آئندہ بجٹ میں وفاقی اور صوبوں کیلیے سالانہ ترقیاتی پروگرام تیار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
اسلام آباد:
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وفاق اور صوبوں کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام تیار کر لیا گیا جبکہ معاشی اہداف مقرر کرنے کے لیے سفارشات بھی فائنل کر لی گئیں۔
قومی ترقیاتی بجٹ کے لیے 4ہزار ارب روپے سے زائد کی رقم مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اگلے بجٹ میں جی ڈی پی گروتھ 4.2 فیصد، مہنگائی کی شرح 7.
سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی قومی ترقیاتی پروگرام کو حتمی شکل دے گی، جس کا غیر معمولی اجلاس آج ہوگا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اے پی سی سی اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور چاروں صوبوں کے حکام شریک ہوں گے۔
وفاق کا پی ایس ڈی پی ایک ہزار 50 ارب روپے کے لگ بھگ ہوگا جبکہ صوبوں کے لیے ترقیاتی بجٹ 2800 ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز ہے۔
پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 1192 ارب روپے جبکہ سندھ کا 887 ارب، کے پی کا 440 اور بلوچستان کا 280 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
پانی و بجلی کے منصوبوں کے لیے 259 ارب روپے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے لیے 229 ارب روپے، دیامیر بھاشا ڈیم کے لیے 35 ارب جبکہ تعلیم و صحت کے لیے 42 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
نیشنل ترقیاتی پروگرام کی حتمی منظوری قومی اقتصادی کونسل دے گی، جس کا اجلاس وزیر اعظم کی زیر صدارت ہوگا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات
دوسری جانب، بجٹ اہداف پر بات چیت کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا نیا دور رواں ہفتے ہوگا۔
ذرائع کے مطابق 30 مئی کے مذاکرات میں بجٹ امور پر حتمی نتیجہ نہیں نکل سکا، آئی ایم ایف سے ٹیکس وصولی کا نیا ہدف طے کرنے پر بات چیت جاری ہے۔
مختلف شعبوں سے متوقع ٹیکس آمدن کے تخمینے پر کام مکمل کیا جا رہا ہے جبکہ دفاعی بجٹ اور سبسڈی کے حجم پر آئی ایم ایف سے تفصیلی مذاکرات جاری ہے۔ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف سے متعلق بات چیت آئندہ ہفتے مکمل ہونے کا امکان ہے۔
توانائی شعبے میں اصلاحات اور بجلی نرخوں پر بھی بات چیت ہو رہی ہے جبکہ صنعتی و زرعی شعبے کو ریلیف دینے کا معاملہ مذاکرات کا حصہ ہے۔ کاربن لیوی عائد کرنے پر اصولی اتفاق ہو چکا تاہم شرح کا تعین باقی ہے، مقامی آٹو سیکٹر کے تحفظ کو بجٹ میں یقینی بنایا جائے گا۔
درآمدی پالیسی پر بھی حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں، آئندہ بجٹ آئی ایم ایف کی مشاورت سے تیار کیا جائے گا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ترقیاتی پروگرام کرنے کی تجویز مختص کرنے کی آئی ایم ایف ارب روپے صوبوں کے بات چیت کے لیے
پڑھیں:
ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم یہ مذاکرات اسی صورت میں ممکن ہوں گے جب ایران کے حقِ یورینیم افزودگی کا احترام کیا جائے۔ عراقچی کے مطابق ایران اپنے پرامن ایٹمی پروگرام پر بات چیت کا خواہاں ہے لیکن ملکی دفاعی نظام اور میزائل پروگرام کسی صورت مذاکرات کا حصہ نہیں بنائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران یورینیم افزودگی کے عمل سے دستبردار نہیں ہوگا اور امریکا کی جانب سے پیش کی جانے والی شرائط ناقابلِ قبول ہیں۔ ان کے بقول ایران ایک منصفانہ اور متوازن معاہدے کا خواہاں ہے جو اس کے قومی مفادات کے مطابق ہو۔
ایرانی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں اسرائیل–ایران کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور بین الاقوامی سطح پر جوہری سرگرمیوں سے متعلق دباؤ بڑھ رہا ہے۔ ایران نے اس کے باوجود زور دیا ہے کہ وہ پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے لیے پرعزم ہے اور سفارتی راستے سے تمام تنازعات کے حل پر یقین رکھتا ہے۔
(ماخذ: تسنیم نیوز، اشراق الاوسط)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں