخالف جماعت کو شکست، روب جیٹن ممکنہ وزیر اعظم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایمسٹرڈم:۔ نیدرلینڈز (ہالینڈ) کے انتخابات میں قومی سیاسی دھارے کے حامی سیاستدان 38 سالہ روب ییٹن کی قیادت میں سینٹرل پارٹی D66 نے ایک انتہائی سخت اور اعصاب شکن مقابلے کے بعد انتہائی دائیں بازو کے سیاستدان گیرٹ وائلڈرز کی قوم پرست جماعت پارٹی فار فریڈم PVVکو شکست دے دی۔
جرمن ٹی وی کے مطابق مقامی خبر رساں ادارے ANP کے مطابق D66نے محض پندرہ ہزار ووٹوں کی معمولی برتری کے باوجود واضح پوزیشن حاصل کی اور وائلڈرز کی PVV اب یہ فرق ختم نہیں کرسکتی۔ اس فتح کے بعد روب جیٹن ممکنہ طور پر نیدرلینڈز کے سب سے کم عمر وزیر اعظم بنیں گے۔
یہ نتائج D66 کے لیے ایک شاندار عروج کا نشان ہیں، جو یورپی اور سماجی لحاظ سے ایک لبرل پارٹی ہے اور اس نے انتخابی مہم میں ماحولیاتی پالیسی، سستی رہائش، اور اداروں پر عوام کا اعتماد بحال کرنے پر زور دیا۔ تقریباً 18 فیصد ووٹ حاصل کرنے کے بعد یہ پارٹی ملکی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری مگر حکومت بنانے کے لیے اسے کم از کم تین دیگر شراکت داروں کی ضرورت ہوگی۔
ییٹن اب ممکنہ اتحادی جماعتوں کے ساتھ مخلوط حکومتی مذاکرات کی قیادت کریں گے، جو نیدرلینڈز کے متنوع سیاسی منظرنامے میں کئی ماہ تک جاری رہ سکتے ہیں۔ انتخابات میں D66نے ایک متحرک انتخابی اور تشہیری مہم کی بدولت اپنی نشستوں کی تعداد تقریباً تین گنا بڑھا لی۔
مرکزی سیاسی دھارے کی تمام بڑی جماعتیں اور بائیں بازو کے سیاسی دھڑے وِلڈرز کے امیگریشن مخالف سخت موقف اور قرآن پر پابندی کے سابقہ مطالبات کی وجہ سے ان کے ساتھ مخلوط حکومت سازی سے انکار کر چکے ہیں۔ وِلڈرز نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی کو سب سے زیادہ ووٹ ملتے تو وہ پھر بھی حکومت بنانے کا پہلا حق طلب کرتے۔ انتخابی نتائج کی حتمی تصدیق پیر کو متوقع ہے، جب بیرون ملک مقیم ڈچ شہریوں کے ڈاک کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی مکمل ہو گی۔